'ہوٹل روانڈا' فلم کے ہیرو دہشت گردی کے الزامات میں گرفتار

اپ ڈیٹ 31 اگست 2020
ان کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہوا تھا— فوٹو:روانڈا انویسٹی گیشن بیورو
ان کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہوا تھا— فوٹو:روانڈا انویسٹی گیشن بیورو

1994 میں روانڈا میں ہونے والی نسل کشی پر مبنی ہولی وڈ فلم کے اصل زندگی کے کردار پال روسیسا باگینا کو 'دہشت گردی' کے الزامات میں گرفتار کرلیا گیا۔

امریکی خبررساں ادارے 'سی این این' کی رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر روانڈا کے انویسٹی گیشن بیورو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پال روسیسا باگینا کو 'بین الاقوامی تعاون' سے گرفتار ہونے کے بعد ان کی تحویل میں ہیں۔

تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ انہیں کہاں سے گرفتار کیا گیا تھا۔

روانڈا انویسٹی گیشن بیورو نے کہا کہ ان کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہوا تھا اور اب وہ کیگالی میں پولیس کی تحویل میں ہیں۔

مزید پڑھیں: روانڈا میں نسل کشی کا سب سے زیادہ مطلوب ملزم فرانس میں گرفتار

بیان میں کہا گیا کہ 66 سالہ پال روسیسا باگینا پر 'انتہاپسند دہشت گرد، مسلح تنظیموں کے بانی، لیڈر اور اسپانسر' ہونے کے الزامات ہیں۔

ہوٹل روانڈا نامی فلم میں 1994 کی نسل کشی میں پال روسیا باگینا کے کردار کو بیان کیا گیا تھا— فوٹو: اے پی
ہوٹل روانڈا نامی فلم میں 1994 کی نسل کشی میں پال روسیا باگینا کے کردار کو بیان کیا گیا تھا— فوٹو: اے پی

خیال رہے کہ پال روسیسا باگینا اس وقت زیادہ مشہور ہوئے جب ہوٹل روانڈا نامی فلم میں 1994 میں ہونے والی نسل کشی میں سیکڑوں افراد کو اپنے ہوٹل میں پناہ دینے کی کوششوں کو بیان کیا تھا۔

نسل کشی میں توتسی اقلیت سے تعلق رکھنے والے 8 لاکھ افراد مارے گئے تھے۔

ان افراد کو ہوتو انتہاپسندوں نے قتل کیا تھا جنہیں صدر پال کگامے اور ان کے توتسی اکثریتی روانڈا پیٹریاٹک فرنٹ (آر پی ایف) نے ایسا کرنے پر مجبور کیا تھا۔

بعدازاں انہوں نے ایک اپوزیشن پارٹی بھی شروع کی تھی جس کا ایک مسلح ونگ جمہوریہ کانگو میں موجود تھا۔

برطانوی خبررساں ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیشنل وارنٹ کے تحت گرفتار کرنے کے بعد حکام کی جانب سے انہیں دارالحکومت کیگالی میں پریس کانفرنس میں پیش کیا گیا تھا۔

وہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے تاہم حکام نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں کہاں سے گرفتار کیا گیا یا انہیں درپیش الزامات سے متعلق مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

پال روسیسا باگینا کا نام حال ہی میں روانڈا میں دہشت گردی کے کیس میں شامل کیا گیا۔

عدالت نے الزامات سنے کہ نیشنل لبریشن فرنٹ (ایف ایل این) باغی گروہ نے زمبیا کے صدر ایڈگر لونگو سے پال روسیسا باگینا سے قریبی دوستی کی وجہ سے مدد حاصل کی تھی۔

تاہم بی بی سی کے انٹرویو میں ایڈگر لونگو نے یہ الزام مسترد کردیا تھا۔

2011 میں پال روسیسا باگینا پر روانڈ میں بغاوت کی فنڈنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا لیکن ان پر مزید کوئی الزام نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: روانڈا میں بدترین نسل کشی کے 25 برس مکمل

اس وقت انہوں نے اسے مسترد کیا تھا اور اپنے خلاف مذموم مہم قرار دیا تھا۔

پال روسیسا باگینا 1996 میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد سے روانڈا میں نہیں رہتے اور انہیں نسل کشی کے دوران لوگوں کو بچانے کی کوششوں کے اعتراف میں انسانی حقوق کے کئی اعزازت سے نوازا جاچکا ہے جن میں 2005 میں دیا گیا امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم شامل ہے۔

انہیں امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم سے بھی نوازا گیا تھا—فوٹو: واشنگٹن پوسٹ
انہیں امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم سے بھی نوازا گیا تھا—فوٹو: واشنگٹن پوسٹ

خیال رہے کہ 2004 میں ریلیز ہونے والی فلم 'ہوٹل روانڈا' میں پال روسیسا باگینا کی کہانی بیان کی گئی ہے کہ کس طریقے سے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ہوتو قبیلے کے شخص نے ایک توتسی سے شادی کی تھی۔

اس فلم میں دکھایا گیا تھا کہ انہوں نے کیگالی کے ملی کولنز ہوٹل میں پناہ لینے والے تقریبا 12 سو افراد کو محفوظ طریقے سے فرار ہونے کے لیے ملٹری حکام کو رضامند کرنے لیے رشوت دی تھی اور اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا تھا۔

فلم ہوٹل روانڈا میں ڈان چیڈل نے پال روسیسا باگینا کا کردار ادا کیا تھا اور اس فلم نے مختلف ایوارڈز بھی حاصل کیے تھے۔

تاہم روانڈا میں نسل کشی میں بچ جانے والے گروہ ایبوکا نے ماضی میں کہا تھا کہ پال روسیسا باگینا نے 100 روز تک جاری رہنے والے قتل عام میں اپنے کردار کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں