عالمی برادری میں پاکستان تنہا نہیں ہے، اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر

اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2020
منیر اکرم کے مطابق دنیا کے ہر خطے کے ممالک نے ہماری مدد کی، جو لوگ اب بھی پاکستان کے تنہا ہونے کی بات کرتے ہیں وہ گمراہ ہیں  — فائل فوٹو:اے پی پی
منیر اکرم کے مطابق دنیا کے ہر خطے کے ممالک نے ہماری مدد کی، جو لوگ اب بھی پاکستان کے تنہا ہونے کی بات کرتے ہیں وہ گمراہ ہیں — فائل فوٹو:اے پی پی

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں بھاری اکثریت کے ساتھ پاکستان کا دوبارہ انتخاب ہونا اس دعوے کی تردید کرتا ہے کہ اس ملک کو عالمی برادری میں تنہا کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یو این ایچ آر سی کے لیے پاکستان کو دوبارہ منتخب کیا گیا جہاں اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی میں پاکستان کو 169 ووٹ حاصل ہوئے جو اس کے مدمقابل ممالک سے کہیں زیادہ ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق منیر اکرم نے اس دعوے پر تبصرہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’جب آپ کونسل کے انتخابات میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرلیں تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان تنہا ہے؟‘

مزید پڑھیں: پاکستان بھاری اکثریت سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا دوبارہ رکن منتخب

پاکستانی سفیر نے کہا ’دنیا کے ہر خطے کے ممالک نے ہماری مدد کی، جو لوگ اب بھی پاکستان کے تنہا ہونے کی بات کرتے ہیں وہ گمراہ کیے گئے ہیں‘۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے نے کہا کہ دوبارہ انتخاب ہمیشہ زیادہ مشکل ہوتا ہے اور ان نتائج نے بین الاقوامی برادری میں پاکستان کے لیے ’وسیع پیمانے پر احترام‘ کی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمیں سب سے زیادہ ووٹ ملا جو ہمارے بین الاقوامی مؤقف کا ایک اور ثبوت ہے‘۔

اس کونسل کے ممبر ہونے کے فوائد کے حوالے سے سوال کے جواب میں منیر اکرم کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال سے اب تک بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال اور اس کے ساتھ ہی متعدد تازہ ترین معلومات کے بارے میں دو بڑی رپورٹس حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18 خصوصی نمائندوں نے بھی ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں کشمیر اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مختلف پہلوؤں اور تنقید کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی رپورٹس سے ملک میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو بے نقاب کرتے ہوئے بھارت پر دباؤ ڈالا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلاموفوبیا کے خلاف ہمارا مؤقف غیر متزلزل ہے، وزیر اعظم

ان کا کہنا تھا کہ ’کونسل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے اور بھارت کو ان خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے ایک مرکزی فورم ہے‘۔

پاکستانی سفارت کار نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا کہ او آئی سی اب کشمیر پر پاکستان کی حمایت نہیں کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’او آئی سی نے باقاعدگی سے اور ہر سطح پر اس مسئلے پر بات کی ہے‘۔

پاکستان کی مستقبل کی حکمت عملی کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم بھارت کو بے نقاب کرنے اور پاکستان کے مثبت کردار کو اجاگر کرنے کی اپنی مہم جاری رکھیں گے، ہم اس مسئلے پر قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں