بورڈنگ اسکول میں ذہنی و جسمانی استحصال کا نشانہ بنایا گیا، پیرس ہلٹن

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2020
جس اسکول میں استحصال کا نشانہ بنایا گیا، اب اسے بند کرانا مقصد ہے، پیرس ہلٹن—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
جس اسکول میں استحصال کا نشانہ بنایا گیا، اب اسے بند کرانا مقصد ہے، پیرس ہلٹن—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

اداکارہ، معروف ریئلٹی اسٹار، کاروباری خاتون اور اب خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی 39 سالہ پیرس ہلٹن نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں انتہائی کم عمری میں ذہنی و جسمانی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حال ہی میں پیرس ہلٹن کی جانب سے ریلیز کی گئی دستاویزی فلم میں پہلی بار کئی حیران کن انکشافات کیے گئے، جن میں سے اسکول میں استحصال کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف بھی شامل ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیرس ہلٹن نے طویل دستاویزی فلم میں امریکی ریاست اٹاہ میں موجود بورڈنگ اسکول پرووو کینیون پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انہیں کم عمری میں وہاں ذہنی و جسمانی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

پیرس ہلٹن کے مطابق بورڈنگ اسکول بھجوائے جانے کی وجہ سے ہی انہوں نے کم عمری سے لے کر نوجوانی تک تقریبا 20 سال تک اپنے والدین سے بات چیت بھی نہیں کی تھی۔

پیرس ہلٹن کا کہنا تھا کہ انہیں بورڈنگ اسکول میں بدترین طریقے سے ذہنی و جسمانی استحصال کا نشانہ بنایا گیا اور اب اس کا مقصد مذکورہ اسکول کو بند کروانا ہے۔

اداکارہ و کاروباری خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے والدین نے ان کے جارحانہ رویوں کے باعث دیگر بورڈنگا اسکولز میں بھی تعلیم کے لیے بھیجا اور انہوں نے کم عمری میں کئی مسائل کا سامنا کیا۔

پیرس ہلٹن نے ویڈیو میں اپنی زندگی کے دیگر مسائل سے بھی پردہ اٹھایا تاہم انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ انہیں بورڈنگ اسکول میں کس طرح کے جسمانی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

پیرس ہلٹن کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد مذکورہ اسکول کی انتظامیہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 2 دہائیاں قبل مذکورہ اسکول کی انتظامیہ کوئی اور تھی اور وہ ماضی کے معاملات پر بات نہیں کر سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: پیرس ہلٹن شادی کے بغیر بچے کی خواہاں

اسکول انتظامیہ کے مطابق انہوں نے پرووو کینیون اسکول کو 2000 میں خریدا اور اس کے بعد انتظامیہ نے ہر بچے کی تربیت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دی ہے اور ہر بچے کو ان کی ذہنی و جسمانی ضروریات کے مطابق سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

پیرس ہلٹن کی دستاویزی فلم کے بعد امریکا کی دیگر معروف شخصیات بھی مذکورہ اسکول میں استحصال کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات کو بیان کر رہے ہیں۔

پیرس ہلٹن نے نے دستاویزی فلم میں کئی انکشافات کیے—فائل فوٹو: رائٹرز
پیرس ہلٹن نے نے دستاویزی فلم میں کئی انکشافات کیے—فائل فوٹو: رائٹرز

شوبز ویب سائٹ پیج سکس کے مطابق دیگر مرد و خواتین شخصیات نے بھی پرووو کینیون اسکول میں ذہنی و جسمانی استحصال کا نشانہ بنائے جانے کے انکشاف کیے ہیں۔

تاہم زیادہ تر شخصیات کی جانب سے بیان کردہ واقعات سال 2000 سے قبل کے ہیں۔

پیرس ہلٹن نے جہاں دستاویزی فلم پر مذکورہ اسکول سسٹم کے خلاف الزامات لگائے، وہیں مذکورہ اسکول کو بند کرنے یا اس کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کیے جانے کے لیے آن لائن پٹیشن کا آغاز بھی کردیا گیا۔

خیال رہے کہ پیرس ہلٹن ایک کاروباری خاندان سے تعلق رکھنے کی وجہ سے انتہائی کم عمری میں شوبز شخصیات کی توجہ کا مرکز بن گئی تھیں۔

پیرس ہلٹن کا تعلق دنیا بھر میں معروف اور پرتعیش ہوٹلز رکھنے والے ’ہلٹن ہوٹلز‘ خاندان سے ہے۔

پیرس ہلٹن کے پردادا نے مذکورہ ہوٹلز کی بنیاد رکھا، جس کے بعد ان کے دادا نے کاروبار سنبھالا اور پھر ان کے والد نے بھی خاندانی کاروبار میں کردار ادا کیا۔

اداکارہ نے بورڈنگ اسکول کو بند کرانے کی مہم بھی شروع کردی—فائل فوٹو: اے ایف پی
اداکارہ نے بورڈنگ اسکول کو بند کرانے کی مہم بھی شروع کردی—فائل فوٹو: اے ایف پی

پیرس ہلٹن کو اب بھی خاندانی ’ہلٹن ہوٹلز‘ کے کاروبار سے سالانہ خطیر حصہ ملتا ہے۔

پیرس ہلٹن نے 19 برس کی عمر میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ماڈلنگ ایجنسی سے معاہدے کرنے کے بعد کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

انہیں 2003 میں اس وقت مقبولیت ملی جب ان کی اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ نامناسب ویڈیوز لیک ہوئیں۔

ان کا شمار امیر ترین اداکاراؤں میں ہوتا ہے، جہاں وہ فلموں سے سالانہ ایک کروڑ ڈالر تک کمائی کرتی ہیں، وہیں وہ مختلف ایونٹس میں شرکت سے بھی سالانہ لاکھوں ڈالرز کماتی ہیں۔

انہوں نے اب تک 30 کے قریب فلموں میں اداکاری کی ہے اور انہیں اداکاری کی وجہ سے ایوارڈز بھی مل چکے ہیں تاہم انہیں ایک کاروباری خاندان کی بااثر خاتون کے طور پر زیادہ شہرت حاصل ہے۔

اداکارہ کا شمار معروف کاوروباری خواتین میں ہوتا ہے—فوٹو: اے ایف پی
اداکارہ کا شمار معروف کاوروباری خواتین میں ہوتا ہے—فوٹو: اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں