موٹر وے واقعے پر وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے سامنے دھرنا ہوگا، سراج الحق

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2020
سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں کشمیرہاتھ سے نکل گیا—فوٹو:جماعت اسلامی فیس بک
سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں کشمیرہاتھ سے نکل گیا—فوٹو:جماعت اسلامی فیس بک

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے موجودہ حکومت کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موٹروے واقعے کے خلاف 17 ستمبر کو وزیراعلیٰ ہاؤس پنجاب کے سامنے دھرنا دیاجائے گا۔

منصورہ میں منعقدہ سیاسی، انتخابی اور تربیتی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک میں ایک طویل عرصے سے مالی، سیاسی اور نظریاتی کرپشن ہے۔

یہ بھی پڑھیں:27 ستمبر کو 'کراچی مارچ' میں شہر کو لوٹنے والوں کو بے نقاب کریں گے، حافظ نعیم الرحمٰن

ان کا کہنا تھا کہ ہر طرح کی کرپشن پہلے بھی تھی اور اب بھی ہے، اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی لیکن کرپشن فری پاکستان ہمارا ہدف ہے اور ہم بہترین آپشن ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے ملک کے نظریے اور جغرافیے سے بے وفائی کی ہے، جہاں بھی جماعت اسلامی کو نمائندگی ملی وہاں کے عوام اس کی کارکردگی پر فخر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں یہاں ووٹر آزاد نہیں ہے، یہاں جمہوریت نہیں ہے بلکہ یہاں پورا نظام یرغمال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی مکمل ناکام ہوئی ہیں، پی ٹی آئی صرف دو سال میں ناکامی کے ورلڈ کپ کی حق دار بن چکی ہے۔

اپنی جماعت کی سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسی تحریک اور کوشش کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے پھر یہی لوگ اقتدار میں آئیں، اب جہاں ظلم ہو گا وہاں جماعت اسلامی اس کو چیلنج کرے گی۔

مزید پڑھیں:بہن کو وراثت نہ دینے والے کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دی جائے، جماعت اسلامی

سینیٹر سراج الحق نے کارکنوں کو بلدیاتی انتخابات کے ساتھ ساتھ جنرل الیکشن کی تیاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اب یہ حکومت زیادہ دیر چلنے والی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جس حکومت کے دور میں معصوم بچیوں، ماﺅں، بہنوں اور بیٹیوں کی عزتیں محفوظ نہ رہیں، اللہ تعالیٰ بھی اسے زیادہ مہلت نہیں دیتا۔

سراج الحق نے کہا کہ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، یہ ملک بھر میں ہونے والے واقعات کا تسلسل ہے لیکن حکومت سوئی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ان واقعات پر خاموش نہیں رہ سکتی، صوبائی حکومت نے جو بیانیہ دیا ہے وہ انتہائی قابل افسوس ہے، اس خاتون نے حکومت کو فون کرکے کہا کہ میری عصمت اور عزت کی حفاظت کی جائے لیکن کتنے افسوس کی بات ہے کہ یہ ناکام رہے، سوئی ہوئی حکومت سوئی رہی اورہماری بہن کی حفاظت نہیں کرسکے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ ایک واقعہ نہیں ہے اس لیے جماعت اسلامی پنجاب نے 17 ستمبر کو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہم تمام بچوں، اپنی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کے دوپٹوں کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ 10 سمتبر کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب لاہور کے مضافات میں ملزمان فرانسیسی شہریت رکھنے والی خاتون کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد ان کا اے ٹی ایم کارڈ لے گئے تھے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب ایک خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی کا فیول ختم ہونے پر موٹروے پر کھڑی تھیں کہ 2 مسلح افراد وہاں آئے اور مبینہ طور پر خاتون اور ان کے بچوں کو مارا، جس کے بعد وہ انہیں قریبی کھیتوں میں لے گئے جہاں خاتون کا ریپ کیا گیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پشت سے سہارا دینے والے ہاتھ پیچھے ہٹتے ہی یہ حکومت کسی خستہ عمارت کی طرح دھڑام سے زمین بوس ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں کشمیرپاکستان کے ہاتھ سے نکل گیا اور بھارت نے اس پر مستقل قبضہ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مرد اور عورت کو لڑوانے والے خاندانی نظام کے دشمن ہیں، سراج الحق

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اپنے اپنے مفادات ہیں، پیپلز پارٹی سندھ کی حکومت بچانے اور مسلم لیگ (ن) نیب کے مقدمات سے جان چھڑانے کے لیے ہاتھ پیر مارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک پر مسلط ظلم و جبر اوراستحصالی نظام سے نجات کا صرف ایک راستہ ہے اور وہ اسلامی نظام ہے، جماعت اسلامی کا مقصد قوم کو متحد کرکے ملک میں نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں جہاں بھی اقتدار ملا ہم نے ڈلیور کرکے دکھایا ہے، اگر یہاں جمہوریت، پولنگ اسٹیشن اور ووٹر آزاد ہوتا تو آج ملک طرح طرح کے بحرانوں سے دوچار نہ ہوتا۔

سراج الحق نے کہا کہ ہم حکومت یا نیب سے ڈرنے والے نہیں، عوام کے حقوق کے لیے ظالم کے گریبان کو پکڑیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں