نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کو اکثر عالمی سطح پر ان کے اقدامات پر سراہا جاتا ہے۔

گزشتہ برس مارچ میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر دہشتگرد حملوں میں 50 نمازیوں کی شہادت کے بعد بہترین حکومتی اقدامات کے بعد کیوی وزیراعظم دنیا بھر میں مقبول ہوگئی تھیں۔

اسی طرح نومبر 2019 میں ان کی 2 سالہ کارکردگی کی ویڈیو بھی دنیا بھر میں وائرل ہوگئی تھی ۔

جیسنڈا آرڈرن نے ویڈیو میں بتایا کہ 2 سال میں ان کی حکومت نے 92 ہزار ملازمتیں پیدا کیں، 14 کروڑ درختوں کو لگایا گیا، اسکولوں میں مفت لنچ پروگرام شروع ہوا، پولیس، نرسوں اور اساتذہ کی تنخواہوں کو بڑھایا گیا، کینسر کے علاج کے لیے زیادہ ریڈی ایشن مشینیں فراہم کی گئیں، 50 ہزار سے زائد افراد کو سست ڈاکٹروں کی سہولت دی گئی، کم از کم تنخواہ میں اضافہ، ایک لاکھ طالبعلموں کے لیے اسکولوں میں مزید کلاس روم تعمیر ہوئے اور بیرزگاری کی شرح کو 11 سال کی سب سے کم شرح پر لایا گیا۔

یہ فہرست یہاں ختم نہیں ہوتی بلکہ یہ تو وہ اقدامات ہیں جو انہوں نے ویڈیو کے اولین 30 سیکنڈ میں بیان کیے، انہوں نے اقدامات کی طویل فہرست کا سلسلہ سانس لیے بغیر مزید ڈیڑھ منٹ تک جاری رکھا۔

کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے حوالے سے بھی ان کی کارکردگی کو دنیا بھر میں سراہا گیا جس کے دوران اپنی، حکومت کے وزرا اور عوامی اداروں کے سربراہان کی تنخواہوں میں آئندہ 6 ماہ تک کے لیے 20 فیصد کٹوتی کردی تھی۔

اب ان کے لائیو انٹرویو کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں انہوں نے ایک بار پھر اپنی مضبوط شخصیت کا اظہار کیا۔

ویلنگتن میں نیوزی لینڈ پارلیمنٹ بلڈنگ میں ویڈیو کال کے دوران کیوی وزیراعظم انٹرویو دے رہی تھیں، جس کے دوران صبح 7 بج کر 53 منٹ پر 5.8 شدت کے زلزلے سے عمارت کافی حد تک ہل گئی۔

زلزلے کا مرکز ویلنگٹن کے شمال میں 50 میل دور واقع ایک قصبے میں تھا اور اس کے جھٹکے آک لینڈ تک محسوس کیے گئے۔

جب زلزلے سے عمارت واضح طور پر ہل رہی تھی تو کیوی وزیراعظم نے مسکراتے ہوئے کہا 'ہم نے ابھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے ہیں، ہم سب ٹھیک ہے، میں کسی جھولتی لائٹ کے نیچے نہیں، میں ایک مھفوظ مقام پر ہوں'۔

جیسنڈا آرڈرن کے اس ردعمل کو سوشل میڈیا پر بہت سراہا گیا اور انہیں مضبوط شخصیت کی مالک قرار دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں