رحمٰن ملک کا امریکی خاتون سنتھیا رچی کو 50 ارب ہرجانے کا دوسرا نوٹس

اپ ڈیٹ 10 جون 2020
رحمٰن ملک کے وکلا نے سنتھیا رچی کو نوٹس بذریعہ کوریئر بھجوایا — فائل فوٹو
رحمٰن ملک کے وکلا نے سنتھیا رچی کو نوٹس بذریعہ کوریئر بھجوایا — فائل فوٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما و سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمٰن ملک نے امریکی خاتون سنتھیا رچی کو 50 ارب روپے ہرجانے کا دوسرا نوٹس بھجوا دیا۔

رحمٰن ملک کے وکلا نے سنتھیا رچی کو نوٹس بذریعہ کوریئر بھجوایا۔

سنتیھا رچی کو ہرجانے کے دوسرے نوٹس میں کہا گیا کہ 'آپ کو یہ نوٹس نجی ٹی وی چینلز پر انٹرویوز میں سینیٹر رحمٰن ملک پر ریپ کے نازیبا و من گھڑت الزامات لگانے پر جاری کیا جارہا ہے۔'

رحمٰن ملک نے اپنے قانونی نوٹس میں سنتھیا رچی کے لگائے گئے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے کر سختی سے مسترد کیا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ امریکی خاتون نے نجی ٹی وی چینلز کے پروگراموں میں سینیٹر رحمٰن ملک پر ان کی غیر موجودگی میں نازیبا، من گھڑت اور بےبنیاد الزامات لگائے، جس سے ان کی ساکھ مجروح ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: سینیٹر رحمٰن ملک کا بلاگر سنتھیا رچی کو قانونی نوٹس

نوٹس میں سنتھیا رچی سے 15 روز کے اندر الزام واپس لینے اور معافی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

نوٹس کے مطابق بصورت دیگر رحمٰن ملک متعلقہ عدالت سے رجوع کریں گے جس کے اخراجات بھی امریکی خاتون کو ادا کرنے ہوں گے۔

سنتھیا رچی نے ہرجانے کا دوسرا نوٹس بھیجے جانے کی خبر ردعمل میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ رحمٰن ملک کی جانب سے انہیں اب تک پہلا نوٹس بھی موصول نہیں ہوا ہے، کیا پیپلزپارٹی اتنی نااہل ہے کہ اسے میرا پتہ ہی معلوم نہیں؟

امریکی خاتون کا کہنا تھا کہ 'میں ریاضی میں اچھی نہیں مگر سنا ہے کہ نوٹس میں 50 ارب روپے کی رقم درج ہے، اتنی بڑی رقم سے غربت کے خاتمے اور جنسی زیادتی کی روک تھام کا پروگرام شروع کر سکتی ہوں، جس کا آغاز سندھ سے ہو۔'

امریکی خاتون کے الزامات

خیال رہے کہ 5 جون کو اپنے فیس بک پیج پر جاری ایک لائیو ویڈیو میں پاکستان میں مقیم امریکی بلاگر سنتھیا رچی نے دعویٰ کیا تھا کہ '2011 میں سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے میرا ریپ کیا تھا، یہ بات درست ہے، میں دوبارہ کہوں گی کہ اس وقت کے وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے میرا ریپ کیا تھا'۔

مزید پڑھیں: ہراسانی کا الزام: یوسف گیلانی کا سنتھیا رچی کےخلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان

سنتھیا رچی نے سابق وقافی وزیر مخدوم شہاب الدین اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر جسمانی طور پر ہراساں کرنے کا بھی الزام عائد کیا اور کہا کہ اس دوران یوسف رضا گیلانی ایوان صدر میں مقیم تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے مارنے اور میرا ریپ کرنے کی لاتعداد دھمکیاں موصول ہوئی ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ جو کچھ بھی کہہ رہی ہیں اس کی حمایت میں شواہد موجود ہیں۔

رحمٰن ملک، یوسف رضا گیلانی، ان کے بیٹے اور مخدوم شہاب الدین نے الزامات کو سختی سے مسترد کردیا تھا۔

سینیٹر رحمٰن ملک کے وکلا نے بذریعہ ٹی سی ایس امریکی خاتون سنتھیا رچی کو الزامات عائد کرنے پر 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سنتھیا رچی کا پاکستان مخالف سرگرمیوں کی تحقیقات کرنے کا دعویٰ

سابق وزیر داخلہ رحمٰن ملک کے ترجمان ریاض علی طوری کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر رحمٰن ملک نے اپنے قانونی نوٹس میں سنتھیا رچی کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے کر سختی سے تردید کی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے سنتھیا رچی کے خلاف پاکستان اور امریکا میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سنتھیا رچی نے بے بنیاد الزامات لگا کر میری ساکھ مجروح کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں