اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر کا دورہ پاکستان ملتوی

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2020
وولکن بوزکر کا دورہ لاجسٹکس مسائل کے باعث ملتوی ہوا— اے ایف پی
وولکن بوزکر کا دورہ لاجسٹکس مسائل کے باعث ملتوی ہوا— اے ایف پی

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کا دورہِ پاکستان منسوخ ہوگیا ہے اور ترجمان دفتر خارجہ نے دورہ ملتوی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نومنتخب صدر وولکن بوزکر نے پیر کو پاکستان کے دورے پر آنا تھا تاہم اب یہ دورہ ملتوی ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی ہندوتوا سوچ سے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں، وزیر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے دورہ ملتوی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وولکن بوزکر کا دورہ لاجسٹکس مسائل کے باعث التوا کا شکار ہوا۔

ترک سفارتکار گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75ویں سیشن میں صدر منتخب ہوئے تھے اور انہوں نے پیر کو پاکستان پہنچنا تھا۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر مجھے 26 اور 27 جولائی کو پاکستان کا دورہ کرنا تھا جو فلائٹس کے تکنیکی مسائل کی وجہ سے ملتوی کردیا گیا۔

انہوں نے مستقبل میں دورہ پاکستان کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی نظریں پاکستانی حکام سے اقوام متحدہ کی 75ویں جنرل اسمبلی کے ایجنڈا کے مسائل اور ترجیحات کے حوالے سے مثبت گفتگو پر مرکوز ہیں۔

اس کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری نگاہیں ایک مثبت اور تعمیراتی دورے کے لیے آپ کو خوش آمدید کہنے پر مرکوز ہیں۔

نو منتخب صدر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دعوت پر دورہ کرنا تھا اور شاہ محمود قریشی بھی جنرل اسمبلی صدر کے دورے کا اعلان کر چکے تھے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ نو منتخب صدر اب اقوام متحدہ میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد پاکستان آئیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: غلط پالیسیوں کے باعث بھارت کا چاہ بہار منصوبے سے انخلا ہوا، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ وہ وولکن بوزکیر کو مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کریں گے جہاں اس وقت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال سب سے زیادہ بد ترین ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے جاری ظلم و ستم سے بھی بوزکیر کو آگاہ کریں گے۔

وزیر خارجہ نے گزشتہ روز ملتان میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے یکطرفہ اقدام اٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی اہمیت کو ختم کردیا تھا اور اب اس بات کو ایک سال کا عرصہ ہونے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس دوران معصوم لڑکوں اور نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے ساتھ ساتھ انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا اور خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی عصمت دری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

مزید پڑھیں: انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن کے والد سے ملاقات کی پیشکش کی ہے، دفتر خارجہ

وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ کورونا کی وبا سے پوری دنیا متاثر ہے لیکن اس وبا کے دوران بھی بھارت نے کشمیر میں مستقل لاک ڈاؤن اور جبر و استبداد میں کمی نہ کی جس سے بھارت کا بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ وولکن بوزکیر کے سامنے یہ تمام حقائق رکھیں گے جس کے بعد امید ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے عالمی فورم پر اس معاملے کو اٹھائیں گے اور پاکستان کے مؤقف کی تائید کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں