بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک خاتون کا ’ریپ‘

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2020
رپورٹ کے مطابق بھارت میں گزشتہ 10 سال کے دوران سالانہ ریپ واقعات میں 5 سے 7 فیصد اضافہ ہوا — فائل فوٹو: رائٹرز
رپورٹ کے مطابق بھارت میں گزشتہ 10 سال کے دوران سالانہ ریپ واقعات میں 5 سے 7 فیصد اضافہ ہوا — فائل فوٹو: رائٹرز

بھارتی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں ہر 16 ویں منٹ میں ایک خاتون کہیں نہ کہیں ’ریپ‘ کا شکار بن رہی ہے، جب کہ ملک کی کوئی ایسی ریاست نہیں جہاں خواتین محفوظ ہوں۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق ’نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو' (این سی آر بی) کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد جاری کیے گئے سال 2019 کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ایک سال میں بھارت میں خواتین پر تشدد اور ریپ کے واقعات میں تقریبا 8 فیصد اضافہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق اگرچہ سال 2019 میں بھی دارالحکومت نئی دہلی میں خواتین پر تشدد اور ریپ کے سب سے زیادہ واقعات 12 ہزار 902 ریکارڈز کیے گئے۔

تاہم حیران کن طور پر ریاست مہارا شٹر کا دارالحکومت اور فلمی گڑھ سمجھے جانے والا ممبئی خواتین کے استحصال، ریپ اور تشدد کے واقعات میں 6 ہزار 519 رجسٹرڈ کیسز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہا۔

اگرچہ ریپ کیسز میں نئی دہلی سب سے آگے ہے تاہم خواتین کے خلاف تشدد، استحصال اور بعض جرائم کے کچھ واقعات میں ممبئی سرفہرست ہے۔

بھارت بھر میں سب سے زیادہ ریپ واقعات دہلی شہر میں رپورٹ ہوتے ہیں، رپورٹ—فائل فوٹو: رائٹرز
بھارت بھر میں سب سے زیادہ ریپ واقعات دہلی شہر میں رپورٹ ہوتے ہیں، رپورٹ—فائل فوٹو: رائٹرز

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سال 2019 میں نئی دہلی میں 1213، ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں 517 جب کہ ممبئی میں 394 ریپ واقعات رجسٹرڈ ہوئے۔

اسی حوالے سے انڈیا ڈاٹ کام نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بھارت کے 19 میٹروپولیٹن شہروں میں سب سے کم ریپ کے واقعات ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں ریکارڈ ہوئے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ سال 2019 میں کولکتہ میں صرف 14 ریپ واقعات رجسٹرڈ ہوئے۔

انڈیا ڈاٹ کے مطابق رپورٹ سے عندیہ ملتا ہے کہ کولکتہ دیگر شہروں کے مقابلے میں خواتین کے لیے قدرے محفوظ شہر ہے، تاہم رپورٹ کے اعداد و شمار اصل حقیقت سے کہیں کم ہیں، کیوں کہ کئی واقعات کو رجسٹرڈ ہی نہیں کروایا جاتا۔

این سی آر بی کے اعداد و شمار کے حوالے سے زی نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ بھارت بھر میں ہر 16 ویں منٹ میں ایک خاتون یا لڑکی کا ریپ ہوتا ہے۔

زیادہ تر خواتین کا ریپ جاننے والے افراد کرتے ہیں،ر پورٹ—فوٹو: اے ایف پی
زیادہ تر خواتین کا ریپ جاننے والے افراد کرتے ہیں،ر پورٹ—فوٹو: اے ایف پی

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت بھر میں یومیہ 88 ریپ واقعات ہوتے ہیں اور متاثرہ خواتین میں عمر رسیدہ، ادھیڑ عمر، نابالغ لڑکیاں اور انتہائی کم سن بچیاں بھی شامل ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ہر 15 منٹ میں ایک خاتون کا ریپ

رپورٹ کے مطابق اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ بھارت میں نہ صرف ریپ واقعات میں اضافہ ہوا ہے بلکہ خواتین کے خلاف دیگر تشدد اور استحصال میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

خواتین کے ریپ، تشدد اور استحصال کے حوالے سے سب سے خطرناک ریاست اتر پردیش قرار دی گئی، جہاں سال 2019 میں 59 ہزار 853 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 5 ہزار 997 کیسز ریپ کے تھے۔

دوسرے نمبر پر خطرناک ترین ریاست راجستھان قرار دی گئی، جہاں سال 2019 میں 14 ہزار 550 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 3 ہزار 65 کیسز ریپ کے تھے۔

خواتین کے حوالے سے تیسری خطرناک ریاست مہاراشٹر قرار دی گئی، جہاں سال 2019 میں 37 ہزار 144 کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے ریپ کے ایک ہزار سے بھی کم کیسز تھے۔

این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق بھارت بھر میں سال 2019 میں 31 ہزار کے قریب خواتین و بچیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا، جس میں سے 10 فیصد دلت کمیونٹی کی خواتین و لڑکیاں تھیں۔

بھارت میں یومیہ 88 خواتین و لڑکیوں کے ریپ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، رپورٹ—فائل فوٹو: رائٹرز
بھارت میں یومیہ 88 خواتین و لڑکیوں کے ریپ کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، رپورٹ—فائل فوٹو: رائٹرز

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں