ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کا وزیر خارجہ کے ساتھ جوہری سفارتکاری پر تبادلہ خیال

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2020
وزیر خارجہ نے اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کے کردار کو سراہا—تصویر: اے پی پی
وزیر خارجہ نے اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کے کردار کو سراہا—تصویر: اے پی پی

اسلام آباد: ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن لیفٹیننٹ جنرل ندیم زکی منج نے جوہری سفارتکاری پر بات چیت کے لیے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

وزیر خارجہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کی ایمپلائمنٹ کنٹرول کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین بھی ہیں, جو خلا، جوہری ٹیکنالوجی اور متعلقہ ایپلکیشنز کی تحقیق، ترقی، پیدوار اور استعمال پر سویلین نقطہ نظر فراہم کرتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ 10 روز کے دوران یہ اعلیٰ سویلین قیادت سے جنرل ندیم زکی منج کی دوسری ملاقات ہے جو عوام کے سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے قوانین خفیہ رکھنے پر سینیٹرز کو تشویش

قبل ازیں انہوں نے 22 اگست کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی جسے اسٹریٹجک پلانز ڈویژن پر بریفنگ کہا گیا تھا جو ملک کے جوہری اور میزائل پروگرام کا انتظام سنبھالتی ہے۔

22 اگست کو ہونے والی ملاقات وزیراعظم کے اقتدار سنبھالنے کے 2 برس بعد اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن پر وزیراعظم کے لیے پہلی باضابطہ اعلان کردہ بریفنگ تھی۔

دفتر خارجہ مختلف معاملات پر اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کے ساتھ قریبی رابطے رہتا ہے، جس میں اسلحے کی روک تھام اور تخفیف اسلحہ، ایکسپورٹ کنٹرول رجیم، جوہری اعتماد کے اقدامات، علاقائی اسٹریٹجک استحکام، اہم ریاستوں کے سات باہمی جوہری مذاکرات، جوہری توانائی کے پر امن استعمال اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ روابط شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ہتھیاروں کی دوڑ، نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اظہار تشویش

ملاقات کے حوالے سے ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ نے اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن کے کردار کو سراہا۔

اسٹریٹجک پلاننگ ڈویژن 2001 میں قائم کیا گیا تھا جو نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے سیکریٹریٹ کے طور پر کام کرتا ہے اور اس کی پالیساں نافذ کرتا ہے۔

ایس ڈی پی کے ڈائریکٹر این سی اے کے سیکریٹری کے فرائض بھی سر انجام دیتے ہیں، جنرل ندیم زکی منج نے گزشتہ برس نومبر میں اس کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالا تھا۔

مزید پڑھیں: 'کم سے کم جوہری صلاحیت' برقرار رکھنے کا فیصلہ

رپورٹس کے مطابق پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا اجلاس ہوا تھا لیکن اس کے بعد اجلاس سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی حکومت کے 2 سالہ دورِ اقتدار میں یہ اب تک نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا واحد اجلاس تھا جو منعقد ہوا۔


یہ خبر 3 ستمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں