6 سنسنی خیز سیزنز کے بعد نیٹ فلیکس نے پرائم ٹائم میں نشر ہونے والا کامیڈی ٹاک شو پیٹرائٹ ایکٹ اچانک ختم کردیا جس پر مداح حیران ہونے کے ساتھ ساتھ برہم بھی ہیں۔

اس حوالے سے میزبان حسن منہاج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیٹرائٹ ایکٹ کے مداحوں کو الوداع کہا۔

حسن منہاج نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پیٹرائٹ ایکٹ اپنے اختتام کو پہنچ گیا، مجھے بہترین لکھاریوں، پروڈیوسرز، محققین اور اینیمیٹرز کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ اس دوران میرے 2 بچے پیدا ہوئے اور شو کے ساتھ بڑے ہوئے، نیٹ فلکس اور پروگرام دیکھنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

حسن منہاج کے اس ٹوئٹ پر مداحوں نے حیرت، دکھ اور غصے کا اظہار کیا جو نہ صرف اس شو کو سماجی تبصرے کی وجہ سے اچھا سمجھتے تھے بلکہ اس میں بھارتی نژاد مسلمان میزبان کی نمائندگی کو بھی اہم اور ضروری سمجھتے تھے۔

ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ مجھے سمجھ نہیں آیا کہ نیٹ فلکس نے ایسا شو کیوں بند کیا جو سماجی اور سیاسی مسائل کی کوریج دیتا ہے جسے اکثر مین اسٹریم میڈیا میں نہیں دکھایا جاتا۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ حسن منہاج جنوبی ایشیا کا واحد کامیڈین ہے جس نے کبھی اپنے والد کی نقل کرتے وقت جعلی لہجہ اختیار نہیں کیا وہ ہماری کمیونٹی سے متعلق نہیں بلکہ اس کے لیے لطائف بناتے ہیں۔

ٹوئٹر صارف نے نیٹ فلکس پر شو ختم ہونے پر دکھ کا اظہار کیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ عالمی رہنماؤں نے نیٹ فلکس کو ایسا کرنے پر مجبور کیا کیونکہ وہ اس سے نمٹ نہیں سکتے تھے۔

شو ختم ہونے پر ایک صارف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ شو اس لیے ختم کیا گیا کیونکہ حسن منہاج اور ان کی ٹیم نے خطرات مول لیے اور لوگوں کو غیر آرام دہ کیا جو نیٹ فلکس کے لیے بہت زیادہ تھا۔

خیال رہے کہ پیٹرائٹ ایکٹ 2018 میں شروع ہوا تھا جو سیزنز پر مشتمل تھا اور اب تک اس کی 39 قسط نشر ہوچکی ہیں۔

اس شو کے آغاز سے ایک برس قبل حسن منہاج نے وائٹ ہاؤس کے نامہ نگاروں کی ایسوسی ایشن کی تقریب کی میزبانی کی تھی جسے سراہا گیا تھا۔

پیٹرائٹ ایکٹ کو پی باڈی، ایمی فار آؤٹ اسٹینڈنگ ڈیزائن سمیت مختلف اعزازات سے نوازا جاچکا ہے۔

شو کے اختتام کے باوجود اس کی موجودہ 39 اقساط نیٹ فلکس پر اسٹریمنگ کے لیے دستیاب ہوں گے۔

پیٹرائٹ ایکٹ کے اچانک اختتام پر جہاں مداح غم و غصے کا شکار ہیں وہیں چینج ڈاٹ او آر جی نے اس شو کو واپس لانے کے لیے آن لائن پٹیشن دائر کی ہے جس پر ساڑھے 6 ہزار سے زائد مداح دستخط کرچکے ہیں،

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں