ریشم نے علی ظفر کی حمایت اور خلیل الرحمٰن قمر پر تنقید کیوں کی؟

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2020
اداکارہ نے ڈان کو دیے گئے انٹرویو میں فلم انڈسٹری پر کھل کر بات کی—فائل فوٹو: فیس بک
اداکارہ نے ڈان کو دیے گئے انٹرویو میں فلم انڈسٹری پر کھل کر بات کی—فائل فوٹو: فیس بک

شاندار اداکاری کے باعث حال ہی میں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس ایوارڈ کے لیے نامزد کی جانے والی اداکارہ ریشم نے پہلی بار واضح کیا ہے کہ انہوں نے میشا شفیع کے الزامات کے بعد علی ظفر کی حمایت کیوں کی تھی؟

ساتھ ہی ریشم نے پہلی بار اس بات کی وضاحت بھی کی ہے کہ انہوں نے جہاں جنسی ہراسانی کے الزامات کے باوجود علی ظفر کی حمایت کی تھی، وہیں انہوں نے ڈراما نگار خلیل الرحمٰن قمر کو تنقید کا نشانہ کیوں بنایا؟

محض 16 یا 17 سال کی عمر میں 1990 کے بعد اداکاری کا آغاز کرنے والی اداکارہ ریشم نے ڈان آئیکون کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے کیوں خاتون ہونے کے باوجود میشا شفیع کے بجائے علی ظفر کی حمایت کی۔

اداکارہ نے بتایا کہ وہ گزشتہ 2 دہائیوں سے علی ظفر کو جانتی ہیں اور انہوں نے آج تک انہیں کسی بھی خاتون کے حوالے سے کوئی بھی غیر اخلاقی بات کرتے ہوئے یا کسی خاتون کے ساتھ چھیڑخانی کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔

ریشم نے 16 یا 17 برس کی عمر میں کیریئر کا آغاز کیا تھا—فائل فوٹو: فیس بک
ریشم نے 16 یا 17 برس کی عمر میں کیریئر کا آغاز کیا تھا—فائل فوٹو: فیس بک

ریشم کے مطابق وہ علی ظفر کی اہلیہ کو بھی ٹھیک طرح سے جانتی ہیں جب کہ ان کے گلوکارہ میشا شفیع کی والدہ اداکارہ صبا حمید سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔

ریشم نے بتایا کہ انہوں نے میشا شفیع کی شادی میں شرکت کی تھی اور وہ ان کی بھی بہت عزت کرتی ہیں مگر چوں کہ انہوں نے آج تک علی ظفر کو کسی خاتون کے ساتھ بدتمیزی کرتے نہیں دیکھا تھا، اس لیے انہوں نے ان کی حمایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ ریشم کا شادی کا اعلان

ریشم نے انکشاف کیا کہ علی ظفر کی حمایت کرنے پر خود گلوکار بھی حیران رہ گئے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ بہت سارے لوگ خوف کی وجہ سے ان کی حمایت نہیں کر رہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ انہیں کسی کا بھی خوف نہیں، وہ صرف خدا سے ڈرتی ہیں۔

اداکارہ نے علی ظفر پر میشا شفیع کے جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد گلوکار کی حمایت کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
اداکارہ نے علی ظفر پر میشا شفیع کے جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد گلوکار کی حمایت کی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

ایک اور سوال کے جواب میں ریشم نے بتایا کہ انہوں نے کیوں ڈراما نگار خلیل الرحمٰن قمر کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ریشم نے بتایا کہ اگرچہ وہ خلیل الرحمٰن قمر کے ساتھ کام بھی کر چکی ہیں اور وہ ان کے کام کی قدر بھی کرتی ہیں مگر وہ ایسے شخص ہیں جو خواتین کی عزت نہیں کرتے، اس لیے انہوں نے ان پر تنقید کی تھی۔

ریشم کے مطابق خلیل الرحمٰن جن خواتین پر تنقید کرتے ہیں، ان کے ساتھ وہ کام بھی کرتے ہیں اور ان کی محنت سے وہ پیسے بھی کماتے ہیں۔

مزید پڑھیں: میری شادی نہیں ہو رہی، ریشم

انہوں نے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں خلیل الرحمٰن قمر پر اس وقت تعجب ہوا جب انہوں نے ایک تقریب میں دعویٰ کیا کہ ریشم اور ان کی بہن ان سے معافی مانگنے آئی تھیں۔

اداکارہ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ وہ کیوں خلیل الرحمٰن قمر سے معافی مانگیں گے؟

ریشم نے لولی وڈ میں اقربا پروری پر بھی کھل کر بات کی—فائل فوٹو: فیس بک
ریشم نے لولی وڈ میں اقربا پروری پر بھی کھل کر بات کی—فائل فوٹو: فیس بک

انٹرویو کے دوران ریشم نے لولی وڈ میں اقربا پروری پر بھی بات کی اور بتایا کہ ماضی میں جب ان کا کیریئر عروج پر تھا تو ایک فلم ساز نے جس اداکارہ سے شادی کی، وہ صرف انہیں ہر فلم دینے لگے تھے۔

ریشم نے بتایا کہ فلم ساز کی جانب سے بیوی کو ہی فلموں کے کردار دیے جانے کے بعد انہوں نے فلموں سے کنارہ کشی کرکے ٹی وی کا رخ اختیار کیا۔

کافی عرصے سے اسکرین پر نظر نہ آنے کے حوالے سے ریشم نے بتایا کہ انہیں اب بھی کام کی آفرز ہوتی ہیں تاہم وہ صرف اسی منصوبے میں کام کرتی ہیں، جو انہیں پسند آتا ہے۔

صدر پاکستان کی جانب سے پرائڈ آف پرفارمنس کا ایوارڈ دیے جانے پر انہوں نے بتایا کہ ڈھائی ماہ قبل پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) سے انہیں فون آیا تھا اور ان سے شناختی کارڈ کی کاپی مانگی گئی اور انہیں بتایا گیا کہ ان کا نام پرائڈ آف پرفارمنس کے لیے بھجوایا جا رہا ہے۔

ریشم نے بتایا کہ انہیں 13 اگست کو علی ظفر نے فون کرکے بتایا تھا کہ انہیں بھی پرائڈ آف پرفارمنس کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

انہوں نے حکومتی ایوارڈ ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ انہیں بشریٰ انصاری جیسی سینئر اداکاراؤں کے ساتھ ایوارڈ دیا جا رہا ہے۔

اداکارہ نے حکومتی ایوارڈ ملنے پر خوشی کا اظہار بھی کیا—فائل فوٹو: فیس بک
اداکارہ نے حکومتی ایوارڈ ملنے پر خوشی کا اظہار بھی کیا—فائل فوٹو: فیس بک

تبصرے (0) بند ہیں