غربِ اردن: یہودی آباد کاروں کی مسجد نذرآتش کرنے کی کوشش

28 جولائ 2020
حملہ آوروں نے عبرانی زبان میں فلسطینیوں کے خلاف سیاہ رنگ میں نعرے لکھ رکھے تھے، حسام ابوالرب — فوٹو: بشکریہ العربیہ
حملہ آوروں نے عبرانی زبان میں فلسطینیوں کے خلاف سیاہ رنگ میں نعرے لکھ رکھے تھے، حسام ابوالرب — فوٹو: بشکریہ العربیہ

فلسطینی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ غربِ اردن میں واقع شہر رام اللہ کے نزدیک یہودی آباد کاروں نے ایک مسجد کو نذرآتش کرنے کی کوشش کی اور اس پر آتش گیر بم سے حملہ کیا۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے مذہبی امور کے نائب وزیر حسام ابوالرب نے بتایا ہے کہ یہودی آباد کاروں نے قصبے البیرہ میں نصف شب کے بعد مسجد پر حملہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے عبرانی زبان میں فلسطینیوں کے خلاف سیاہ رنگ میں نعرے لکھ رکھے تھے اور مسجد کے اندر آتش گیر بم پھینکے جس سے مسجد کے اندرونی حصوں کو نقصان پہنچا۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے مسجد کی ایک دیوار پر یہ بھی لکھ دیا 'عربوں کا محاصرہ کریں، یہودی آبادکاروں کا نہیں۔'

مزید پڑھیں: مصر، فرانس، جرمنی، اردن کا اسرائیل سے انضمام کا منصوبہ ترک کرنے کا مطالبہ

حسام ابوالرب نے کہا کہ حملہ آوروں نے ایک فائر بم مسجد کی ایک کھڑکی سے اندر پھینکا جس سے بیت الخلا کا ایک حصہ جل گیا، اگر یہ آتش گیر بم اندرونی حصے میں قالین پر گرتا تو تمام مسجد مکمل طور پر جل جاتی۔'

انہوں نے اسرائیلی حکومت کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے یہودیوں کو ہماری سرزمین پر قبضے اور عوام کو دہشت زدہ کرنے کا راستہ دکھایا ہے۔'

اسرائیلی پولیس نے فوری طور پر اس واقعے پر کوئی تبصرہ نہیں جبکہ کسی یہودی گروپ نے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

تبصرے (0) بند ہیں