بھارت میں ایک پرندے کے لیے 35 روز تک اسٹریٹ لائٹس بند

اپ ڈیٹ 28 جولائ 2020
تامل ناڈو کے ایک گاؤں میں گزشتہ 35 روز سے اپنی اسٹریٹ لائٹس مین سوئچ میں پرندے کے گھونسلہ بنالینے کی وجہ سے بند ہیں۔ فوٹوبشکریہ بیٹر انڈیا
تامل ناڈو کے ایک گاؤں میں گزشتہ 35 روز سے اپنی اسٹریٹ لائٹس مین سوئچ میں پرندے کے گھونسلہ بنالینے کی وجہ سے بند ہیں۔ فوٹوبشکریہ بیٹر انڈیا

کہتے ہیں کہ رحمدلی کا کوئی بھی عمل چھوٹا نہیں ہوتا، اس کی مثال بھارت کے علاقے تامل ناڈو کے ایک گاؤں میں سامنے آئی جہاں پرندے اور اس کے بچے کے لیے 35 روز تک اسٹریٹ لائٹس بند رکھی گئیں۔

بیٹر انڈیا کی رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کے سیواگنگا ضلع کے پوتھا کودی گاؤں نے گزشتہ 35 روز سے اپنی اسٹریٹ لائٹس بند کررکھی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک کالج کا طالب علم کرپو راجا اس علاقے میں اسٹریٹ لائٹس چلانے کا انچارج ہے جس نے لاک ڈاؤن نافذ کیے جانے کے بعد اس سوئچ بورڈ کے اندر ایک پرندے کو گھونسلا بناتے دیکھا تھا۔

طالب علم کا کہنا تھا کہ 'میرا گھر ایک گلی کے آخر میں واقع ہے جہاں 35 اسٹریٹ لائٹوں کے لیے مین سوئچ نصب ہے'۔

مزید پڑھیں: بھارت کے سب سے بڑے قرنطینہ سینٹر میں 14 سالہ لڑکی کا ریپ

اس نے بتایا کہ 'میں بچپن سے انہیں شام 6 بجے کھولتا ہوں اور صبح 5 بجے بند کرتا ہوں'۔

اس کا مزید کہا تھا کہ 'جب میں نے ایک دوپہر اپنے گھر سے باہر نکلا تو میں نے دیکھا کہ ایک چھوٹا سا نیلے رنگ کا پرندہ سوئچ بورڈ کے اندر اور باہر اڑ رہا تھا، تجسس ہونے کی وجہ سے میں نے قریب جاکر دیکھا تو معلوم ہوا کہ یہ تنکے جمع کررہا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے نہیں معلوم تھا کہ یہ کون سا پرندہ ہے لیکن میں نے دیکھا کہ یہ اپنا گھونسلا بنا رہا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے تھے کہ پرندے کو آئندہ ماہ بغیر کسی رکاوٹ کے اس جگہ پر پناہ لینے دی جائے اور ایسا کرنے کا مطلب ہے کہ وہ 100 مکانوں کے بیچ لگائی گئی 35 اسٹریٹ لائٹس کو کھول نہیں سکتا۔

حل تلاش کرنے کے لیے طالب علم نے جلد ہی واٹس ایپ کے ذریعہ گاؤں کے دیگر لوگوں تک یہ پیغام پہنچایا اور معاملہ گاؤں کی پنچایت تک لے گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: کورونا کیسز میں ریکارڈ اضافہ،دہلی میں صحت مراکز چلانے کیلئے فوج طلب

پنچایت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ 'جب لڑکے نے مجھ سے ایک پرندے کے لیے بجلی کی لائن کاٹنے کی درخواست کی تو مجھے حیرت ہوئی لہذا میں نے اسے خود دیکھنے کا فیصلہ کیا'۔

انہوں نے بتایا کہ 'پرندہ گھونسلہ تیار کرچکا تھا اور اس کے ٹھکانے کے چاروں طرف پتے، گھاس اور تنکے رکھے ہوئے تھے'۔

پنچایت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ 'لاک ڈاؤن کے دوران میں نے بہت سارے لوگوں کو سڑکوں پر رہنے کے لیے جگہ کی تلاش میں پریشانی میں مبتلا دیکھا تھا اور میں پرندوں کو اس صورتحال میں نہیں دیکھنا چاہتا تھا اور بجلی کی لائن کاٹنے پر راضی ہوگیا'۔

تبصرے (0) بند ہیں