4 امتحانات باقی ہیں، ملالہ نے گریجویشن کرنے کی تردید کردی

اپ ڈیٹ 09 جون 2020
ملالہ یوسف زئی یوٹیوب کی ویڈیو میں بھی دکھائی دیں—فوٹو: دی گارجین
ملالہ یوسف زئی یوٹیوب کی ویڈیو میں بھی دکھائی دیں—فوٹو: دی گارجین

دنیا بھر کے میڈیا نے آج اپنی رپورٹس میں کہا تھا کہ دنیا کی کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ پاکستانی سماجی رہنما ملالہ یوسف زئی نے 22 سال کی عمر میں برطانیہ کی معروف آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کی تعلیم مکمل کرلی۔

تاہم اب ملالہ یوسفزئی نے ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ درحقیقت ابھی ان کا گریجویشن مکمل نہیں ہوا۔

یہ غلط فہمی یوٹیوب کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ایک ٹوئٹ سے ہوئی تھی جس میں ملالہ یوسفزئی کی ایک ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کیپشن میں انہیں گریجویشن مکمل کرنے کی مبارک باد دی گئی تھی۔

جس کے بعد ملالہ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا 'ابھی4 امتحانات باقی ہیں، مگر پھر بھی شکریہ'۔

ملالہ یوسف زئی کو اگست 2017 میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ ملا تھا اور انہوں نے فلسفہ، سیاست اور معاشیات کے مضامین کا انتخاب کیا تھا۔

یوٹیوب نے یہ ویڈیو اپنی کلاس 2020 کے حوالے سے جاری کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ملالہ کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا

اسی کے لیے ملالہ یوسف زئی کے خصوصی پیغام کو یوٹیوب نے اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر جاری کرتے ہوئے گریجویشن کی مبارک باد بھی دی۔

ملالہ یوسف زئی کی مختصر خصوصی ویڈیو کو یوٹیوب نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کیا اور انہیں مبارک باد دی۔

اس ویڈیو کے ساتھ ملالہ یوسف زئی کی تعلیم مکمل ہونے کی بات پر انہیں دنیا بھر سے دیگر اہم شخصیات نے بھی مبارک باد دی۔

مزید پڑھیں: ملالہ کے یونیورسٹی کے کمرے میں کس شخصیت کی تصویر ہے؟

خیال رہے کہ کورونا کے باعث رواں سال آکسفورڈ یونیورسٹی سمیت دنیا بھر کی کئی دیگر معروف یونیورسٹیز کی جانب سے اپنی تقریبات کو منسوخ کرنے کے بعد یوٹیوب نے یونیوسٹیز سے رواں سال تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ کو مبارک باد دینے کے لیے کلاس 2020 کا مختلف منصوبہ شروع کیا، جس کے تحت یوٹیوب نے دنیا کی نامور شخصیات سے تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ کے لیے خصوصی خطاب کرنے کی اپیل بھی کی۔

یوٹیوب کے کلاس 2020 منصوبے کے تحت دنیا بھر کی نامور شخصیات نے رواں سال یونیورسٹیز سے تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ سے خصوصی خطاب میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم کے ذریعے دنیا کو تبدیل کرنے کا بھی کہا۔

تبصرے (0) بند ہیں