ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کی شناخت

09 ستمبر 2020
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک  فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

اگر رات گئے تک جاگتے رہتے ہیں اور صبح جلد آنکھ کھل جاتی ہے یا بستر پر کروٹیں بدلتے رہتے ہیں، تو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

یہ بات یورپ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں بے خوابی کو پہلی بار ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھانے والے عناصر میں شامل کرلیا گیا ہے۔

طبی جریدے ڈائیبٹولوجیا میں شائع تحقیق میں ذیابیطس ٹائپ ٹو سے جڑے 34 عناصر کے بارے میں بتایا گیا، جس میں سے 19 خطرہ بڑھانے جبکہ 15 کم کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ مزید 21 عناصر کو ممکنہ عناصر کا حصہ بنایا گیا ہے جن کے حوالے سے شواہد ابھی مضبوط نہیں۔

سوئیڈن کے کیرولینسکا انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں ایک تیکنیک مینڈلیان رینڈموائزیشن (ایم آر) کو استعمال کرکے خطرے کے عناصر کا تجزیہ کیا گیا۔

ذیابیطس ٹائپ ٹو کے ممکنہ عناصر کی تشخیص کے لیے محققین نے PubMed نامی میڈیکل سرچ انجن میں ذیابیطس کے حوالے سے متعدد میٹا اینالائسز اور مقالوں کا تجزیہ کرکے 1360 مضامین کو دریافت کیا۔

محققین نے مجموعی طور پر 97 عناصر کو دریافت کیا جن کے حوالے سے ایم آر طریقہ کار سے تحقیقات کی گئی اور اس مقصد کے لیے 74 ہزار ذیابیطس کے کیسز کا تجزیہ کیا گیا۔

انہوں نے ذیابیطس اور 34 عناصر میں تعلق دریافت کیا جن میں سے 19 خطرہ بڑھانے والے اور 14 تحفظ فراہم کرنے تھے۔

بے خوابی کو پہلی بار ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھانے والے عناصر کا حصہ بنایا گیا اور دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی کے نتیجے میں ذیابیطس کا خطرہ 17 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

خطرہ بڑھانے والے دیگر 18 عناصر میں ڈپریشن، بلڈ پریشر، تمباکو نوشی شروع کرنا، شروع سے تمباکو نوشی کی عادت، کافی کا استعمال، جسمانی وزن میں اضافہ، توند کی چرب بڑھنا، دل کی دھڑکن اور دیگر۔

اس کے مقابلے میں خطرہ کم کرنے والے 15 عناصر میں وٹامن ڈی، تعلیم، فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح بڑھانا، مجموعی کولیسٹرول کی سطح مستحکم رکھنا، جسمانی وزن کو مستحکم رکھنا، بلوغت کا قد اور دیگر شامل تھے۔

محققین نے ان تمام عناصر میں بلوغت کے بعد کے جسمانی وزن سے ایڈجسٹ کرکے دیکھا تو 8 عناصر بدستور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ بڑھانے والے ثابت ہوئے۔

بے خوابی یا نیند کی کمی بدستور ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے کا باعث قرار پائی جبکہ ہائی بلڈ پریشر، تمبا کونوشی، جگر کے انزائمے کی سطح بھی ان کا حصہ تھے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ماضی کے متعدد خطرہ بڑھانے والے عناصر کی تصدیق ہوتی ہے جبکہ چند نئے عناصر کی شناخت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کی روک تھام کے لیے تمباکو نوشی اور موٹاپے کی شرح میں کمی لانے، ذہنی صحت کو بہتر بنانے، اچھی نیند اور لوگوں کو تعلیم فراہم کرنا قابل ذکر عناصر ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں