بلوچستان: تربت میں خاتون صحافی شاہینہ شاہین قتل

اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2020
کچھ لوگ شاہانہ شاہین کی لاش ہسپتال چھوڑ کر چلے گئے، ترجمان حکومت بلوچستان — فوٹو: ٹوئٹر
کچھ لوگ شاہانہ شاہین کی لاش ہسپتال چھوڑ کر چلے گئے، ترجمان حکومت بلوچستان — فوٹو: ٹوئٹر

بلوچستان کے شہر تربت میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے خاتون صحافی و مقامی اینکر کو قتل کردیا۔

پولیس نے کہا کہ تربت کے ٹی ٹی سی کالونی کے علاقے میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پی ٹی وی کی مقامی اینکر اور مقامی میگزین کی ایڈیٹر شاہینہ شاہین شدید زخمی ہوئیں۔

انہیں تربت کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔

پولیس نے کہا کہ ملزمان فائرنگ کے بعد جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

پولیس عہدیدار اللہ بخش نے ڈان نیوز کو بتایا کہ 'ہم قتل کی وجوہات سے اس وقت لاعلم ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ایک سال میں 7 صحافی قتل کردیے گئے، رپورٹ

انہوں نے کہا کہ خاتون صحافی کو تین گولیاں لگیں جبکہ ان کی میت ان کے گھر منتقل کردی گئی ہے۔

حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں ٹی وی اینکر شاہینہ شاہین کے قتل کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) کیچ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ کچھ لوگ مقتولہ کی لاش ہسپتال چھوڑ کر چلے گئے۔

انہوں نے کہا کہ مقتولہ کے ماموں امجد رحیم نے لاش وصول کی جبکہ ان کی والدہ تربت پہنچ کر خود قتل کا مقدمہ درج کرنا چاہ رہی ہیں جس میں پولیس ان سے مکمل تعاون کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں 5 برس کے دوران 33 صحافی قتل کردیے گئے، رپورٹ

واضح رہے کہ رواں سال یکم مئی کو ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں ایک سال کے دوران میڈیا کے خلاف حملوں اور دیگر خلاف ورزیوں کے 91 مختلف واقعات سامنے آئے جس میں 7 صحافیوں کا قتل بھی شامل ہے۔

دنیا بھر میں 3 مئی کو منائے جانے والے آزادی صحافت کے دن کے حوالے سے فریڈم نیٹ نے پاکستان پریس فریڈم رپورٹ سال 20-2019 جاری کی جس میں ان واقعات کے بارے میں بیان کیا گیا۔

'قتل، ہراساں کیا جانا اور حملے: پاکستان میں صحافیوں کے لیے مشکلات' کے عنوان سے شائع اس رپورٹ میں مئی 2019 سے اپریل 2020 تک کے واقعات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں