ادب کا نوبیل انعام امریکی شاعرہ کے نام

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2020
لوئس گلک کو ان کی سحر انگیز شاعری کے باعث ایوارڈ دیا گیا—فوٹو: نوبیل کمیٹی ٹوئٹر
لوئس گلک کو ان کی سحر انگیز شاعری کے باعث ایوارڈ دیا گیا—فوٹو: نوبیل کمیٹی ٹوئٹر

دنیا کا سب سے معتبر ایوارڈ دینے والی سویڈن کی سویڈش اکیڈمی آف نوبیل پرائز نے ’ادب‘ کا 2020 کا نوبیل انعام امریکی خاتون شاعرہ لوئس گلک کو دینے کا اعلان کردیا۔

نوبیل پرائز کمیٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 77 سالہ لوئس ایلزبتھ گلک کو ان کی بے باک شاعری کے باعث رواں سال کا نوبیل انعام دیا جا رہا ہے۔

نوبیل کمیٹی نے لوئس گلک کی ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے لکھا کہ ان کی شاعری سے انسانی وجود کی خوبصورتی آفاقی محسوس ہوتی ہے اور انہوں نے بے باک الفاظ کا انتخاب کیا۔

لوئس گلک 1943 میں امریکی شہر ریاست نیویارک میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے زندگی کا بیشتر حصہ ریاست میساچوٹس میں گزارا۔

لوئس گلک نے انگریزی، جرمن، سویڈش اور اسپینش زبانوں میں بھی کتابیں لکھیں اور انہوں نے شاعری سمیت ادب کی دیگر صنفوں میں بھی کامیاب طبع آزمائی کی۔

ان کی پہلی انگریزی کتاب 1965 میں شائع ہوئی اور مجموعی طور ان کی 20 کے قریب انگریزی کتابیں شائع ہوچکی ہیں، جب کہ ان کی تصانیف کے دیگر زبانوں میں تراجم بھی ہوئے۔

لوئس ایلزبتھ گلک نے سویڈش، اسپینش اور جرمن زبانوں میں بھی ادب لکھا اور ان کی یورپی زبان کی تحریروں کو بھی بہت پسند کیا جاتا رہا ہے۔

لوئس گلک کو ان کی شاعری اور دیگر ادبی خدمات کے باعث متعدد عالمی ایوارڈز دیے جا چکے ہیں، انہوں نے امریکی حکومتی ایوارڈز سمیت یورپی و امریکی اعلیٰ ادبی ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں۔

اس سال بھی ایک ہی فرد کو ادب کا نوبیل انعام دیا جا رہا ہے، گزشتہ سال بھی ایک ادیب کو نوبیل انعام دیا گیا تھا۔

اس سے قبل 2018 میں نوبیل انعام کی ادب کمیٹی میں جنسی ہراسانی کے معاملات آنے پر اس سال ادب کا نوبیل انعام نہیں دیا گیا تھا تاہم سال 2019 میں بیک وقت دو نوبیل انعاموں کا اعلان کیا گیا تھا۔

سال 2019 کا ادب کا نوبیل انعام آسٹریا کے ناول نگار و لکھاری 77 سالہ پیٹر ہینڈکے کو جب کہ 2018 کا نوبیل پرائز پولینڈ کی خاتون لکھاری و ناول نگار 58 سالہ اولگا توکارزک کو دیا گیا تھا۔

/

نوبیل انعام کی رقم 10 لاکھ امریکی ڈالرز ہوتی ہے اور ہر سال یہ انعام دسمبر میں دیگر نوبیل انعامات کے ساتھ دیا جاتا ہے، تاہم امن کا نوبیل پرائز اسی دن دوسرے ملک میں ہونے والی تقریب کے دوران دیا جاتا ہے۔

خیال رہے کہ نوبیل کمیٹی ہر سال اکتوبر کے آغاز میں ہی نوبیل پرائز کا اعلان کرتی ہے، اس سال 5 اکتوبر سے کمیٹی نے رواں سال کے فاتحین کا اعلان کرنا شروع کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی مرتبہ ادب کے 2 نوبیل انعامات کا ایک ساتھ اعلان

نوبیل کمیٹی نے 5 اکتوبر کو طب کے نوبیل انعام جیتنے والے سائنسدانوں کا اعلان کیا تھا، طب کا انعام برطانیہ کے سائنسدان مائیکل ہوٹن اور امریکا کے ہاروی آلٹر اور چارلز رائس کو دیا گیا تھا۔

کمیٹی نے 6 اکتوبر کو فزکس کے نوبیل انعام کا اعلان کیا تھا اور وہ بھی تین سائنسدانوں برطانوی ریاضی دان راجر پینریز، امریکی خاتون سائسندان اینڈریا گیز اور جرمن سائنسدان رینہارڈ گینزل کو دیا گیا تھا۔

اسی طرح کمیٹی نے کیمسٹری کے نوبیل انعام کا اعلان 7 اکتوبر کو کیا تھا اور پہلی بار کیمسٹری کا انعام دو خواتین کو دیا گیا تھا۔

اس سال کا کیمسٹری کا نوبیل انعام فرانس سے تعلق رکھنے والی بائیوکیمسٹ ایمانوئیل کارپنٹر اور امریکا سے تعلق رکھنے والی جینیفر ڈوڈنا کو دیا گیا ہے۔

نوبیل کمیٹی طب، فزکس، کیمسٹری، ادب، معیشت اور امن کی کیٹیگریز میں نوبیل انعامات دیتی ہے۔

لوئس گلک امریکی حکومتی ایوارڈ سمیت دیگر ایوارڈز بھی جیت چکی ہیں—فائل فوٹو: اے پی
لوئس گلک امریکی حکومتی ایوارڈ سمیت دیگر ایوارڈز بھی جیت چکی ہیں—فائل فوٹو: اے پی

تبصرے (0) بند ہیں