کراچی: سندھ پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کراچی غلام نبی میمن نے شہر کے تمام ایس ایچ اوز کو میتوں کی تدفین کے اجازت نامے جاری یا ورثا سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ طلب کرنے سے روک دیا۔

غلام بنی میمن نے کہا کہ پولیس کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ مانگے اور فطری وجوہات کی وجہ سے مرنے والے کی تدفین کے لیے اجازت نامے جاری کرے۔

مزید پڑھیں: کراچی: سندھ پولیس کے انسپکٹرز سمیت 51 اہلکار کورونا وائرس کا شکار

ایڈیشنل انسپکٹر جنرل نے تمام ایس ایس پیز کو ہدایت میں واضح کیا کہ متعلقہ پولیس اسٹیشن لاش کی تدفین کے لیے اجازت نامہ جاری اور اس مقصد کے لیے وہ متعلقہ لواحقین سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ طلب کررہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ طبی موت کی صورت میں پولیس کی ذمہ داری نہیں بنتی کہ وہ متاثرہ شخص کی تدفین کے لیے اجازت نامہ جاری کرے یا مرنے والے کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ طلب کرے۔

انہوں نے تمام ایس ایس پیز کو ہدایت کی کہ وہ ایس ایچ اوز کو ایسا کرنے سے روکیں۔

کراچی کے پولیس چیف نے بتایا کہ متعلقہ محکمہ صحت کے عہدیدار یا ڈپٹی کمشنر کی جانب سے مطلع کرنے پر پولیس کورونا وائرس سے مرنے والے شخص کی تدفین کے عمل میں اپنے اختیارات استعمال کرسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: ملک میں مزید 40 اموات، متاثرین کی تعداد 24 ہزار 648 ہوگئی

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر کراچی سے متعلق ایسی خبریں گردش کررہی ہیں کہ طبی موت کا شکار ہونے والے افراد، جن کا کورونا وائرس سے کوئی تعلق نہیں تھا، کے اہل خانہ کو اپنے پیاروں کی میتوں کو ہسپتال سے سرد کانے اور وہاں سے قبرستان منتقل کرنے کے لیے انتظامیہ اور پولیس سے اجازت حاصل کرنا پڑتی تھی۔

اس حوالے سے ایسی خبریں بھی گردش کررہی ہیں کہ جن افراد کی کورونا وائرس کے بجائے کسی اور طبی وجہ سے موت ہوئی ہے ان کے اہل خانہ کو تدفین کے لیے بھی مشکلات کا سامنا تھا جبکہ پولیس اور انتطامیہ کی جانب سے ایسے افراد کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنانے کے لیے مبینہ طور پر بھاری رشوت بھی طلب کی جارہی تھی۔

واضح رہے کہ ملک میں مجموعی طور پر 24 ہزار 648 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ 585 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔

علاوہ ازیں 28 اپریل کو شائع رپورٹ کے مطابق سندھ پولیس میں 6 انسپکٹرز سمیت 50 سے زائد پولیس اہلکاروں کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

ڈان کو دستیاب دستاویزات کے مطابق 6 انسپکٹرز سمیت 51 پولیس اہلکاروں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

مزید پڑھیں: گورنر سندھ عمران اسمٰعیل بھی کورونا وائرس کا شکار

ایک سینئر پولیس عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ ان میں سے ایک انسپکٹر صحتیاب ہو گیا ہے اور انہیں ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے جبکہ بقیہ افراد کو شہر قائد کے مختلف ہسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز میں رکھا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں