جو بائیڈن کے ٹرمپ سے مباحثے میں 'انشااللہ' کہنے پر امریکا میں نئی بحث

اپ ڈیٹ 01 اکتوبر 2020
صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ٹرمپ کی پالیسی کو زیر دست تنقید کا نشانہ بنایا—فوٹو: اے ایف پی
صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ٹرمپ کی پالیسی کو زیر دست تنقید کا نشانہ بنایا—فوٹو: اے ایف پی

امریکا میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار اور سابق امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے پہلے صدارتی مباحثے کے دوران 'انشااللہ' کا لفظ استعمال کیا جو عربی زبان بولنے والے اور مسلمان گھرانوں میں کثرت سے ادا ہوتا ہے لیکن قومی سطح پر ٹیلی ویژن پر امریکی بحث میں شاید پہلی مرتبہ ہی سنا گیا ہو۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق مباحثے میں ریپبلکن کے صدارتی امیدوار اور موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ بتانے سے انکار کرتے رہے کہ وہ اپنے ٹیکس گوشوارے کب جاری کریں گے۔

مزید پرھیں: جوبائیڈن نے ٹرمپ کے اقدامات کو 'تاریخی بدانتظامی' قرار دے دیا

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی رقم ادا کرنے کے دعوے کے بارے میں کہا کہ 'لاکھوں ڈالر اور آپ اسے دیکھیں گے'۔

اس پر ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار نے کہا 'کب؟ انشااللہ'۔

دبئی میں سیٹلائٹ چینل 'العربیہ' اور ابوظہبی میں سرکاری اخبار 'دی نیشنل' نے جو بائیڈن کے الفاظ سے متعلق مضامین شائع کیے۔

نامزد ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کی انتخابی مہم نے این پی آر کو اس بات کی تصدیق کی کہ حقیقت میں انہوں نے یہ جملہ استعمال کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن پر سینیٹ کی سابق ملازمہ کا جنسی زیادتی کا الزام

انشااللہ کے لغوی معنیٰ 'اللہ کی مرضی' کے ہیں لیکن یہ 'ایسا کچھ نہیں ہوگا' کے مفہوم میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

مصنف وجاہت علی نے جو بائیڈن کی جانب سے انشااللہ کی یوں تشریح کی ہے کہ دراصل انہوں نے یہ 'اس بارے میں بھول جائیں' کے مفہوم میں استعمال کیا ہے۔

نیو جرسی میں مونٹکلیر اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہر لسانیات کے پرویسر فادی ہلانی، جنہوں نے 'انشااللہ' کے استعمال پر تحقیق کی ہے، نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ یہ واضح ہے کہ جو بائیڈن نے یہ لفظ طنزیہ لہجے میں استعمال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'جو بائیڈن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر طنزیہ انداز میں یہ شکوہ کر رہے تھے کہ وہ اپنے ٹیکس گوشوارے پیش کر ہی نہ دیں '۔

پہلے صدارتی مباحثے کے دوران توہین آمیز رویہ، گالیوں کا استعمال دیکھنے میں آیا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد مرتبہ مداخلت کی۔

مزید پڑھیں: برنی سینڈرز امریکی صدارتی امیدوار کی دوڑ سے دستبردار

جو بائیڈن نے کورونا وبائی امراض، معیشت اور نومبر کے انتخابات کی سالمیت پر ٹرمپ کی قیادت پر زبردست تنقید کی۔

اس سے قبل جو بائیڈن اس خدشے کا اظہار کرچکے تھے کہ 'انہیں مباحثے کے دوران امریکی صدر کی جانب سے الزامات اور جھوٹ کی توقع ہے' اور ڈونلڈ ٹرمپ کا موازنہ نازیوں کا پروپیگنڈا کرنے والے جوزف گیبلز سے کیا تھا۔

دوسری جانب حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے صدارتی حریف جو بائیڈن کی ذہنی صلاحیت پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ دونوں کے مابین پہلے مباحثے سے قبل یا اس کے بعد اپنا ڈرگ ٹیسٹ کرائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں