ہم نے شادی کی تو پوچھا جانے لگا ایک دوسرے کی جلد سے الگ بُو آتی ہے؟ شنیرا اکرم

اپ ڈیٹ 12 جون 2020
شنیرا  اور وسیم اکرم کو ایک بیٹی بھی ہے—فائل فوٹو: فیس بک
شنیرا اور وسیم اکرم کو ایک بیٹی بھی ہے—فائل فوٹو: فیس بک

قومی کرکٹ کے سابق کپتان اور نامور کرکٹ کمنٹیٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے نسل پرستی کو بیماری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب ان کی اور وسیم اکرم کی شادی ہوئی تو لوگوں نے ان سے متعلق طرح طرح کی باتیں کرنا شروع کیں۔

شنیرا اکرم نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ جب ان کی شادی ہوئی تو ان کے شوہر کو کہا گیا کہ انہوں نے دوسرے ملک کی لڑکی سے صرف اس لیے شادی کیوں کہ وہ گوری تھی؟

انہوں نے لکھا کہ پھر ان کی شادی پر طرح طرح کی باتیں ہونے لگیں اور ان کی جوڑی سے متعلق مختلف سوالات کیے جانے لگے اور پوچھا جانے لگا کہ کیا ان دونوں کی جلد سے الگ بو آتی ہے؟

شنیرا اکرم کے مطابق یہ بھی کہا جانے لگا کہ وسیم اکرم نے کسی دیسی لڑکی یا پھر گہری رنگت والی خاتون سے شادی کیوں نہیں کی؟

سابق کرکٹر کی بیوی نے لکھا کہ ان سے کہا گیا کہ ان دونوں کی شادی کے بعد جب ان کے بچے ہوں گے وہ تذبذب کا شکار رہیں گے جب کہ وسیم اکرم کے پہلی بیوی سے بچے گوری کو کبھی بھی اپنی سوتیلی ماں کے روپ میں قبول نہیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وسیم اکرم اور شنیرا کے ہاں بیٹی کی پیدائش

شنیرا اکرم نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ سب بیکار باتیں ہیں، حقیقت یہ ہے کہ وہ آج بھی ایک ساتھ ہیں اور ان کا ایک ساتھ زندگی گزارنا اس بات کا ثبوت ہے کہ رنگ و نسل کی تفریق کچھ نہیں ہوتی، اصل میں محبت اور ایک دوسرے کے جذبات کو سمجھنا ہی اہم ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

انہوں نے رنگ و نسل کے فرق کو مسترد کرتے ہوئے لکھا کہ نسلی تعصب صرف پریشانی پھیلاتا ہے۔

سابق کرکٹر کی اہلیہ نے اپنی پوسٹ میں نسلی تعصب کو مسترد کرنے اور اسے عقیدے کے بجائے بیماری قرار دینے کے ہیش ٹیگز بھی استعمال کیے۔

شنیرا اکرم نے اپنی پوسٹ میں شوہر اور اپنے ہاتھوں کی ایک تصویر بھی شیئر کی اور لوگوں کو رنگ و نسل سے بالاتر ہوکر محبت کرنے کا طاقتور پیغام دیا۔

شنیرا اکرم کی مذکورہ پوسٹ ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب رنگ و نسل اور خصوصی طور پر سیاہ فام افراد کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر دنیا بھر میں احتجاج جاری ہے۔

مذکورہ احتجاجی مظاہرے گزشتہ ماہ 25 مئی کو امریکی شہر مینیا پولس میں پولیس کے ہاتھوں قتل کیے گئے سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد شروع ہوئے اور لوگوں نے نسلی تصب کے خلاف باتیں کرنا شروع کیں۔

اسی مہم کے بعد ہی شنیرا اکرم نے بھی اپنی پوسٹ میں نسلی تعصب کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے لوگوں کو رنگ و نسل سے بالاتر ہوکر محبت کے جذبے کے تحت تعلقات استوار کرنے کی ہدایت کی۔

خیال رہے کہ شنیرا اکرم نے 2013 میں وسیم اکرم سے 30 برس کی عمر میں شادی کی تھی اور ان کے ہاں 2014 میں بیٹی کی پیدائش ہوئی۔

شنیرا اکرم کا تعق آسٹریلیا سے ہے، تاہم انہوں نے شادی کے بعد جلد ہی پاکستانی روایات اور ثقافت کو اپناتے ہوئے پاکستانیوں کے دل جیتے۔

وسیم اکرم کی پہلی اہلیہ ڈاکٹر ہما 2009 میں انتقال کر گئی تھیں اور سابق کرکٹر کے پہلی اہلیہ سے 2 بیٹے ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تبصرے (0) بند ہیں