کوئٹہ: ہجوم کے تشدد سے نوجوان ہلاک، 2 ساتھی زخمی

اپ ڈیٹ 30 مئ 2020
نوجوان کے قتل سے عوام میں غم و غصہ پھیل گیا اور انہوں نے احتجاج بھی کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
نوجوان کے قتل سے عوام میں غم و غصہ پھیل گیا اور انہوں نے احتجاج بھی کیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس نے ہزارہ ٹاؤن میں تشدد سے ایک نوجوان کے قتل کے الزام میں 11 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق ہجوم نے گزشتہ رات ایک نائی کی دکان کے باہر 3 لڑکوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک نوجوان زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا جس کی شناخت بلال نور زئی کے نام سے ہوئی۔

نوجوان کے قتل سے عوام میں غم و غصہ پھیل گیا اور انہوں نے لاش کے ہمراہ وزیراعلیٰ بلوچستان سیکریٹریٹ کے نزدیک ریڈ زون میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ کے میکانگی روڈ پر دھماکا، 2 افراد جاں بحق

اس موقع پر مظاہرین نے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ نوجوان کے قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

اس حوالے سے کوئٹہ پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) رزاق چیمہ نے بتایا کہ ’ویڈیو فوٹیج کی مدد سے قتل کے سلسلے میں 11 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان کے قتل کی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے اور اس واقعے میں زخمی ہونے والے دیگر 2 نوجوانوں کو علاج کے لیے کوئٹہ سول ہسپتال کے ٹراما سینٹر میں داخل کروادیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: مسجد میں دھماکا، ڈی ایس پی سمیت 15 افراد جاں بحق

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی، نامزد کیے گئے افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کا علاج کراچی میں کیا جائے گا، ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے اور انکوائری جاری ہے۔

دوسری جانب وزیر داخلہ بلوچستان ضیا اللہ لانگو نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قتل میں ملوث مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی یقین دہانی کروائی۔

حکام کا کہنا تھا کہ انکوائری کے بعد ہی واقعے کی وجوہات سے متعلق کچھ بتایا جاسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں