بیجنگ: مقامی سطح پر وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد کچھ علاقوں میں لاک ڈاؤن

اپ ڈیٹ 13 جون 2020
جنوبی بیجنگ کے ضلع فینگتائی کی 11 رہائشی اسٹیٹس میں لوگوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا گیا ہے— فوٹو: رائٹرز
جنوبی بیجنگ کے ضلع فینگتائی کی 11 رہائشی اسٹیٹس میں لوگوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا گیا ہے— فوٹو: رائٹرز

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کے چھ کیسز منظر عام پر آنے کے بعد وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر شہر کے کچھ حصے کو لاک ڈاؤن کردیا گیا۔

جنوبی بیجنگ کے ضلع فینگتائی کی 11 رہائشی علاقوں میں لوگوں کو گھروں سے نکلنے سے روک دیا گیا ہے کیونکہ اکثر کیسوں کا تعلق قریبی گوشت کی مارکیٹ سے ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: برازیل اموات کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر آگیا

حالیہ کیسز میں بیجنگ میں گزشتہ دو ماہ کے دوران سامنے آنے والا پہلا کیس بھی شامل ہے جس کا جمعرات کو اعلان کیا گیا تھا اور وائرس کا شکار ہونے والے شخص نے گزشتہ ہفتے گوشت کی مارکیٹ کا دورہ کیا تھا اور انہوں نے شہر سے باہر کوئی سفر نہیں کیا تھا۔

چین میں دنیا بھر میں سب سے پہلے ووہان شہر میں کورونا وائرس منظر عام پر آیا تھا جس کے بعد سخت لاک ڈاؤن کی بدولت چین وائرس پر قابو پانے میں کامیاب رہا تھا لیکن اس سے قبل 80 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر اور ساڑھے 4 ہزار ہلاک ہو گئے تھے۔

انفیکشن میں کمی کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کردی گئی تھی اور حالیہ مہینوں میں جو لوگ وائرس کا شکار ہوئے تھے انہوں نے بیرون ملک کا سفر کیا تھا اور وطن واپسی پر ان میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا کے بعد ملائیشیا کا بھی شہریوں کو حج پر نہ بھیجنے کا اعلان

ہفتے کو مقامی سطح پر چھ افراد کے وائرس کے شکار ہونے کا انکشاف ہوا جن میں سے تین ژن فادی مارکیٹ میں کام کرنے والے افراد ہیں جبکہ دو افراد چین کی گوشت کے ریسرچ سینٹر میں کام کرتے ہیں اور ایک فرد نے مارکیٹ کا گزشتہ ہفتے دورہ کیا تھا۔

حکام نے مذکورہ مارکیٹ کے ساتھ ساتھ ایک اور سمندری اشیا کی مارکیٹ کو بند کردیا ہے کیونکہ اس مارکیٹ کا بھی ایک مریض نے حال میں دورہ کیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سیکڑوں پولیس افسران اور درجنوں پارلیمانی پولیس کو دونوں مارکیٹ میں تعینات کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت نے مذہبی آزادی کے امریکی کمیشن کو ویزا دینے سے انکار کردیا

ضلع فینگتائی نے ہفتے کو اعلان کیا ہے کہ وائرس کی نئی لہر سے نمٹنے کے لیے جنگی نظام اور فیلڈ کمانڈ سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔

علاقے میں واقع 9 قریبی اسکول بند کردیے گئے ہیں اور نئی لہر کا نتیجہ یہ ہے کہ بیجنگ کے پرائمری اسکول کے طلبہ کی اسکول واپسی کو ملتوی کردیا گیا ہے اور کھیلوں کے تمام مقابلے بھی منسوخ کردیے گئے ہیں۔

ژن فاڈی گوشت ہول سیل مارکیٹ کے چیئرمین نے کہا کہ یہ وائرس گوشت کاٹنے والے ہتھیاروں پر ملا ہے جس سے چین کے عوام کے کھانے کی ترسیل اور ان کی صحت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

بیجنگ کی مارکیٹ کے حکام نے تمام مارکیٹوں میں کھانے کی باحفاظت جانچ کا حکم دیا ہے جس میں خصوصی طور پر سپر مارکیٹس میں تازہ اور منجمد گوشت خصوصاً پولٹری اور مچھلی کی جانچ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: روس کے بعد ترکی بھی کورونا وائرس کے خلاف جاپانی دوا تیار کرنے میں کامیاب

اس سلسلے میں چین میں مچھلی کی ایک قسم سیلمون کو کاٹنے اور بنانے والے ہتھیاروں پر وائرس ملا تھا جس کے بعد بڑے سپر اسٹور سے اس مچھلی کے تمام تر اسٹاک کو ہٹا دیا البتہ بقیہ تمام چیزوں کی ترسیل جاری رہے گی۔

بیجنگ میں کچھ ریسٹورنٹس اور ہوٹلوں میں مذکورہ مچھلی کو کھانے میں پیش نہیں کیا گیا۔

بیجنگ کے حکام نے اعلان کیا کہ جتنے بھی افراد 30 مئی کے بعد سے ژن فاڈی مارکیٹ کے قریب رہے ہیں یا اس سے گزرے ہیں ان کے کورونا کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: امریکی کمپنی کی کورونا ویکسین نے ایک بڑی رکاوٹ عبور کرلی

کسانوں کی مارکیٹ اور بڑی سپر مارکیٹ میں پانچ ہزار ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 40 مثبت آئے جبکہ ہول سیل مارکیٹ میں بھی 2 ہزار افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔

اب تک مجموعی طور پر ان میں 46 افراد کے ٹیسٹ مثبت آ چکے ہیں لیکن ان میں وائرس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی اور ان سب کی سخت طبی نگرانی جاری ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں چین میں پہلی مرتبہ کورونا وائرس کے کیسز منظر عام پر آئے تھے جس کے بعد اس وائرس سے چین خصوصاً ووہان میں بڑے پیمانے پر ہلاکتیں اور 80 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو گئے تھے۔

چین نے سخت لاک ڈاؤن کے ذریعے وائرس پر قابو پا لیا تھا لیکن وائرس بعد میں یورپ اور مشرق وسطیٰ میں پھیل گیا جس کے بعد اسپین، اٹلی، برطانیہ اور فرانس سمیت یورپ میں مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یورپ کے بعد اس وائرس نے امریکا اور لاطینی امریکا میں تباہی مچائی جس کے بعد اب اس خطے میں بھی ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

اب تک کورونا وائرس سے دنیا بھر میں کم از کم 77لاکھ افراد متاثر اور 4 لاکھ 27ہزار سے زائد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں