متعدد ممالک نے اپنی سرحدیں ایک بار پھر سیاحوں کے لیے کھولنا شروع کردی ہیں، کچھ مقامات جیسے اٹلی کے علاقے سسلی میں غیرملکیوں کو ہوائی پروازوں میں رعایت کی پیشکش کی جارہی ہے۔

اسی طرح میکسیکو میں رات کا مفت قیام جبکہ یونان میں ٹرانسپورٹ ٹیکس کو کم کیا جارہا ہے تاکہ سفر سستا کیا جاسکے۔

مگر اس کے مقابلے میں ایشیائی ملک کمبوڈیا میں کچھ مختلف حکمت عملی کو اپنایا جارہا ہے ، جہاں انتظامیہ کی جانب سے حال ہی میں اعلان کیا گیا کہ غیرملکی سیاحوں کو وہاں آنے پر 3 ہزار ڈالرز (لگ بھگ 5 لاکھ پاکستانی روپے) بطور کورونا ڈپازٹ جمع کرانا ہوں گے جبکہ کم از کم 50 ہزار ڈالرز کی ہیلتھ انشورنس کا ثبوت بھی دینا ہوگا۔

3 ہزار ڈالرز نقد یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعے کمبوڈین ائیرپورٹس پر پہنچنے کے بعد ادا کرنا ہوں گے، جس کو کووڈ 19 کا شکار ہونے پر سیاحوں کے علاج معالجے پر خرچ کیا جائے گا۔

کمبوڈین وزارت صحت نے ممکنہ فیس اور علاج کی لاگت کی تفصیلی فہرست مرتب کی ہے۔

اس سے قبل مارچ میں کمبوڈیا کے وزیراعظم ہون سین نے کہا تھا کہ ان کے ملک میں آنے والے افراد میں اگر کووڈ 19 کی تشخیص ہوتی ہے تو ان کا علاج مفت کیا جائے گا۔

اب وزارت صحت کی فہرست کے مطابق سیاحوں کے لازمی کورونا ٹیسٹ کی لاگت 165 ڈالرز ہے، جس میں سے سو ڈالرز ٹیسٹ کے، 5 ڈالرز ٹیسٹنگ سینٹر پر پہنچانے اور 60 ڈالرز ایک ہوٹل میں ایک رات قیام اور تین وقت کے کھانے کے ہوں گے۔

یہ 60 ڈالرز لینے کی وجہ یہ ہے کہ ٹیسٹ کے نتائج 24 گھنٹے میں مل سکیں گے جس کے دوران سیاح کو ہوٹل میں انتظار کرنا ہوگا۔

اسی طرح 1281 ڈالرز 2 ہفتے کے قرنطینہ کے لیے ہوں گے جس کے دوران سیاح کسی مختص ہوٹل یا قرنطینہ مرکز میں قیام کرے گا، جہاں اسے کھانے، لانڈری اور طبی خدمات فراہم کی جائیں گی۔

اگر سیاح میں وائرس کی تصدیق ہوجاتی ہے تو اسے علاج کے لیے مختص ہسپتال میں بھیجا جائے گا جہاں روزانہ کا بل 330 ڈالرز ہوگا۔

اگر سیاح کی موت ہوجاتی ہے تو آخری رسومات کا تخمینہ 1500 ڈالرز لگایا گیا ہے۔

ہیلتھ انشورنس کا ثبوت اس لیے مانگا جارہا ہے تاکہ 3 ہزار ڈالرز سے زیادہ خرچ ہونے پر وہاں سے باقی اخراجات حاصل کیے جاسکیں۔

البتہ جن سیاحوں کا ٹیسٹ نیگیٹو آتا ہے، ان سے صرف ٹیسٹ کی قیمت لی جائے گی اور باقی ڈپازٹ واپس کردیا جائے گا۔

کمبوڈیا میں کورونا وائرس کے 128 کیسز سامنے آئے جبکہ کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں