افغان وکٹ کیپر شفیق اللہ پر کرپشن کے جرم میں 6 سال کی پابندی

اپ ڈیٹ 16 مئ 2020
شفیق اللہ نے افغانستان کی جانب سے 24 ون ڈے اور 46 ٹی ٹوئنٹی مچز کھیلے—فائل/فوٹو:ڈان
شفیق اللہ نے افغانستان کی جانب سے 24 ون ڈے اور 46 ٹی ٹوئنٹی مچز کھیلے—فائل/فوٹو:ڈان

افغان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے کہا ہے کہ وکٹ کیپر اور بلے باز شفیق اللہ شفق پر اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کے اعتراف کے بعد 6 سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

شفیق اللہ شفق پر 2018 میں افغانستان پریمیئر لیگ (اے پی ایل) ٹی ٹوئنٹی کے دوران اینٹی کرپشن کووڈ کی خلاف ورزی کا الزام تھا جہاں وہ ننگرہار لیپرڈز کی نمائندگی کررہے تھے۔

وکٹ کیپر نے 2019 میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) میں سلہٹ تھنڈرز کی جانب سے بھی کھیلا۔

افغانستان کے لیے 2009 میں ڈیبو کرنے والے 30 سالہ کرکٹر نے اب تک 24 ایک روزہ اور 46 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے لیکن اب ان کے تمام طرز کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی ہوگی۔

اے سی بی کے سنیئر اینٹی کرپشن منیجر سید انور شاہ قریشی کا کہنا تھا کہ 'یہ ایک سنگین جرم ہے جس میں قومی ٹیم کا ایک سنیئر کھلاڑی سب سے بڑا ڈومیسٹک ٹورنامٹ اے پی ایل ٹی ٹوئنٹی 2018 میں کرپشن میں ملوث پایا گیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مذکورہ کھلاڑی نے ایک اور معروف ٹی ٹوئنٹی لیگ بی پی ایل 2019 میں اپنی ٹیم کے ایک اور کرکٹر کو کرپشن میں ملوث کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام ہوئے'۔

سید انور شاہ قریشی کا کہنا تھا کہ 'یہ ان تمام کھلاڑیوں کو تنبیہ ہے جو سمجھتے ہیں کہ کھیل میں جاری ان کی غیر قانونی سرگرمیوں کو اے سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے آشکار نہیں کیا جاسکتا'۔

انہوں نے کہا کہ شفیق اللہ شفق بورڈ کے ساتھ تعاون اور غلطی تسلیم کرنے پر طویل پابندی سے بچ گئے۔

پابندی کا شکار کھلاڑی شفیق اللہ اے سی بی کے آگاہی پروگرام میں نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی غلطیوں سے سیکھنے کے لیے تعاون کریں گے۔


یہ خبر 11 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں