گلگت بلتستان انتخابات میں 50 فیصد سے زائد پولنگ اسٹیشن ‘حساس‘ قرار

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2020
سینیٹ کمیٹی کو اعداد و شمار سے متعلق آگاہ کیا گیا—فائل فوٹو: ای سی پی فیس بک
سینیٹ کمیٹی کو اعداد و شمار سے متعلق آگاہ کیا گیا—فائل فوٹو: ای سی پی فیس بک

اسلام آباد: سینیٹ پینل کو آگاہ کیا گیا ہے کہ گلگت بلتستان میں 15 نومبر کو ہونے والے انتخابات کے لیے قائم کیے گئے پولنگ اسٹیشنز میں سے نصف سے زیادہ کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کشمیر امور اور گلگت بلتستان کو بتایا کہ مجموعی طور پر ایک ہزار 141 پولنگ اسٹیشنز میں سے 577 حساس جبکہ 297 انتہائی حساس ہیں۔

سینیٹ پینل کے ساتھ شیئر کیے گئے اعداد و شمار میں یہ بات سامنے آئی کہ گلگت میں 208 میں سے 125 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے جس میں 48 انتہائی حساس بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان انتخابات میں آر ٹی ایس کے استعمال کا فیصلہ نہ ہوسکا

تاہم اس کے مقابلے میں ضلع غذر میں صورتحال بہتر نظر آتی ہے جہاں 143 پولنگ اسٹیشنز میں سے 62 کو حساس قرار دیا گیا ہے جس میں سے 31 انتہائی حساس ہیں۔

ہنزہ میں 64 پولنگ اسٹیشنز میں سے 20 کو حساس کی کٹیگری میں رکھا گیا ہے جس میں سے 11 انتہائی حساس ہیں، ضلع نگر میں 61 پولنگ اسٹیشنز ہیں اس میں سے 22 حساس ہیں جس میں 9 انتہائی حساس بھی شامل ہیں۔

اسکردو میں 181 پولنگ اسٹیشنز میں سے 103 کو حساس قرار دیا گیا ہے جس میں سے 57 انتہائی حساس ہیں، غنچے میں 49 میں سے 30 پولنگ اسٹیشن حساس ہیں جس میں 16 کا شمار انتہائی حساس میں کیا گیا ہے۔

شگر میں مجموعی 61 پولنگ اسٹیشنز میں سے 24 حساس قرار دیے گئے ہیں جس میں سے 12 انتہائی حساس ہیں، خارمنگ میں 39 مجموعی پولنگ اسٹیشنز میں سے 27 حساس ہیں جس میں 16 انتہائی حساس بھی شامل ہیں۔

تاہم دیامر کا علاقہ ایسا ہے جہاں مجموعی طور پر 141 پولنگ اسٹیشنز میں سے صرف 4 کو نارمل (معمول کے مطابق) قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: نگراں حکومت کا انتخابات میں فوج کی مدد نہ لینے کا فیصلہ

پینل کو آگاہ کیا گیا کہ نومبر میں کچھ انتہائی اونچے علاقوں میں شدید برفباری ہوئی ہے، لہٰذا انتخابی سامان، پولنگ اسٹاف اور ریٹرننگ افسران کی نقل و حمل کے لیے اضافی انتظامات کی ضرورت ہے، ان علاقوں میں انتظامات کے لیے فوج سے ہیلی کاپٹرز کی درخواست کی جائے گی۔

انتخابات میں شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیف سیکریٹری نے بتایا کہ گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر نے 18 مئی کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں ایگزیکٹو اتھارٹی کی جانب سے نئی ترقیاتی اسکیموں کے اعلان اور تقرریوں پر پابندی لگائی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان تک بڑھائے گئے الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 238 کے تحت 15 مئی کو چیف الیکشن کمشنر نے فافن سمیت دیگر مبصرین کو انتخابات کی نگرانی کرنے کی دعوت دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں