گینگ ریپ کے کیس میں قید کورین موسیقاروں کی سزا میں کمی

اپ ڈیٹ 12 مئ 2020
دونوں گلوکار نومبر 2019 سے جیل میں ہیں—فوٹو: فیس بک
دونوں گلوکار نومبر 2019 سے جیل میں ہیں—فوٹو: فیس بک

متعدد خواتین و کم عمر لڑکیوں کو بلیک میل کرکے ان کی فحش ویڈیو بناکر انہیں وائرل کرنے سمیت خواتین کے گینگ ریپ کے الزامات میں قید جنوبی کوریا کے دو نامور موسیقاروں 'جنگ جون ینگ' اور 'چوئے جونگ ہون' کی سزاؤں میں کمی کردی گئی۔

دونوں موسیقاروں کو نومبر 2019 میں متعدد جنسی جرائم کے الزامات کے تحت جیل بھیج دیا گیا تھا۔

دونوں پر الزام تھا کہ دونوں نے اپنی شہرت اور پیسے کا فائدہ اٹھاکر متعدد نوجوان لڑکیوں سے دوستی کے بہانے ان کی نامناسب ویڈیوز بنائیں اور پھر انہیں ویڈیوز کے ذریعے لڑکیوں کو بلیک میل بھی کیا۔

دونوں پر الزامات تھے کہ دونوں نے دوستوں کے ساتھ مل کر بھی لڑکیوں کے ریپ کیے جب کہ کچھ لڑکیوں کے ساتھ انہوں نے جنسی تعلقات استوار کرنے کے دوران ویڈیوز بھی ریکارڈ کیں جنہیں بعد میں انہوں نے پھیلادیا۔

یہ بھی پڑھیں: خفیہ کیمروں سے فحش ویڈیوز بناکر ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے والا گروہ گرفتار

ان پر الزام تھا کہ انہوں نے لڑکیوں کی رضامندی کے بغیر ہی ان کے ساتھ جنسی تعلقات کے دوران ویڈیوز بناکر انہیں وائرل کرکے لڑکیوں کوبلیک میل کیا۔

دونوں موسیقاروں پر یہ الزام بھی تھا کہ انہوں نے کئی لڑکیوں کو نشہ دے کر ان کا ریپ کرنے سمیت ان کی برہنہ ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر پھیلائیں اور پھر انہیں بلیک میل کرکے ان کا استحصال کرتے رہے۔

دونوں کو 2019 کے آغاز میں گرفتار کیا گیا تھا اور کئی ماہ تک ان کے خلاف کیس چلتا رہا اور پھر نومبر میں عدالت نے انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی۔

سیئول کی عدالت نے دونوں موسیقاروں کو لڑکیوں کو نشہ دے کر انہیں گینگ ریپ کا نشانہ بنانے سمیت انہیں بلیک میل کرکے ان کی فحش ویڈیوز کو وائرل کرنے کے الزامات میں ترتیب وار 5 اور 6 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

عدالت نے جنگ جون ینگ کو پانچ سال جب کہ چوئے جونگ ہون کو 6 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

ساتھ ہی عدالت نے دونوں کو 80 گھنٹے کے جنسی تشدد کے علاج کے کورسز کرنے کا حکم دیتے ہوئے دونوں پربچوں کے ساتھ کام کرنے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

مزید پڑھیں: کورین موسیقاروں کو گینگ ریپ کے الزامات کے تحت سزا سنادی گئی

عدالت نے انہیں 5 سال تک کسی بھی ملازمت کے لیے بھی نااہل قرار دے دیا تھا۔

تاہم اب عدالت نے دونوں کی سزاؤں میں کمی کردی۔

عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق جنگ جون ینگ اور چوئے جونگ ہون نے ایک متاثرہ خاتون سے سمجھوتہ کرلیا تھا جس کے بعد ان کے وکلا نے عدالت میں ان کی سزا میں کمی کی درخواست دائر کی تھی۔

عدالت نے گلوکاروں کے وکلا کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے 12 مئی کو دونوں گلوکاروں کی سزا میں کمی کردی۔

عدالت نے چوئے جونگ ہون کی سزا میں ایک سال کی کمی کردی جس کے بعد وہ 5 سال جیل میں گزاریں گے جب کہ جنگ جون ینگ کی سزا میں ڈھائی سال کمی کردی گئی، جس کے بعد اب ان کی سزا ڈھائی سال رہ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا: لڑکیوں کو بلیک میل کرکے ان کی فحش ویڈیوز پھیلانے کا اسکینڈل

دونوں گلوکاروں کے وکلا نے عدالت میں سمجھوتے کی تفصیلات نہیں بتائیں البتہ انہوں نے متاثرہ خاتون کی جانب سے قانونی سمجھوتے پر دستخط کرنے کے دستاویزات عدالت میں جمع کرائیں جس کے بعد عدالت نے گلوکاروں کی سزا میں کمی کردی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ گلوکاروں کے وکلا دیگر متاثرہ لڑکیوں سے بھی سمجھوتے کریں گے جس کے بعد ممکنہ طور پر موسیقاروں کی سزا میں مزید کمی کا امکان ہے۔

تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں