بھارت: لاک ڈاؤن کے دوران حادثات میں 30 مہاجر مزدور ہلاک

اپ ڈیٹ 16 مئ 2020
مہاجر مزدور اور ان کے اہلخانہ اپنے گھروں کو واپسی کیلئے ٹرانسپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
مہاجر مزدور اور ان کے اہلخانہ اپنے گھروں کو واپسی کیلئے ٹرانسپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

بھارت میں کورونا وائرس کے باعث ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران اپنے آبائی گھروں کو لوٹنے کی کوشش کرنے والے 30 مہاجر مزدور ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق یہ حادثات ملک کے وسطی اور شمالی حصوں میں پیش آئے جہاں سات ہفتوں سے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے لاکھوں مزدور بیروزگار ہوگئے ہیں اور پھنسے ہوئے ہیں۔

ان مزدوروں میں سے بیشتر سڑک اور ٹرین حادثات میں جبکہ کچھ پیدل چل کر گھر جانے کی کوشش کے دوران ہلکان ہوکر ہلاک ہوئے۔

مقامی مجسٹریٹ ابھیشک سنگھ نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ سب سے زیادہ جان لیوا حادثہ اترپردیش میں پیش آیا جہاں 40 مزدوروں کو لے جانے والا ٹرک سڑک کنارے کھڑی مزدوروں اور ان کے اہلخانہ کی ایک گاڑی سے جاٹکرایا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ ٹرک کا ڈرائیور سوگیا تھا جس کے باعث یہ حادثہ پیش آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مزدوروں کی گاڑی میں چونا پاؤڈر موجود تھا جس کی وجہ سے ہلاک ہونے والے متعدد مزدوروں کا دم گھٹ گیا تھا۔'

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کورونا کے کیسز کی تعداد چین سے بھی زیادہ ہوگئی

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے حادثے کو 'انتہائی افسوسناک' قرار دیتے ہوئے کہا کہ جائے وقوع پر بھرپور طریقے سے ریلیف کا کام جاری ہے۔

ریاست مدھیا پردیش میں پیش آنے والے دوسرے حادثے کا ذمہ دار نشے کی حالت میں موجود ڈرائیور کو ٹھہرایا گیا، جس میں پڑوسی ریاست مہاراشٹرا سے مزدوروں کو واپس لانے والا ٹرک الٹ گیا۔

مقامی عہدیدار ششی مشرا کا کہنا تھا کہ حادثے میں چار خواتین سمیت 5 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوئے۔

واضح رہے کہ روز کما کر کھانے والے لاکھوں مزدور لاک ڈاؤن کی صورتحال میں بھارتی حکومت کی سب سے زیادہ تشویش کا پہلو ہیں۔

تاہم بھارتی حکومت نے معیشت کا پہیہ دوبارہ چلانے کے لیے پیر سے لاک ڈاؤن میں نرمی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت: کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی

خیال رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد چین سے زیادہ ہوگئی ہے تاہم کیسز کی شرح سست ہے اور مجموعی تعداد 85 ہزار 940 ہوگئی ہے۔

بھارت کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ بھارت میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح چین کے مقابلے میں اب تک تشویش ناک نہیں ہے اورہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2 ہزار 752 ہے جبکہ چین میں 4 ہزار 600 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

وزیر صحت ہرش وردھن نے متاثرین کی شرح میں کمی کو حوصلہ افزا قرار دیا اور کہا کہ گزشتہ 11 روز میں کیسز میں دوگنا اضافہ ہوا ہے جبکہ لاک ڈاؤن سے قبل 3.5 دنوں میں تعداد دوگنا ہوجاتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ 'لاک ڈاؤن کے نتیجے میں صورت حال واضح طور پر بہتر ہوئی ہے، ہم لاک ڈاؤن کے اس دورانیے کو صحت کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے استعمال کرچکے ہیں'۔

بھارت میں کورونا کے ہر تیسرے کیس کا تعلق ریاست مہاراشٹرا سے ہیں جہاں ممبئی بدترین متاثر ہونے والا شہر ہے، جس کے بعد تامل ناڈو، گجرات اور نئی دہلی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں ملک گیر لاک ڈاؤن میں 2 ہفتے کی توسیع

یاد رہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے شہریوں کے مطالبات کے برعکس لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کا امکان ہے جس کا دورانیہ 17 مئی کو ختم ہو رہا ہے۔

یکم مئی کو بھارت میں کورونا وائرس کے عدم پھیلاؤ کے لیے ملک گیر لاک ڈاؤن میں مزید 2 ہفتوں کی توسیع کردی گئی تھی۔

وزارت داخلہ نے ملک گیر لاک ڈاؤن میں مزید 2 ہفتوں کی توسیع کے ساتھ بعض اضلاع میں نرمی کا بھی اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں