راولپنڈی میں 963 مقامات پر ڈینگی لاروا کا انکشاف

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2020
شہر کی 46 یونین کونسلز اور کنٹونمنٹ کے 20 وارڈز میں کمرشل اور گھریلو یونٹز کا جائزہ لینے کے لیے 589 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ فائل فوٹو:رائٹرز
شہر کی 46 یونین کونسلز اور کنٹونمنٹ کے 20 وارڈز میں کمرشل اور گھریلو یونٹز کا جائزہ لینے کے لیے 589 ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ فائل فوٹو:رائٹرز

راولپنڈی: مون سون سیزن کے اختتام کے بعد محفوظ مقامات میں ڈینگی مچھر پیدا ہورہا ہے کیونکہ 19 ستمبر اور 28 ستمبر کو شہر اور چھاؤنی کے علاقوں میں 963 مقامات پر لاروا پایا گیا۔

ڈان کے پاس دستیاب ڈیٹا کے مطابق ڈھوک بابو عرفان، ڈھوک ہسو، ڈھوک منگتل، غریب آباد، شکرالہ، نیو افضل ٹاؤن، ریلوے سکیم چکلالہ، چمن آباد، اشرف کالونی، شاہ جیون کالونی اور علامہ اقبال کالونی میں ڈینگی لاروا پایا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہر کی 46 یونین کونسلز اور کنٹونمنٹ کے 20 وارڈز میں کمرشل اور گھریلو یونٹ کا جائزہ لینے کے لیے 589 ٹیمز تشکیل دے دی گئی ہیں.

مزید پڑھیں: ڈینگی پر قابو پانے کیلئے آسٹریلین ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ

ٹیموں نے 12 ہزار 811 مکانات کا جائزہ لیا اور 455 مقامات پر انہیں ڈینگی لاروا ملا، جس میں راولپنڈی کنٹونمنٹ کے 102 مکانات، پوٹہار ٹاؤن اور چکلالہ چھاؤنی میں 226 مکانات اور راول ٹاؤن میں 127 مکانات شامل ہیں۔

تقریباً ایک لاکھ 64 ہزار ایک عوامی علاقوں کا جائزہ لیا گیا جس میں سے 508 مقامات اور 9 کوآپریٹو سوسائٹیز میں ڈینگی لاروا پایا گیا۔

مزید یہ کہ 66 شکایات موصول ہوئیں اور ان کو حل کیا گیا۔

خیال رہے کہ راولپنڈی میں اب تک 10 افراد اس مرض میں مبتلا ہوچکے ہیں تاہم کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی ہے۔

کمشنر ریٹائرڈ کیپٹن محمد محمود نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مریضوں کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہے۔

جنوری سے ستمبر 2019 میں 3 ہزار 87 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ اس سال اب تک صرف 10 ڈینگی کیس سامنے آئے ہیں۔

مزید یہ کہ یکم ستمبر سے 29 ستمبر 2019 تک 2 ہزار 611 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ اس سال اسی عرصے میں صرف کیسز سامنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کی حسین ترین وادی کس طرح ڈینگی کی وبا کا گڑھ بن گئی؟

کمشنر نے صحت کے عہدیداروں اور شہری اداروں کو رہائشی علاقوں اور عوامی مقامات سے ڈینگی لاروا کو ختم کرنے کے لیے کام تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ علاقہ مکینوں اور گھروں کے آس پاس صفائی کے بارے میں مقامی افراد میں شعور پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مساجد، قبرستانوں، گلیوں، سڑکوں اور عوامی پارکس میں صفائی پر خصوصی توجہ دی جائے گی، ڈینگی کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے تمام محکموں کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں