بھارتی فوج کے مظالم دنیا کے سامنے پیش کرنے پر کشمیری خاتون صحافی کیلئے ایوارڈ

اپ ڈیٹ 23 اگست 2020
بھارتی مظالم سامنے لانے پر مسرت زہرا کو پہلے بھی دیگر ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے—فوٹو: مسرت زہرا انسٹاگرام
بھارتی مظالم سامنے لانے پر مسرت زہرا کو پہلے بھی دیگر ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے—فوٹو: مسرت زہرا انسٹاگرام

مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے اور اس کے مظالم دنیا کو دکھانے والی بہادر خاتون صحافی مسرت زہرا کو اعلیٰ ترین صحافتی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

وادی کشمیر کی بہادر فوٹوجرنلسٹ مسرت زہرا کو صحافیوں کے عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز اور فرانسیسی خبر رساں ادارے ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی) کے تعاون سے چلنے والی تنظیم گلوبل میڈیا فورم ٹریننگ گروپ (جی ایم ایف ٹی جی) نے ایوارڈ دینے کا اعلان کیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

گلوبل میڈیا فورم نے کشمیری فوٹوجرنسلٹ مسرت زہرا کو ہر سال دیے جانے والے پیٹر میکلر ایوارڈ دینے کا اعلان کیا۔

عالمی تنظیم پیٹر میکلر ایوارڈ ہر سال نمایاں مسائل کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو دیتی ہے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

پیٹر میکلر ایوارڈ کا قیام 2008 میں لایا گیا تھا اور مسرت زہرا سمیت مذکورہ ایوارڈ دنیا بھر کے 12 صحافیوں کو دیا جا چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کو دکھانے والے فوٹوگرافرز نے ایوارڈ جیت لیا

کشمیری خاتون صحافی کو چند دن قبل ہی تنظیم نے ان کے نمایاں کام اور بہادری کی وجہ سے پیٹر میکلر ایوارڈ دینے کا اعلان کیا اور انہیں آئندہ ماہ ستمبر میں ایوارڈ سے نواز دیا جائے گا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

کورونا کی وبا کے باعث اس سال ایوارڈ کی تقریب آن لائن رکھی جائے گی۔

پیٹر میکلر ایوارڈ اب تک جن 12 صحافیوں کو دیا جا چکا ہے، ان میں سے نصف خواتین ہیں اور یہ ایوارڈ ایک پاکستانی خاتون صحافی و اینکر عاصمہ شیرازی کو بھی دیا جا چکا ہے۔

عاصمہ شیرازی کو ان کی بہادری اور مختلف مسائل پر غیر جانبدار رپورٹنگ کرنے کی وجہ سے پیٹر میکلر ایوارڈ دیا گیا تھا، انہیں 2014 میں جب ایوارڈ دیا گیا، وہ ڈان نیوز پر ٹاک شو کرتی تھیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

پیٹر میکلر اے ایف پی کے ساتھ طویل عرصے تک خدمات دینے والے صحافی تھے، جنہوں نے گلف جنگ، افغان جنگ، عراق جنگ، فلسطین میں اسرائیلی مظالم، نائن الیون حملے سمیت کئی طرح کے واقعات کی رپورٹ کرکے حقائق سامنے لائے تھے۔

پیٹر میکلر کے انتقال کے بعد ان کے اہل خانہ نے گلوبل میڈیا ٹریننگ نامی تنظیم بنا کر مختلف ممالک کے صحافیوں کو تربیت و اسکالر شپ دینے کا آغاز کیا اور بعد ازاں اسی تنظیم نے اے ایف پی سمیت دیگر صحافتی تنظیموں کے اشتراک سے 2008 سے ایوارڈ دینے کا سلسلہ شروع کیا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تنظیم نے کشمیری نوجوان فوٹوجرنسلٹ کو ان کی جانب سے قابض فوج کے وادی کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کو بہادری سے دنیا کے سامنے لانے پر ایوارڈ سے نوازا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

مسرت زہرا کی بھارتی فوج کی نہتے کشمیری عوام پر مظالم ڈھانے والی تصاویر معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز اور الجزیرہ سمیت دیگر عالمی نشریاتی اداروں میں شائع ہوتی رہیں۔

عالمی تنظیم کی جانب سے ایوارڈ کے لیے نامزد کیے جانے پر مسرت زہرا نے ٹوئٹر پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں