بلوچستان: دہشت گردی کے 2 واقعات میں 7 سیکیورٹی اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 19 مئ 2020
مچھ میں ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
مچھ میں ایف سی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان میں دہشت گردوں کے حملوں کے 2 مختلف واقعات میں 7 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بلوچستان کے علاقوں مچھ اور کیچ میں دہشت گردی کے واقعات پیش آئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ مچھ میں گزشتہ رات فرنٹیئر کور (ایف سی) کی گاڑی پر آئی ای ڈی سے حملہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کا حملہ، میجر سمیت 6 جوان شہید

اس حوالے سے فراہم کردہ تصیل کے مطابق مچھ کے علاقے پیرغیب میں ایف سی کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ بیس کیمپ سے معمول کی پیٹرولنگ کے بعد واپسی آرہی تھی۔

شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق اس حملے میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر (جی سی او) اور ایک سویلین ڈرائیور سمیت 6 اہلکار شہید ہوگئے۔

شہید ہونے والوں کی شناخت نائب صوبیدار احسان اللہ خان، نائیک زبیر خان، نائیک اعجاز احمد، نائیک مولا بخش، نائیک نور محمد اور ڈرائیور عبدالجبار شامل ہیں۔ . آئی ایس پی آر کے مطابق دوسرے واقعہ کیچ کے علاقے میں مند کے قریب پیش آیا، جہاں فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی امداد علی نے جام شہادت نوش کیا۔

خیال رہے کہ 8 مئی کو بھی بلوچستان میں دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں میجر سمیت 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: دھماکے میں ایک فوجی شہید، 3 زخمی ہوگئے

اس حملے سے متعلق آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ بلوچستان میں ایف سی جنوبی کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ پاک-ایران سرحد سے 14 کلومیٹر دور بلیدہ سے پیٹرولنگ کرکے واپس آرہی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ افغان سرحد کے قریب واقع ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے ٹوبہ اچکزئی میں ہونے والے بم دھماکے میں پاک فوج کے ک2 جوان شہید جبکہ 2 زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بارے میں سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سیکیورٹی فورسز باڑ لگانے کے لیے علاقے میں موجود تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں