تائیوان میں دہائیوں بعد اعلیٰ سطح کے امریکی عہدیدار کا دورہ

اپ ڈیٹ 10 اگست 2020
تائیوان کی حکمرانی سے انکار کرنے والے بیجنگ نے اس دورے کو امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔  رائٹرز:فائل فوٹو
تائیوان کی حکمرانی سے انکار کرنے والے بیجنگ نے اس دورے کو امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔ رائٹرز:فائل فوٹو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک سینئر رکن اتوار کے روز تائیوان کے دورے پر پہنچ گئے جبکہ بیجنگ نے اس دورے کی مذمت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تین روزہ دورے کے دوران صحت کے سیکریٹری الیکس آذر، تائیوان کی صدر سائی انگ وین سے ملاقات کریں گے جو تائیوان کو ایک خودمختار قوم کی حیثیت سے تسلیم کرنے کی وکالت کرتے ہیں اور چین کے رہنماؤں نے ان کی حمایت کی ہے۔

صدارتی دفتر کے مطابق یہ ملاقات پیر کی صبح ہوگی۔

مزید پڑھیں: چین کا مجوزہ قانون: تائیوان کا ہانگ کانگ کے لوگوں کو 'ضروری مدد' فراہم کرنے کا اعلان

الیکس آذر کئی دہائیوں کے بعد تائیوان کا دورہ کرنے والے امریکی کابینہ کے سینئر ترین رکن ہیں اور ان کا یہ دورہ ایسے وقت میں سامنے آنا ہے جب دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان تعلقات اس وقت سب سے زیادہ خراب ہیں۔

حالیہ دنوں میں ٹرمپ نے مقبول چینی ایپ ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا ہے اور امریکی محکمہ خزانہ نے اختلاف رائے رکھنے کے خلاف قانون پر ہانگ کانگ کے رہنما پر پابندیاں بھی عائد کی ہیں۔

واشنگٹن نے تائیوان کے مذکورہ دورے کو اس جزیرے کی جانب سے کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں کامیابی حاصل کرنے کا طریقہ کار سیکھنے سے جوڑا ہے۔

صحت اور انسانی خدمات کے محکمہ کے ایک عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'یہ دورہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے میں تائیوان کی کامیابی کا اعتراف ہے اور مشترکہ یقین کا ثبوت ہے کہ جمہوری معاشرے کورونا جیسی بیماریوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: تائیوان میں وائرس کے پھیلاؤ کے بعد 700 نیوی اہلکاروں کو قرنطینہ کردیا

تاہم بیجنگ جو خود حکمرانی کرنے والے تائیوان کو ماننے سے انکار کرتا ہے اور اسے وہ اپنا علاقہ سمجھتا ہے اور کہتا ہے کہ ضرورت پڑنے پر قوت کا استعمال کرکے ایک دن اس پر قبضہ حاصل کرلیا جائے گا، نے اس دورے کی مذمت کی۔

اس نے دورے کو 'امن و استحکام' کے لیے خطرہ قرار دیا جبکہ چین کے وزیر دفاع نے واشنگٹن کے خلاف کوئی 'خطرناک حرکت' کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔

سائی انگ وین سے ملاقات کے ساتھ ہی امریکی حکام اپنے ہم منصب چن شی چنگ اور وزیر خارجہ جوزف وو سے بھی بات چیت کریں گے۔

وہ کورونا وائرس کے ماہرین سے بھی ملاقات کریں گے اور صحت عامہ کے طلبہ کے ساتھ ساتھ امریکی مرکز برائے امراض کے تربیتی پروگرام کے طلبہ سے خطاب بھی کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں