جڑواں بھائیوں کو الگ الگ ممالک بے دخلی کا سامنا

08 جولائ 2020
ڈیرل اورڈیرن روبرٹس کی بچپن کی تصویر — فوٹو:  بشکریہ گارجین
ڈیرل اورڈیرن روبرٹس کی بچپن کی تصویر — فوٹو: بشکریہ گارجین

لندن میں پیدا ہونے والے جڑواں بھائیوں کو، جو کبھی برطانیہ سے باہر نہیں گئے، کیریبیئن کے دو الگ الگ ممالک میں بےدخلی کا نوٹس جاری کردیا گیا جہاں ان کا کوئی قریبی رشتہ دار نہیں ہے۔

گارجین کی رپورٹ کے مطابق 24 سالہ ڈیرل روبرٹس کو بےدخلی کے نوٹس میں بتایا گیا کہ داخلہ دفتر انہیں جیل کی سزا کے بعد جمہوریہ ڈومینیکن بھیج رہا ہے حالانکہ ان کا اس ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ حکام سے کوئی غلطی ہوئی ہے جبکہ ان کے والد ایک اور کیریبیئن جزیرے ڈومینیکا میں پیدا ہوئے تھے۔

ان کے جڑواں بھائی ڈیرن روبرٹس کو بتایا گیا کہ انہیں سزا مکمل ہونے کے بعد گریناڈا بھیجا جائے گا، جہاں ان کی والدہ پیدا ہوئی تھیں۔

دونوں بھائی جب 13 برس کے تھے ان کی والدہ اور انکل مختصر عرصے کے وقفے سے وفات پاگئے تھے، جبکہ ان کے والد والدہ کی وفات سے قبل ہی بیرون ملک جاچکے تھے جن سے دونوں بھائیوں کا دہائیوں تک کوئی رابطہ نہیں تھا، ان بھائیوں کے والدین برطانوی شہری نہیں تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 2 مختلف دہائیوں میں پیدا ہونے والے جڑواں بہن بھائی

مختلف خاندانوں کے ساتھ غیر مطمئن اور ناخوشگوار بچپن گزارنے کے دوران ڈیرل کو شدید جسمانی نقصان پہنچانے کا مجرم قرار دیا گیا اور 6 سال کی سزا کے بعد انہیں ملک سے بےدخلی کا نوٹس تھما دیا گیا۔

اسی طرح ڈیرن بھی جسمانی نقصان پہنچانے کے جرم میں سزا کاٹ رہے ہیں اور جیل انتظامیہ انہیں تنبیہ کر چکی ہے کہ سزا ختم ہونے کے بعد انہیں گریناڈا بھیج دیا جائے گا، جبکہ ان کا پانچ سال کا بیٹا بھی ہے جو لندن میں ہی پیدا ہوا تھا۔

داخلہ دفتر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں بھائیوں کو اب تک بےدخلی کا کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا، لیکن سزا کے اختتام پر عمومی طور پر اس حوالے سے خط بھیجا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں