مہیما چوہدری کے کیریئر کے عروج کو زوال کیسے آیا؟

اپ ڈیٹ 09 جون 2020
اداکارہ کی پہلی فلم 1997 میں ریلیز ہوئی تھی—فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام
اداکارہ کی پہلی فلم 1997 میں ریلیز ہوئی تھی—فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام

دنیا بھر کی شوبز انڈسٹری میں کچھ چہرے ایسے بھی ہوتے ہیں جو ایک ہی فلم میں دنیا بھر کی توجہ حاصل کرلیتے ہیں اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے وہ لوگوں کی آئیڈیل شخصیت بن جاتے ہیں۔

ایسے ہی چہروں میں بولی وڈ کا معصوم چہرہ مہیما چوہدری کا بھی تھا جس نے سال 2000 کے آغاز سے قبل ایک ہی فلم سے دنیا بھر میں توجہ حاصل کرلی تھی۔

مہیما چوہدری کی پہلی فلم 1997 میں ریلیز ہونے والی پردیس تھی، جس میں انہوں نے گاؤں کی لڑکی کا کردار ادا کیا تھا، جس نے شہری بابو شاہ رخ خان کا چین چرایا ہوتا ہے۔

مہیما چوہدری نے پہلی فلم سے ہی شہرت حاصل کی اور انہیں دھڑا دھڑ نئی فلمیں ملنے لگیں پھر انہیں 1999 میں بیک وقت متعدد فلموں میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی اور اسی سال ان کی سپر ہٹ فلم داغ دی فائر بھی سامنے آئی۔

ان کی پہلی فلم  پردیس 1997 میں ریلیز ہوئی—اسکرین شاٹ
ان کی پہلی فلم پردیس 1997 میں ریلیز ہوئی—اسکرین شاٹ

داغ میں انہوں نے ڈبل کردار ادا کیے اور ان کی یہ فلم پہلی فلم سے بھی زیادہ کامیاب گئی اور مہیما چوہدری کا کیریئر ایک دم عروج پر پہنچ گیا۔

اسی سال مہیما چوہدری کی فلم پیار کوئی کھیل نہیں اور دل کیا کرے بھی ریلیز ہوئیں مگر اسی سال ان کے ساتھ ایک بھیانک حادثہ بھی پیش آیا، جس نے ان کے عروج پر پہنچے ہوئے کیریئر کو زوال دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: شہرت کے بعد اچانک غائب ہوجانے والی اسٹارز

مہیما چوہدری کا 1999 میں اجے دیوگن اور کاجول کے ساتھ کی گئی فلم دل کیا کرے کی شوٹنگ کے دوران خطرناک روڈ حادثہ ہوا، جس میں وہ مرتے مرتے بچیں اور اس حادثے نے ہمیشہ کے لیے ان کی زندگی بدل دی۔

خوبصورت چہرے کی وجہ سے مہیما چوہدری نے فلم سازوں کی توجہ حاصل کرلی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
خوبصورت چہرے کی وجہ سے مہیما چوہدری نے فلم سازوں کی توجہ حاصل کرلی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی شوبز ویب سائٹ پنک ولا کے ساتھ خصوصی بات کرتے ہوئے 46 سالہ مہیما چوہدری نے 2 دہائیوں بعد کھل کر مذکورہ حادثے سے متعلق بات کی اور بتایا کہ کس طرح اس حادثے نے ان کی زندگی بدل دی۔

اداکارہ نے بتایا کہ دل کیا کرے کی شوٹنگ کے دوران جب وہ بنگلورو جا رہی تھیں تو ان کی کار خطرناک روڈ حادثے کا شکار ہوگئیں اور گاڑی کا فرنٹ شیشہ ٹوٹ کر ان کے چہرے پر آ لگا اور وہ بری طرح زخمی ہوگئیں۔

اداکارہ نے حادثے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت انہیں ایسا محسوس ہوا کہ وہ نہیں بچیں گی لیکن وہ بچ گئیں اور انہیں کافی دیر بعد ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں اجے دیوگن اور ان کی والدہ بھی موجود تھے۔

مہیما چوہدری نے بتایا کہ ان کے چہرے میں شیشے کے 67 ٹکڑے گھس گئے تھے، جنہیں ڈاکٹرز نے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد نکالا اور بعد ازاں ان کے چہرے کی سرجری کی گئی۔

اداکارہ نے بتایا کہ چہرے کی سرجری کے بعد وہ کئی ماہ تک ایک بند کمرے میں محدود رہیں اور حادثے نے انہیں جسمانی درد کے بجائے نفسیاتی اور اخلاقی درد زیادہ دیا اور ان کی زندگی بدل کر رہ گئی۔

اداکارہ نے بتایا کہ حادثے کے بعد انہوں نے کئی ماہ تک آئینہ دیکھنا چھوڑ دیا تھا اور انہوں نے کمرے سے بھی آئینے اتروادیے تھے اور وہ سورج کی روشنی کے بغیر اندھیرے کمرے میں رہنے لگی تھیں۔

مہیما چوہدری کا کہنا تھا کہ اس وقت لوگوں میں اتنا شعور نہیں تھا اور کوئی بھی کسی کے ساتھ ہونے والے حادثے پر اس کا ساتھ نہیں دیتا تھ بلکہ اس کی حوصلہ شکنی کی جاتی تھی، اس لیے انہوں نے بھی خود کو دوسروں سے محدود رکھا تھا۔

انہیں داغ سے زیادہ شہرت ملی—اسکرین شاٹ
انہیں داغ سے زیادہ شہرت ملی—اسکرین شاٹ

اداکارہ کے مطابق اس وقت انہوں نے متعدد فلموں میں کام کرنے کے معاہدے کر رکھے تھے مگر حادثے کی وجہ سے سب ختم ہوگئے اور کافی عرصے تک وہ ڈر کے مارے کیمرے کے سامنے آنے سے بھی گریز کرتی رہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت اس خیال سے بھی کیمرے کے سامنے نہیں آنا چاہتی تھی، کیوں کہ انہیں لگتا تھا کہ اگر وہ باہر گئیں اور کسی نے ان کا چہرہ دیکھا تو وہ انہیں طعنے دے گا کہ ان کا تو چہرہ ہی خراب ہوگیا، ان کے بجائے کسی اور لڑکی کو کاسٹ کرتے ہیں۔

مہیما چوہدری نے بتایا کہ حادثے کے ایک سال بعد اکشے کمار ان کے پاس آئے اور انہیں دھڑکن فلم میں کام کرنے کا کہا اور پھر انہوں نے سال 2000 کے بعد فلموں میں مختصر کردار ادا کرنا شروع کیے یا پھر وہ گانوں میں دکھائی دینے لگیں۔

اب اداکارہ چاہتی ہیں کہ انہیں فلموں میں ادھیڑ عمر کی خواتین کے کردار ملیں—فوٹو: انسٹاگرام
اب اداکارہ چاہتی ہیں کہ انہیں فلموں میں ادھیڑ عمر کی خواتین کے کردار ملیں—فوٹو: انسٹاگرام

مہیما چوپدری نے اپنے 23 سالہ فلمی کیریئر میں محض 36 فلموں میں کام کیا، ان میں سے بھی زیادہ تر فلموں میں انہوں نے بطور مہمان اداکار کے کام کیا، یعنی کئی فلموں انہیں مختصر کردار دیے گئے۔

مہیما چوہدری کی بطور مرکزی ہیروئن گزشتہ ایک دہائی سے کوئی فلم سامنے نہیں آئی، ان کی 2015 میں آنے والی فلم ممبھلی دی گینگسٹر میں انہوں نے جرائم پیشہ شخص کی بیوی کا کردار ادا کیا تھا جب کہ 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم ڈارک چاکلیٹ میں بھی وہ سائیڈ کردار میں دکھائی دیں۔

گزشتہ 4 سال میں مہیما چوہدری کی کوئی ایسی فلم سامنے نہیں آئی جس میں وہ مختصر کردار میں بھی دکھائی دی ہوں۔

ماضی میں اپنے خوبصورت چہرے اور جسمانی خدوخال کی وجہ سے ایک ہی فلم کے باعث کیریئر کے عروج پر پہنچنے والی 46 سالہ اداکارہ اب چاہتی ہیں کہ انہیں فلموں میں ادھیڑ عمر کی خوتین کے کردار دیے جائیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تبصرے (0) بند ہیں