پیپلز پارٹی کے رہنما نیر بخاری کورونا وائرس سے متاثر

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2020
بلاول بھٹو زرداری نے نیر بخاری کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی—فائل فوٹو: اے ایف پی
بلاول بھٹو زرداری نے نیر بخاری کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی—فائل فوٹو: اے ایف پی

سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سیکریٹری جنرل نیر بخاری بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے اپنا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا ہے۔

انہوں نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس میں شرکت کی تھی جس کے بعد انہیں بخار محسوس ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 230 افراد متاثر، 558 صحتیاب

بخار ہونے پر انہوں نے اپنا کورونا ٹیسٹ کروایا جس کی رپورٹ میں ان کے وائرس سے متاثر ہونے کی تشخیص ہوگئی۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نیر بخاری کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ کورونا وبا ابھی ختم نہیں ہوئی اور اس سے بچنے کے لیے احتیاط انتہائی ضروری ہے کیوں کہ صرف احتیاط کے ذریعے ہی کورونا سے بچا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں فروری کے آخر سے اب تک کورونا وائرس کے 3 لاکھ 13 ہزار 341 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جس میں سے 6 ہزار 499 متاثرین انتقال کرگئے جبکہ 2 لاکھ 98 ہزار 55 مریض صحتیاب ہونے میں کامیاب رہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے پاکستانی سیاستدان

پاکستان میں اب تک کورونا کا شکار ہونے والے معروف سیاست دانوں میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، قائد حزب اختلاف شہباز شریف، گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، پی پی پی کے سینئر رہنما سعید غنی، وزیر ریلوے شیخ رشید اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت دیگر شامل ہیں۔

مذکورہ تمام سیاسی رہنما کورونا وائرس سے صحت یاب ہوئے۔

کورونا وائرس کے باعث انتقال کرنے والے پاکستانی سیاست دانوں میں بلوچستان کے سابق گورنر سید فیصل آغا، پی ٹی آئی پنجاب کی رکن اسمبلی شاہین رضا، سندھ کے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ، رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی اور پی ٹی آئی کے جمشیدالدین کاکاخیل شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا کووڈ-19 کا شکار

سیاسی شخصیات میں سب سے پہلے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے تاہم ان میں کوئی علامات نہیں پائی گئی تھیں۔

30 مئی کو وزیر مملکت برائے سیفران اور انسداد منشیات شہریار آفریدی نے عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی تھی۔

3 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے اراکین فیصل زیب خان اور صلاح الدین کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

8 جون کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

اسی روز مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں طارق فضل چوہدری، مریم اورنگزیب اور ان کی والدہ طاہرہ اورنگزیب میں کورونا کی تصدیق ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے متاثر افراد بھی دوبارہ اس کا شکار نہیں ہوتے، تحقیق

6 جولائی ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے اپنے کووِڈ 19 سے صحتیاب ہونے کی تصدیق کی تھی۔

بعد ازاں مسلم لیگ(ن) کے سیکریٹری جنرل اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

13 ستمبر کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے صاحبزادے اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز لاہور کی جیل میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے۔

29 ستمبر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت کے وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کا کووڈ-19 ٹیسٹ مثبت آیا تھا

تبصرے (0) بند ہیں