صدارتی انتخاب: ووٹوں کی گنتی کے تنازع پر سپریم کورٹ جائیں گے، ٹرمپ

اپ ڈیٹ 05 نومبر 2020
ابتدائی نتائج کے مطابق ریپبلکن امیدوار کا جوبائیڈن کے ساتھ برابری کا مقابلہ ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ابتدائی نتائج کے مطابق ریپبلکن امیدوار کا جوبائیڈن کے ساتھ برابری کا مقابلہ ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ امریکی انتخاب جیت چکے ہیں حالانکہ ابھی لاکھوں ووٹوں کی گنتی ہونا باقی ہے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ ووٹوں کی گنتی کے تنازع پر سپریم کورٹ جائیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے مختلف بیٹل گراؤنڈ ریاستوں جہاں ابھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے، وہاں سے جتنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 'سچ کہوں تو ہم نے انتخاب جیت لیا'۔

یہ بھی پڑھیں: بائیڈن اور ٹرمپ دونوں کا فتح کا دعویٰ، امریکی صدر کا دھاندلی کا الزام

خیال رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان اپنے ڈیموکریٹک حریف جوبائیڈن کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں وہ مقابلہ جیتنے کے حوالے سے پراعتماد نظر آئے جبکہ یہ معاملہ اگلے کچھ گھنٹوں یا دنوں تک ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے تک حل نہیں ہوگا۔

واضح رہے ابتدائی نتائج کے مطابق ریپبلکن اُمیدوار ٹرمپ کے ساتھ جوبائیڈن کا برابری کا مقابلہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ عدالت جائیں گے اور وہ چاہتے ہیں کہ 'تمام ووٹنگ کو روک دیا جائے'۔

مزید پڑھیں: امریکی صدارتی انتخاب: جوبائیڈن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری حاصل

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم سپریم کورٹ جارہے ہیں، ہم تمام ووٹنگ کو روکنا چاہتے ہیں، دراصل، اب کوئی ووٹنگ نہیں ہورہی بس ان کی گنتی ہورہی ہے'۔

تاہم بظاہر محسوس ہوا کہ وہ ڈاک کے ذریعے دیے گئے ووٹس کی گنتی کو روکنا چاہتے ہیں جنہیں ریاست کے الیکشن بورڈز کی جانب سے قانونی طور پر قبول کیا جاسکتا ہے، بشرطیکہ انہیں بروقت بھیجا گیا ہو۔

علاوہ ازیں ٹرمپ کے اپنے ری پبلکن حامیوں کی جانب سے ابتدائی طور پر سخت تنقید کی گئی۔

صدر ٹرمپ کے مشیر کرس کرسٹی نے درمیانی شب میں کی جانے والی اپنی تقریر میں کہا تھا کہ 'یہ ایک بری حکمت عملی پر مبنی فیصلہ ہے، یہ ایک برا سیاسی فیصلہ ہے'۔

خیال رہے کہ انتخابی قوانین کے مطابق تمام امریکی ریاستوں میں ووٹوں گنتی ہونا ضروری ہے کیونکہ ماضی کے مقابلے میں اس سال ڈاک سے اور ذاتی طور پر ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد زیادہ ہے جس کی وجہ کورونا وائرس کی وبا بنی۔

ٹرمپ نے فلوریڈا، اوہائیو، اور ٹیکساس کے بیٹل گراؤنڈز میں فتح حاصل کی جبکہ جوبائیڈن جلد ہی فیصلہ کن جیت کے لیے پراُمید ہیں تاہم جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ اہم رسٹ بیلٹ ریاستوں کے ذریعے وائٹ ہاؤس کی فتح کے راستے پر ہیں۔

77 سال کی عمر کے جوبائیڈن کی نام نہاد 'نیلی دیوار' (ڈیموکریٹس کی اکثریت والی ریاستیں) مشی گن، وسکونسن، پنسلوانیا کی طرف نظریں ہیں، جنہوں نے 74 سالہ ٹرمپ کو 2016 کے انتخابات میں کامیابی دلائی تھی۔

صدر ٹرمپ نے بارہا اور بغیر کسی ثبوت کے ڈاک کے ذریعے دھوکا دہی میں اضافہ ہوگا، اگرچہ انتخابی مبصرین کا کہنا تھا کہ جعل سازی کا امکان کم ہے اور ڈاک کے ذریعے ووٹنگ طویل عرصے سے امریکی انتخاب کا حصہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں