پائل گھوش کے الزامات پر انوراگ کشیپ کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2020
ادکارہ نے 19 ستمبر کو دعویٰ کیا تھا کہ فلم ساز نے ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی— فوٹو:انڈیا ٹوڈے
ادکارہ نے 19 ستمبر کو دعویٰ کیا تھا کہ فلم ساز نے ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی— فوٹو:انڈیا ٹوڈے

اداکارہ پائل گھوش کی جانب سے بھارت کے نامور فلم ساز انوراگ کشیپ پر لگائے گئے جنسی استحصال کے الزامات کے بعد فلم ساز کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ادکارہ پائل گھوش نے 19 ستمبر کو اپنی مختصر ٹوئٹ میں فلم ساز انوراگ کشیپ کو مینشن کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فلم ساز نے ان کے ساتھ زبردستی کرنے کی کوشش کی۔

پائل گھوش نے اپنی مختصر ٹوئٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی مینشن کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

اداکارہ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ نوٹس لے کر فلم ساز کو گرفتار کریں اور لوگوں کو بتائیں ایک تخلیقی شخص کے پیچھے شیطان چھپا ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: اداکارہ پائل گھوش کا فلم ساز انوراگ کشیپ پر جنسی استحصال کا الزام

پائل گھوش کی جانب سے ٹوئٹ کیے جانے کے بعد 19 اور 20 ستمبر کو بھارت میں ٹوئٹر پر ایک بار پھر (می ٹو) کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا تھا اور کئی لوگوں نے پائل گھوش کے انکشافات پر حیرانی کا اظہار بھی کیا۔

بعدازاں انوراگ کشیپ نے ہندی زبان میں کی جانے والی سلسلہ وار ٹوئٹس میں پائل گھوش کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں پیغام دیا تھا کہ وہ اپنی ضد کی وجہ سے دوسری خواتین کو بھی گندا کر رہی ہیں۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس کے مطابق پائل گھوش اور ان کے وکیل نتن ستپوتے کی جانب سے ورسووا پولیس اسٹیشن سے رجوع کیا گیا تھا جس کے بعد انوراگ کشیپ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

اس حوالے سے نتن ستپوتے نے ٹوئٹ کیا تھا کہ آخر کار ریپ کے جرم کے ملزم کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔   پولیس نے کہا کہ خاتون کا بیان ریکارڈ کیا جارہا ہے اور انہوں نے ورسووا میں 2013 میں یاری روڈ پر واقع ایک جگہ پر انوراگ کشیپ پر ریپ کا الزام لگایا ہے۔

پولیس عہدیدار نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ اس سلسلے میں فلم ساز کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا جائے گا۔

اداکارہ پائل گھوش کی جانب سے عائد الزامات میں بھارتی وزیراعظم کے دفتر کو ٹیگ کرنے کے بعد نیشنل کمیشن فار ویمن کی سربراہ ریکھا شرما نے جواب دیا تھا کہ اداکارہ انہیں تفصیلی شکایت بھیج سکتی ہیں۔

پائل گھوش نے اپنے الزامات میں یہ بھی کہا تھا کہ انہوں نے انوراگ کشیپ کو کہا تھا کہ رچا چڈھا، ماہی گل اور ہما قریشی کو چانس دیا، وہ عام سی لڑکیاں ہیں، عام طور پر ڈائریکٹرز ایسی لڑکیوں کو چانس نہیں دیتے لیکن آپ نے اچھا کام کیا تھا لیکن میں اس سب کے لیے ذہنی طور پر تیار نہیں ہوں۔

دوسری جانب رچا چڈھا نے پائل گھوش کو اس بیان پر لیگل نوٹس بھیجا جبکہ ہما قریشی نے جواب دیا کہ وہ اداکارہ کے بیان پر غصہ ہوئیں لیکن انوراگ کشیپ نے کبھی ان کے یا کسی اور کے ساتھ کبھی غلط سلوک نہیں کیا۔

خیال رہے کہ فلم ساز کی دونوں سابق بیویوں نے بھی پائل گھوش کے الزامات کو مسترد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انوراگ کشیپ کی دونوں سابق بیویوں نے پائل گھوش کے جنسی ہراسانی کے الزامات مسترد کردیے

انوراگ کشیپ نے 2003 میں بھارتی فلم ایڈیٹر آرتی بجاج سے پہلی شادی کی تھی جو 6 سال چلی اور دونوں کی ایک بیٹی بھی ہے۔

—فائل فوٹو: سنیستان ڈاٹ کام
—فائل فوٹو: سنیستان ڈاٹ کام

فلم ساز نے 2011 میں اداکارہ کالکی کوچلین سے دوسری شادی کی تھی اور دونوں 4 سال بعد 2015 میں الگ ہوگئے تھے۔

انوراگ کشیپ کی پہلی سابق اہلیہ آرتی بجاج نے ان کا دفاع کیا اور اس حوالے سے ایک بیان جاری کیا تھا اور لکھا تھا کہ یہ اب تک کا سب سے گھٹیا اسٹنٹ ہے، پہلے اس پر مجھے غصہ آیا اور پھر ہنسی آگئی۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

دوسری جانب فلم ساز کی دوسری سابق اہلیہ کالکی کوچلین نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں انوراگ کشیپ کے خلاف الزامات کو مسترد کیا اور لکھا کہ ٹرولز تو ٹرول کریں گے۔

انہوں نے بیان میں لکھا تھا کہ انوراگ، اس سوشل میڈیا سرکس سے خود کو پریشان نہ کریں، آپ اپنی اسکرپٹس میں خواتین کی آزادی کے لیے لڑے ہیں، آپ نے اپنے پیشے کے ساتھ اپنی زندگی میں ان کی سالمیت کا دفاع کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں