اسلاموفوبیا کے خلاف ہمارا مؤقف غیر متزلزل ہے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2020
پاکستان اتفاق رائے کے حوالے سے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا، وزیر اعظم — فائل فوٹو / اے ایف پی
پاکستان اتفاق رائے کے حوالے سے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا، وزیر اعظم — فائل فوٹو / اے ایف پی

وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے لیے پاکستان کے پانچویں بار منتخب ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے عزم ظاہر کیا ہے کہ پاکستان اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس میں عمران خان نے کہا کہ ’میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے لیے پاکستان کے مزید 3 برس کے لیے انتخاب پر نہایت شاد ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’برداشت کے فروغ اور تعمیری سرگرمیوں کو اپنی ترجیحات کا حصہ بناتے ہوئے ہم سب کے لیے انسانی حقوق کے تحفظ کا عزم کیے ہوئے ہیں، جبکہ اسلاموفوبیا کے خلاف اور احترام باہمی کی حمایت میں بھی ہمارا مؤقف غیر متزلزل ہے۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان اتفاق رائے کے حوالے سے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا اور یقینی بنائے گا کہ کونسل کے کام کی بنیاد عالمگیریت، غیر جانبداریت، گفت و شنید اور تعاون کے اصولوں پر استوار ہو۔‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، کشمیر پر غیر قانونی طور پر قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی بلاخوف خلاف ورزیاں بھی بےنقاب کرتا رہے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’اس بڑی سفارتی کامیابی پر دفتر خارجہ اور بیرون ملک موجود پاکستان کے سفارتی مشنز کے کردار کو سراہتا ہوں جن کی کاوشوں سے عالمی افق پر پاکستان کی حیثیت اور ساکھ میں اضافہ ہوا۔‘

کونسل میں پاکستان کا انتخاب اہم سفارتی کامیابی ہے، وزیر خارجہ

قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستان کے دوبارہ انتخابات کو ایک ’اہم سفارتی کامیابی‘ قرار دیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے انتخابات میں ہر ریجن سے پاکستان کو حمایت ملی ہے، بااثر اور بڑے ممالک نے بھی پاکستان کا ساتھ دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ ووٹ انسانی حقوق کونسل میں ہماری 3 سالہ کارکردگی کو نمایاں کرتا ہے، پاکستان کے کردار کو دنیا قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے‘۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بڑھ رہی ہیں اور ایسے میں پاکستان کا اس ادارے کا حصہ ہونا بہت اہم کامیابی ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان بھاری اکثریت سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا دوبارہ رکن منتخب

منگل کی رات کو کیے گئے ایک ٹوئٹ میں وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ دوبارہ انتخاب ’قومی اور عالمی انسانی حقوق کے ایجنڈے کے پاکستان کے عزم پر عالمی برادری کے اعتماد کا مظہر ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ 2006 میں اس کونسل کے قیام کے بعد سے پاکستان پانچویں مرتبہ اس کونسل کے لیے منتخب ہوا ہے۔

وزیر اعظم کے دفتر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ دوبارہ انتخاب سے پاکستان پر عالمی برادری کے اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’انتخاب میں شاندار کامیابی اقوام متحدہ میں پاکستان کے اصولی، قابل اعتماد اور ذمہ دار ہونے کی عکاسی کرتا ہے جو اقوام متحدہ میں بامقصد کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے‘۔

کونسل کی 4 نشستوں کے لیے ایشیا پیسیفک خطے سے 5 امیدوار مد مقابل تھے جن میں سے پاکستان نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

واضح رہے کہ پاکستان 2018 سے ایچ آر سی میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے جبکہ گزشتہ روز ہونے والے انتخاب میں پاکستان کو مزید 3 سال کے لیے رکن منتخب کرلیا گیا ہے، اس رکنیت کا آغاز یکم جنوری 2021 سے ہوگا۔

اس حوالے سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا کہ عالمی برادری نے ایک بار پھر پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کونسل میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے قومی اور عالمی انسانی حقوق کے ایجنڈے میں ہماری خدمات کو تسلیم کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان بنیادی حقوق اور آزادیوں کی حمایت کے فروغ کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت کے لیے پر عزم ہے‘۔

دوسری جانب سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی کوششوں کو جاری رکھے گا اور غیر جانبداری، بات چیت، عالمگیریت اور تعاون جیسے انسانی حقوق کونسل کے اصولوں کے مطابق کام کرنے کو یقینی بنائے گا۔

پاکستانی مشن کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کے عزم کے ساتھ ہم رواداری، احترام اور تعمیری مشغولیت کو فروغ دیں گے‘۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ایچ آر سی ایک بہت اہم فورم رہا ہے۔

پاکستانی مشن کا مزید کہنا تھا کہ ’کونسل کے کاموں کے ساتھ ساتھ پاکستان، کشمیریوں کی حالت زار سمیت دنیا میں جہاں بھی لوگوں پر ظلم ہورہا ہے ان کے لیے آواز اٹھائے گا اور متحرک رہے گا‘۔

چین، روس کامیاب، سعودی عرب کو شکست کا سامنا

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کونسل میں چین، روس اور کیوبا نے بھی نشستیں حاصل کیں تاہم سعودی عرب کو ناکامی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں دکاندار کا ماورائے عدالت قتل، پاکستان کا اظہار مذمت

روس اور کیوبا بلا مقابلہ تھے تاہم چین اور سعودی عرب کے درمیان مقابلہ سخت تھا۔

اقوام متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی میں خفیہ رائے شماری میں ازبکستان نے 164، نیپال کو 150، چین کو 139 اور سعودی عرب کو صرف 90 ووٹ ملے۔

خیال رہے کہ 2016 میں سعودی عرب نے ایک نشست پر 152 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔

سعودی عرب کے اصلاحاتی منصوبوں کے اعلان کے باوجود ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) اور دیگر نے اس کے امیدوار ہونے کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ کا یہ ملک انسانی حقوق کے محافظوں اور خواتین کے حقوق کے رضاکاروں کو نشانہ بنارہی ہے اور انہوں نے ماضی میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں بہت کم احتساب کا مظاہرہ کیا ہے جس میں واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار اور سعودی عرب کے ناقد جمال خاشقجی کا قتل بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ چار ممالک نے افریقہ کی چار نشستیں جیتیں جن میں آئیوری کوسٹ، مالاوی، گابن اور سینیگا شامل ہیں۔

روس اور یوکرین نے مشرقی یورپ کی دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ لاطینی امریکی اور کیریبین گروپ میں میکسیکو، کیوبا اور بولیویا نے تین نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

کونسل میں برطانیہ اور فرانس نے مغربی یورپی اور دیگر گروپ کے لیے دو نشستیں جیتی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں