حکومت سندھ کا 17 جون کو آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ

کورونا وائرس کے باعث صورتحال اچھی نہیں، مراد علی شاہ — فائل فوٹو / ڈان نیوز
کورونا وائرس کے باعث صورتحال اچھی نہیں، مراد علی شاہ — فائل فوٹو / ڈان نیوز

حکومت سندھ نے 17 جون کو آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق پیپلز پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں تمام صوبائی وزرا اور اراکین سندھ اسمبلی نے شرکت کی۔

اجلاس کو صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث صورتحال اچھی نہیں، صوبے میں اموات بھی بڑھ رہی ہیں اور کیسز بھی روزانہ 2 ہزار سے زائد آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 20-2019: سندھ کیلئے 12 کھرب 18 ارب روپے کا بجٹ پیش

آئندہ مالی سال کے بجٹ سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم بدھ کو صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد کریں گے اور اسی روز بجٹ پیش کریں گے۔

انہوں نے بجٹ کے حوالے سے حکومتی تجویز کردہ اقدامات سے پارلیمانی کمیٹی کو بریف کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے بجٹ میں کورونا کے حوالے سے اقدامات، پانی اور صفائی ستھرائی، غربت کا خاتمہ، سماجی بھلائی کے پروگرام اور کچھ دیگر ترجیحات ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اگلے سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں جاری اسکیمیں مکمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ صحت کے محکمے کو نئے بجٹ میں ترجیح دی جائے گی اور ہم ہر حال میں صوبے کے عوام کی خدمت کریں گے۔

مزید پڑھیں: سندھ کا بجٹ اسمبلی کے ورچوئل اجلاس میں پیش ہوگا، ناصر حسین شاہ

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کورونا وائرس کے باعث سندھ کے عوام مشکل میں ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ عوام کی مشکلات کو ضروری اقدامات کر کے آسان کیا جائے۔

واضح رہے کہ 12 جون کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے 71 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا تھا جس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان کیا گیا ہے، دفاعی بجٹ میں تقریباً 62 ارب روپے کا اضافہ تجویز تاہم تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

حکومت سندھ نے جاری مالی سال کے لیے 14 جون 2019 کو صوبے کا 12 کھرب 18 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں