آسٹریلیا کو دوسرے ون ڈے میچ میں ڈرامائی انداز میں شکست

14 ستمبر 2020
آسٹریلین بلے باز ایلکس کیری کے اسٹمپ ہونے کا منظر— فوٹو: رائٹرز
آسٹریلین بلے باز ایلکس کیری کے اسٹمپ ہونے کا منظر— فوٹو: رائٹرز

انگلینڈ نے آل راؤنڈرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت روایتی حریف آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ میں 24رنز سے کامیابی حاصل کر کے سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

مانچسٹر میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ون ڈے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو بیئراسٹو بغیر کوئی رن بنائے مچل اسٹارک کی وکٹ بن گئے۔

جیسن روئے نے 21 رنز بہی بنائے تھے کہ وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں ان کی اننگز تمام کو پہنچی اور انگلینڈ کی ٹیم 29رنز پر دو وکٹیں گنوا چکی تھی۔

عادل رشید اور ٹام کرن کے درمیان نویں وکٹ کے لیے 76 رنز کی شراکت میچ میں اصل فرق ثابت ہوئی— فوٹو: رائٹرز
عادل رشید اور ٹام کرن کے درمیان نویں وکٹ کے لیے 76 رنز کی شراکت میچ میں اصل فرق ثابت ہوئی— فوٹو: رائٹرز

اس مرحلے پر جو روٹ کا ساتھ دینے کپتان اوئن مورگن آئے اور دونوں نے مل کر اسکور 90 تک پہنچا دیا لیکن اس مرحلے پر انگلینڈ کی بیٹنگ لائن ڈگمگا گئی۔

39 رنز بنانے والے روٹ کے بعد جو بٹلر بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹک سکے جبکہ مورگن 42 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو 117 رنز پر آدھی انگلش ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔

سیم بلنگز کی ناکامیوں کا سلسلہ مزید دراز ہو گیا اور وہ محض 8 رنز بنا سکے جبکہ کرس ووکس 26 اور سیم کرن صرف ایک رن بنا سکے۔

149 رنز پر 8 وکٹیں گرنے کے بعد انگلش ٹیم کی اننگز جلد ختم ہوتی محسوس ہوتی تھی لیکن اس موقع پر عادل راشد اور ٹام کرن کی جوڑی آسٹریلین باؤلرز کی راہ میں حائل ہو گئی۔

جوفرا آرچر کو عمدہ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا— فوٹو: رائٹرز
جوفرا آرچر کو عمدہ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا— فوٹو: رائٹرز

دونوں کھلاڑیوں نے نویں وکٹ کے لیے 76 رنز کی شراکت قائم کی جس کی بدولت آسٹریلیا کی ٹیم مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 231رنز بنا سکی، ٹام کرن نے 37 اور عادل رشید نے ناقابل شکست 35رنز کی اننگز کھیلی۔

آسٹریلیا کی جانب سے اسپنر ایڈم زامپا تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ اسٹارک نے دو وکٹیں لیں۔

آسٹریلیا ہدف کا تعاقب شروع کیا تو جوفرا آرچر نے اپنی ٹیم کو ابتدا میں ہی دو کامیابیاں دلاتے ہوئے ڈیوڈ وارنر وار مارکس اسٹوئنس کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

اس مرحلے پر کپتان ایرون فنچ کا ساتھ دینے مارنس لبوشین آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 107 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے اسکور کو 144 تک پہنچا کر اپنی ٹیم کی فتح کی امیدیں روشن کر دیں۔

آسٹریلین کپتان ایرون فنچ نے 73رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے پی
آسٹریلین کپتان ایرون فنچ نے 73رنز کی اننگز کھیلی— فوٹو: اے پی

تاہم اس مرحلے پر کرس ووکس کے تباہ کن اسپیل نے میچ کا نقشہ بدل دیا جنہوں نے بالترتیب 73 اور 48 رنز بنانے والے فنچ اور لبوشین کے ساتھ ساتھ گلین میکسویل کو بھی چلتا کردیا جبکہ دوسرے اینڈ سے جوفرا آرچر نے مچل مارش کی اہم وکٹ حاصل کی۔

144 رنز پر دو وکٹیں گنوانے والی آسٹریلین ٹیم 147 رنز پر 6 وکٹوں سے محروم ہو چکی تھی۔

اسکور ابھی 166 تک پہ پہنچا تھا کہ سیم کرن نے یکے بعد دیگرے دو گیندوں پر پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک کو ڈھیر کردیا۔

آسٹریلین کپتان کی اہم وکٹ لینے پر ساتھی کھلاڑی کرس ووکس کو مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
آسٹریلین کپتان کی اہم وکٹ لینے پر ساتھی کھلاڑی کرس ووکس کو مبارکباد دے رہے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

ایلکس کیری نے کچھ دیر تک مزاحمت کی لیکن وہ بھی انگلینڈ کی ٹیم کو فتح کے حصول سے نہ روک سکے اور 36 رنز بانے والکے بلے باز کے آوٹ ہونے کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی پوری ٹیم 207 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

انگلینڈ کی جانب سے آرچر، سیم رکن اور کرس ووکس نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔

میچ میں 24رنز سے فتح کے ساتھ ہی انگلینڈ نے تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کردی۔

جوفرا آرچر کو عمدہ باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں