مخنث افراد پر تبصرے پر تنقید، جے کے رولنگ نے انسانی حقوق کا اعزاز واپس کردیا

جے کے رولنگ کے ایک  ٹوئٹ کو ٹرانس جینڈر افراد کے خلاف سمجھا گیا تھا—فائل فوٹو:ا ے پی
جے کے رولنگ کے ایک ٹوئٹ کو ٹرانس جینڈر افراد کے خلاف سمجھا گیا تھا—فائل فوٹو:ا ے پی

شہرہ آفاق فنٹیسی ناول ہیری پوٹر ناول کی لکھاری، ناول نگار اور انسانی حقوق کی رہنما 54 سالہ جے جو این رولنگ المعروف جے کے رولنگ نے مخنث افراد کے خلاف نامناسب بیان پر تنقید کے بعد انسانی حقوق کا اعزاز واپس کردیا۔

جے کے رولنگ نے یہ اعزاز ایسے وقت میں واپس کیا ہے جب عالمی سطح پر عدم مساوات کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں۔

اس حوالے سے رابرٹ ایف کینیڈی ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کے صدر، جنہوں نے گزشتہ برس جے کے رولنگ کو رپل آف ہوپ کے اعزاز سے نوازا تھا، انہوں نے آن لائن جاری کردہ بیان میں لکھاری کے الفاظ پر دکھ کا اظہار کیا۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ میں نے اس معاملے پر گہری مایوسی کا اظہار کرنے کے لیے جے کے رولنگ سے بات کی ہے کہ لکھاری نے اپنے قابلِ ذکر تحائف کو ایسا بیانیہ تخلیق کرنے کے لیے منتخب کیا ہے جو مخنث افراد کی شناخت کو ختم کرتا ہے اور اس کمیونٹی سے وابستہ تمام افراد کی صداقت اور سالمیت کو مجروح کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: مخنث افراد پر نامناسب تبصرہ، ویب سائٹس کا 'جے کے رولنگ' سے لاتعلقی کا اظہار

بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ افراد جو غیر متناسب طور پر تشدد، امتیازی سلوک، ہراسانی سے دوچار ہیں اور اس کے نتیجے میں ان میں خودکشی، خودکشی کی کوششوں، بے گھر ہونے، ذہنی اور جسمانی نقصان کی سب سے زیادہ شرح پائی جاتی ہے۔

—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

جس کے بعد جے کے رولنگ نے 27 اگست کو اپنی ہی ویب سائٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ ادارے اور ان کے درمیان ' نظریات کے انتہائی سنگین تنازع' کے باعث ان کے پاس اعزاز واپس کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔

جے کے رولنگ نے کہا تھا کہ کوئی ایوارڈ یا اعزاز میرےلیے اتنا معنی نہیں رکھتا کہ اس کی خاطر میں اپنے ضمیر کے حکم پر چلنے کا حق ضائع کردوں۔

انہوں نے کہا کہ ادارے کے بیان سے غلط تقویت ملی کہ میں ٹرانسفوبک ہوں اور مخنث افراد کو پہنچنے والے نقصان کی ذمہ دار ہوں۔

ناول نگار نے کہا کہ ایل جی بی ٹی چیریٹیز کی دیرینہ ڈونر اور مخنث افراد کو ظلم و ستم سے آزاد رہنے کے حق کی حامی کی حیثیت سے میں اس الزام کی قطعی تردید کرتی ہوں کہ مجھے ان سے نفرت ہے یا خواتین کے حقوق کے لیے کھڑا ہونا غلط ہے۔

خیال رہے کہ جے کے رولنگ پر تنقید نے اس وقت جون کے آغاز میں شدت اختیار کرلی تھی جب انہوں نے ایک ٹوئٹ میں لوگوں سے سوال کیا تھا کہ ماضی میں جن افراد کو 'حیض' ماہواری آتی تھی، انہیں (خاتون) (عورت) (زنانہ) کہا جاتا تھا، کوئی اس حوالے سے ان کی مدد کرے گا۔

جے کے رولنگ کی اس ٹوئٹ کو ٹرانس جینڈر افراد کے خلاف سمجھا گیا تھا اور ان پر شدید تنقید شروع کردی گئی تھی۔

جس کے بعد انہوں نے 10 جون کو اپنی ویب سائٹ پر ایک طویل وضاحتی مضمون شائع کیا تھا، جس میں انہوں نے خود کو تنقید کا نشانہ بنانے کا دفاع کرتے ہوئے نئے انکشافات بھی کیے کہ ماضی میں وہ بھی گھریلو تشدد کا شکار رہ چکی ہیں۔

جے کے رولنگ نے وضاحتی مضمون اس وقت لکھا تھا جب سوشل میڈیا پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

—فائل فوٹو: اے ایف پی
—فائل فوٹو: اے ایف پی

بعدازاں جولائی میں ہیری پوٹر کی شہرت کے بعد مداحوں کی جانب سے بنائی گئی 2 اہم ویب سائٹس نے 'مگلنیٹ‘ (Mugglenet) اور 'دی لیکی کالڈرن‘ (The Leaky Cauldron) نے جے کے رولنگ کی جانب سے مخنث افراد کے خلاف نامناسب تبصرہ کیے جانے کے بعد ان سے لاتعلقی کا اظہار کردیا تھا۔   اس سے قبل بھی جے کے رولنگ نے دسمبر 2019 میں ٹرانس جینڈر افراد کے حوالے سے کچھ متنازع باتیں کی تھیں، جس پر ان پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

واضح رہے کہ جے کے رولنگ نے اگرچہ دیگر کتابیں بھی لکھیں تاہم انہیں سب سے زیادہ شہرت ہیری پوٹر سے ہی ملی جس کے 7 سیکوئل ہیں، اس سیریز کی پہلی کتاب 1997 میں جب کہ آخری کتاب 2007 میں شائع ہوئی تھی۔

ان تمام کتابوں کی دنیا بھر میں 2019 تک 50 کروڑ کاپیاں فروخت ہوچکی تھیں اور مذکورہ ناول دنیا کے سب سے بہترین اور زیادہ فروخت ہونے والوں کتابوں میں بھی شامل ہیں۔

ان ناولز پر ہیری پوٹر سیریز کی فلمیں، اینیمیتڈ فلمیں، اسٹیج تھیٹر اور گیمز بھی بنے۔

جے کے رولنگ نے فنٹیسی ناولز کے علاوہ کرائم اور بالغ افراد کے لیے بھی رابرٹ گالبریتھ کے نام سے کتابیں لکھیں اور ان کی وہ کتابیں بھی زیادہ مشہور گئیں۔

جے کے رولنگ 2004 میں دنیا کی وہ پہلی ارب پتی شخصیت بنی تھیں جو اپنی کتابوں کی فروخت سے فوربز کی ارب پتی افراد کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی تھیں۔

جے کے رولنگ نے دو شادیاں کیں اور ان کی پہلی شادی طلاق پر ختم ہوئی، انہوں نے پہلی شادی 1992 میں اس وقت کی جب وہ مشہور لکھاری نہیں بنی تھیں اور ان کی پہلی شادی ان کی شہرت سے قبل ہی 1995 میں طلاق پر ختم ہوئی۔

انہوں نے دوسری شادی 2001 میں کی اور ان کے دونوں شادیوں سے تین بچے ہیں۔

—فائل فوٹو:اے ایف پی
—فائل فوٹو:اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں