'ریپ' الزامات میں قید گلوکار آر کیلی پر جیل میں حملہ

آر کیلی پر 100 کے قریب خواتین نے الزامات لگا رکھے ہیں—فائل فوٹو: شکاگو ٹربیون
آر کیلی پر 100 کے قریب خواتین نے الزامات لگا رکھے ہیں—فائل فوٹو: شکاگو ٹربیون

کم عمر لڑکیوں اور خواتین کو جنسی تشدد، ریپ اور جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ پر منتقل کرنے کے الزامات میں قید ایوارڈ یافتہ معروف گلوکار، موسیقار، میوزک پروڈیوسر اور 55 سالہ ریپر رابرٹ سلویسٹر کیلی آر کیلی) کو ساتھی قیدی نے حملہ کرکے زخمی کردیا۔

آر کیلی گزشتہ برس جون سے جیل میں ہیں، عدالت نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔

آر کیلی پر 2018 سے امریکا کی تین مختلف ریاستوں کی 4 عدالتوں میں جنسی جرائم، نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور جنسی استحصال سمیت خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے جیسے الزامات زیر سماعت ہیں۔

آر کیلی پر کم عمر لڑکی سے شادی کرنے سمیت دوسری اہلیہ پر بدترین جنسی تشدد کرنے کے الزامات بھی ہیں، جب کہ ان پر زیادہ تر سیاہ فام کم عمر لڑکیوں کے جنسی استحصال کے الزامات عائد ہیں۔

# یہ بھی پڑھیں: ایوارڈ یافتہ گلوکار آر کیلی جنسی جرائم کے الزامات میں گرفتار

کچھ کیسز میں ان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے تاہم انہوں نے زیادہ تر کیسز میں خود پر لگے الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

آر کیلی نے عدالت میں دعوے کیے کہ انہوں نے تمام خواتین سے باہمی رضامندی کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے اور انہوں نے کسی پر جنسی تشدد نہیں کیا۔

آر کیلی پر مجموعی طور پر 100 کے قریب خواتین بشمول نابالغ اور کم عمر لڑکیوں کے ریپ اور ان پر بدترین جنسی تشدد کے الزامات ہیں۔

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2010 تک مختلف مواقع پر نابالغ لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو نشہ دے کر ریپ کا نشانہ بنانے سمیت بدترین جنسی تشدد کا نشانہ بنایا۔

ان پر نیویارک اور ریاست الینوائے سمیت ایک اور ریاست کی 4 مختلف عدالتوں میں کیسز زیر التوا ہیں اور ان کے خلاف نیویارک کی عدالت میں دائر مقدمے کا ٹرائل رواں برس مئی میں ہونا تھا مگر کورونا کی وبا کے باعث ایسا نہ ہوسکا۔

مزید پڑھیں: جنسی جرائم کیس: ایک بار پھر آر کیلی کی ضمانت مسترد

اب نیویارک کی عدالت میں آئندہ ماہ ستمبر میں ان کے ٹرائل کا ممکنہ آغاز ہوگا تاہم زیادہ تر امکان یہی ہے کہ کورونا کی وبا کے باعث ان کا ٹرائل مزید چند ماہ تک مؤخر کردیا جائے گا۔

اگر آر کیلی پر جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آر کیلی کے وکلا نے الزام عائد کیا ہے کہ جیل کے قیدی نے ان کے مؤکل پر حملہ کرکے انہیں زخمی کردیا۔

آر کیلی کے وکلا کے مطابق گلوکار ریاست الینوائے کے شہر شکاگو کے میٹروپولیٹن کریکشنل سینٹر 3 میں اپنے بیرک میں خاموش بیٹھے ہوئے تھے کہ ان پر ساتھی قیدی نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر مکوں اور لاتوں سے حملہ کردیا۔

گلوکار کے وکلا نے تصدیق کی کہ اگرچہ آر کیلی پر حملہ آور نے شدید تشدد کیا، تاہم ان کی کوئی بھی ہڈی نہیں ہوٹی اور انہیں کوئی خطرناک اندرونی چوٹ نہیں لگی۔

آر کیلی کے وکلا نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے مؤکل کی زندگی کو خطرہ ہے، اس لیے انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے، تاہم جیل حکام نے فوری طور پر گلوکار کے وکلا کے بیان پر کوئی رد عمل نہیں دیا۔

جیل حکام نے آر کیلی پر حملے سے متعلق بھی کوئی معلومات دینے سے انکار کردیا اور کہا کہ یہ جیل کا اندرونی معاملہ اور قیدی کی ذاتی زندگی سے متعلق مسئلہ ہے، اس پر کوئی بیان نہیں دیا جا سکتا۔

تبصرے (0) بند ہیں