پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کووڈ 19 کے خلاف حکومتی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت کے پاس پہلے، دوسرے، تیسرے دن سمیت آج 4 مہینے بعد بھی کوئی حکمت عملی نہیں ہے'۔

قومی اسمبلی سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا یہ مطلب نہیں تھا کہ عوام خود خیال رکھے، اس وقت کیا قدم اٹھانا تھا، اس وقت دوران کورونا ٹیسٹنگ صلاحیت میں اتنا اضافہ کرلینا چاہیے تھا کہ ہر کیسز کی نشاندہی کی جا سکتی اور اسے آئسولیٹ کرکے علاج کیا جا سکتا۔

انہوں نے پہلے دو ہفتے میں جنگی بنیاد پر کوئی اقدام نہیں لیا، صوبہ سندھ میں سب سےزیادہ ٹیسٹنگ صلاحیت ہے اور سب سے زیادہ صحتیاب ہونےوالے کی شرح بھی سندھ میں ہے۔

جس تیزی سے وبا پھیل رہی ہے کسی صوبے کا ہیلتھ ڈھانچہ مریضوں کی تعداد کو برداشت نہیں کرسکے گا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 'حکومت اسمارٹ لاک ڈاؤن کا شور کرتے رہے لیکن انہوں نے ایسا کیا نہیں، پہلے دن سے نہیں کررہے۔

ڈبلیو ایچ او نے دوہفتے قبل تمام صوبوں کو مراسلہ لکھا کہ متبادل ہفتوں میں لاک ڈاؤن کریں لیکن حکومت نے مسترد کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں