مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کے خلاف مقدمہ، صبا قمر اور بلال سعید کی عبوری ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 15 اگست 2020
عدالت نے دونوں کی گرفتاری 25 اگست تک روک دی— فائل فوٹو: انسٹاگرام
عدالت نے دونوں کی گرفتاری 25 اگست تک روک دی— فائل فوٹو: انسٹاگرام

لاہور کی سیشن عدالت نے مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کے خلاف دائرمقدمے میں گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

گزشتہ روز دونوں اداکاروں کے خلاف لاہور کے اکبری گیٹ تھانے میں سیشن کورٹ کے حکم کے بعد ایڈووکیٹ سردار منظور چانڈیو کی مدعیت میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

مقدمے میں دونوں پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے گانے ’قبول‘ کی ویڈیو میں مسجد کا ’تقدس پامال‘ کیا اور ان کے گانے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے۔

جس کے بعد آج (15 اگست کو) ایڈیشنل سیشن جج نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: لاہور: میوزک ویڈیو کی شوٹنگ پر تاریخی مسجد کے منیجر معطل

سیشن عدالت میں مقدمے کے خلاف دائر درخواست میں صبا قمر اور بلال سعید نے مؤقف اپنایا تھا کہ انہیں بے بنیاد اور جھوٹے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم معصوم ہیں اور قانون پر عمل کرنے والے شہری ہیں ہم پر جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے

درخواست ضمانت میں کہا گیا تھا کہ مدعی اور پولیس نے ساز باز کرکے مقدمہ درج کیا ہے اور ہمیں بلیک میل کر رہے ہیں، ہمارا ماضی بالکل صاف ہے۔

اس میں مزید کہا کہ پولیس نے 17 روز کی تاخیر سے مقدمہ درج کیا ہے جو مقدمے کو مشکوک کرتا ہے، مقدمہ صرف شہرت اور متاثر کرنے اور بلیک میلنگ کے لیے درج کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلال سعید نے صبا قمر کے ساتھ 'قبول ہے' سے پردہ اٹھا دیا

درخواست کے متن میں کہا گیا کہ مسجد میں کوئی گانا نہیں چلایا اور استدعا کی گئی عدالت ضمانت منظور کرےاور پولیس کو گرفتاری سے روکے۔

جس کے بعد عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید کی گرفتاری 25 اگست تک روک دی اور نامزد ملزمان کو 50، 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا ۔

عدالت نے 25 اگست کو تھانہ اکبری گیٹ پولیس سے رپورٹ طلب کر لی اور ساتھ ہی حکم دیا کہ ہر سماعت میں صبا قمر اور بلال سعید عدالت میں پیشی کو یقینی بنائیں۔

خیال رہے کہ بلال سعید اور صبا قمر کا گانا ’قبول‘ 12 اگست کو ریلیز ہوا، جس میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں فلمائے گئے مناظر شامل نہیں کیے گئے۔

اس سے قبل گانے کا ایک مختصر ٹیزر جاری کیا گیا تھا، جس میں دونوں کو مسجد وزیر خان میں نکاح کی رسم ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بلال سعید اور صبا قمر نے مسجد میں ویڈیو شوٹ کرنے پر معافی مانگ لی

تاہم ٹیزر کی ایک مختصر ویڈیو کلپ کو سوشل میڈیا صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بلال سعید اور صبا قمر پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے مسجد میں رقص کیا اور پس منظر میں موسیقی چلائی۔

ایسے الزامات کے بعد لاہور کے سیشن کورٹ میں بھی دونوں کے خلاف ایکشن لینے کے لیے درخوست دائر کی گئی تھی، جس پر عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد دونوں پر مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

عوام کی شدید تنقید کے بعد دونوں نے مسجد میں فوٹوشوٹ کروانے پر معافی مانگتے ہوئے وضاحت کی تھی کہ انہوں نے مسجد وزیر علی خان میں رقص نہیں کیا اور نہ ہی مسجد میں شوٹ کیے گئے مناظر کے دوران پس منظر میں موسیقی چلائی گئی۔

ساتھ ہی دونوں نے مسجد میں شوٹ کیے گئے مناظر کو گانے سے نکالنے کا اعلان بھی کیا تھا اور بعد ازاں جاری کیے گئے گانے میں مسجد میں شوٹ کیا گیا کوئی بھی منظر شامل نہیں کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں