بیت الخلا میں صفائی کے معیار کو برقرار رکھا جائے گا— تصویر بشکریہ شازیہ حسن
بیت الخلا میں صفائی کے معیار کو برقرار رکھا جائے گا— تصویر بشکریہ شازیہ حسن

کراچی: حب چوکی بس اسٹاپ کے قریب لی مارکیٹ کے قلب میں اب ایک کارگو کنٹینر دستیاب ہے جس میں چار صاف بیت الخلا، واش بیسن، صابن اور سینی ٹائزر ڈسپینسر کے ساتھ ساتھ ڈایپر تبدیل کرنے والی میزیں اور دروزاوں پر خصوصی شہریوں کو آسانی سے رسائی فراہم کرنے والے ریمپ بھی شامل ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بیت الخلا دو خواتین کے لیے اور دو مردوں کے لیے پاکستان کے پہلے نجی انتظام کردہ عوامی منصوبے ‘سیف باتھ’ کا حصہ ہیں جسے اتوار کے روز حکومت سندھ کے اشتراک سے سلمان صوفی فاؤنڈیشن نے شروع کیا۔

مزید پڑھیں: یہ ایمپریس مارکیٹ ہے یا رام دین پانڈے کی قبر؟

یہ منصوبے سلمان صوفی کی جانب سے شروع کیے گئے ہیں جو پورے ملک میں صحت اور صفائی ستھرائی کی مہم کو شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سیف باتھ پیدل چلنے والوں خصوصاً خواتین، تمام صنفوں اور مختلف صلاحیتوں کے حامل لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

سلمان صوفی نے ڈان کو بتایا کہ بیت الخلا کے کنٹینرز کی صفائی ستھرائی کو روزانہ کی بنیاد پر فاؤنڈیشن کے رابطہ کار افسران اور ایک کچرا مینجمنٹ اینڈ سینیٹشن فراہم کرنے والی ایجنسی کے ذریعے برقررا رکھا جائے گا اور لی مارکیٹ کے علاقے میں بورنگ کا پانی بھی دستیاب ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے لیے فاؤنڈیشن کئی کارپوریٹ کمپنیوں کے ساتھ شراکت میں تھی جن میں ریکٹ بینکیسر شامل ہیں، جس نے لی مارکیٹ اور جھیل پارک کے لیے پہلے دو بیت الخلا عطیہ کیے تھے اور اس کے علاوہ صوفی گروپ بھی شامل ہے جو ملک کے نیم شہری اور دیہی علاقوں میں پبلک ٹوائلٹس کی تنصیب کے ذمے دار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کی باڑہ مارکیٹ الیکٹرانک آئیٹمز کے لئے مشہور

انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام کے دوسرے مرحلے کا نفاذ پنجاب میں کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ عوامی بیت الخلا کی کمی سے خواتین خاص طور پر متاثر ہوئی ہیں، مردوں کے لیے مساجد میں بیت الخلا اور دھونے کی سہولیات بھی موجود ہیں لیکن خواتین کے پاس یہ نہیں ہے۔

بیت الخلا کی صفائی کی نگرانی پر مامور کارکن جنید جمیل نے بتایا کہ اس کے پاس ایک ایسا بیت الخلا ہوگا جو ایک بار استعمال کیے جانے کے بعد دوسری مرتبہ استعمال سے قبل صاف کیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سہولت کے استعمال کے لیے 20 روپے وصول کیے جائیں گے۔

ڈپٹی کمشنر ارشاد سہیل نے صوفی گروپ کو لی مارکیٹ سے منصوبہ شروع کرنے کی تجویز دی تھی اور کہا کہ وہ بس اسٹاپس کے قریب سہولت چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’جو تاجر پہلے لوگوں کی مدد کرتے تھے، وہ اب خود محتاج ہوگئے ہیں‘

انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹوائلٹ لگانے کے لیے ساحل سمندر اور عبد اللہ شاہ غازی کے ساتھ ساتھ دیگر مقامات کے بارے میں بھی سوچا تھا لیکن پھر ہم نے سوچا کہ یہ جگہ بہترین ہوگی۔

سندھ میں خواتین کی ترقی کی وزیر شہلا رضا نے بتایا کہ ان کے ساتھ اکثر ایسا ہوتا رہا ہے کہ وہ اپنی والدہ کے ساتھ خریداری کر رہی تھیں اور انہیں باتھ روم استعمال کرنے کے لیے گھر واپس بھاگنا پڑا، صاف بیت الخلا تک رسائی بیماریوں کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکتی ہے، وبائی وقت میں اچھی حفظان صحت کو برقرار رکھنے کی بھی ضرورت ہے۔

شوبز کی شخصیت اور سیف باتھ کے برانڈ ایمبیسیڈر صبا حمید نے علاقے کے لوگوں سے کہا کہ وہ اس منصوبے کی دیکھ بھال کریں اور اس کو اپنا سمجھیں، انہوں نے مردوں سے بھی اپیل کی کہ وہ خواتین کا احترام کریں اور ان کی ہر طرح سے مدد کریں جس طرح وہ روزمرہ کی زندگی میں کر سکتے ہیں، صفائی ستھرائی ہے۔

ہارپک اینڈ ریکٹ اینڈ بینکیسر کے کنٹری منیجر اکبر علی شاہ نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔


یہ خبر 28 ستمبر 2020 بروز پیر ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں