کراچی کے علاقے گلشن حدید میں ماں نے اپنے 3 بچوں کو زہر دینے کے بعد اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کر لیا۔

ملیر پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ واقعہ گلشن حدید میں پیش آیا جہاں 35 سالہ خاتوں نے اپنے 3 بچوں کو زہر دینے کے بعد خودکشی کر لی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں فائرنگ سے پاک فوج کا میجر قتل

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے لاشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا اور جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کر لیے۔

ترجمان ملیر پولیس کا کہنا تھا کہ موقع سے شواہد اور پڑوسیوں کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خاتون کا شوہر عابد علی نجی بینک کا ملازم ہے اور وہ 7 اگست کو نواب شاہ گیا تھا۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ عابد علی جب گھر پہنچا تو بیوی سمیت بچوں کو مردہ پایا۔

پولیس نے عابد علی کے حوالے سے بتایا کہ متوفی کا مبینہ طور پر ان کے شوہر کے ساتھ گھریلو جھگڑا چل رہا تھا۔

پولیس کے مطابق متوفی بچوں میں 8 سالہ جویریہ، 5 سالہ اریشا اور 3 سالہ باقر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گھریلو تنازع پر بھائی نے چھوٹے بھائی کی جان لے لی

ابتدائی تحقیقات کے مطابق پولیس نے بتایا کہ بچوں کی لاشیں 5 دن پرانی ہیں جبکہ تحقیقاتی ٹیم واقعے کا ہر پہلو سے جائرہ لے رہی ہے۔

واضح رہے کہ 26 مارچ کو کراچی کے علاقے بن قاسم ٹاؤن میں ایک شخص نے گھریلو تنازع کے باعث مبینہ طور پر چھوٹے بھائی کو کلہاڑی کے وار کرکے قتل جبکہ دوسرے بھائی کو زخمی کردیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ پپڑی کے نزدیک ماڑی گوٹھ میں دونوں بھائی اپنے بڑے بھائی کے کلہاڑے سے حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے۔

علاوہ 26 مارچ کو ہی پاکستان بازار تھانے کی پولیس کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں 18 سالہ خاتون نے گھریلو تنازع پر خودکشی کرلی تھی۔

عائشہ آصف نے سیکٹر 15 کے بلاک ڈی میں اپنے گھر میں پنکھے پر دوپٹے سے لٹک کر خودکشی کی تھی۔

مزید پڑھیں: خواتین پر گھریلو تشدد کے خاتمے کی مہم ’رکو اور روکو‘

علاقے کے ایس ایچ او اقبال تونیو کا کہنا تھا کہ خاتون نے گھریلو تنازع پر اپنے بھائی سے جھگڑا کرنے کے بعد خودکشی کی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں روزانہ 15 سے 35 افراد اپنی جان لے لیتے ہیں، یعنی خود کشی کے مرتکب ہوتے ہیں.

یہ تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ہر گھنٹے میں ایک شخص خودکشی کر رہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سال 2012 میں لگائے گئے تخمینے کے مطابق پاکستان میں خودکشی کی شرح ایک لاکھ افراد میں 7.5 فیصد تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں