چین کے تعمیراتی منصوبے نے دنیا کو حیران کردیا

08 نومبر 2020
— فوٹو بشکریہ شنگھائی ایوولوشن شفٹ پراجیکٹ
— فوٹو بشکریہ شنگھائی ایوولوشن شفٹ پراجیکٹ

چین فن تعمیرات اور اپنے کاروباری منصوبوں کے حوالوں سے اپنی مثال آپ ہے، گزشتہ ایک دہائی چین نے اپنے کئی منصوبوں سے نہ صرف اپنی معیشت اور سیاحت کو فروغ دیا ہے بلکہ اس نے ان منصوبوں کو دنیا کو بھی حیران کردیا۔

چینی انجنیئرز کئی بار ایسے کام کرجاتے ہیں جو ناممکن لگتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ پوری دنیا کو حیران کردیتے ہیں۔

ایسا ہی کچھ چین کے شہر شنگھائی میں بھی دیکھنے میں آیا جہاں انجنیئرز نے ایک 85 سال پرانی اسکول کی عمارت 'چلا' کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کردیا۔

جی ہاں واقعی اکتوبر میں شنگھائی کے شہریوں کو مشرقی ضلع ہوانگ پو میں ایک حیران کن نظارہ دیکھنے میں آیا، جہاں ایک عمارت 'چہل قدمی' کررہی تھی۔

ایک نئی ٹیکنالوجی واکنگ مشین کے ذریعے اس دہائیوں پراننی عمارت کو بنیادوں سے نکال کر دوسری جگہ منتقل کیا گیا۔

پراجیکٹ کے چیف ٹیکنیکل سپروائرز لان ووجی کے مطابق اس ٹیکنالوجی کا مقصد شہری انتظامیہ کی جانب سے تاریخی عمارات کو محفوظ کرنا ہے اور انجنیئرز نے لگ بھگ 2 سو موبائل سپورٹس 5 منززلہ عمارت کے نیچے منسلک کیے۔

یہ موبائل سپورٹس کسی روبوٹ ٹانگ کی طرح کام کرتے ہیں، جن کو 2 گتوپس میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں سے ایک اٹھنے اورر دوسرا بیٹھنے کا کام کرتا تھا، بالکل کسی انسان کی طرح۔

شنگھائی ایوولوشن شفٹ نامی کمپنی نے اس ٹیکنالوجی کو 2018 میں تیار کیا تھا اور لان ووجی نے بتایا کہ ان سپورٹس میں موجود سنسرز سے عمارت کو آگے بڑھنے کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی۔

ان کا کہنا تھا 'یہ بالکل ایسا تھا کہ عمارت کو بیساکھیاں فراہم کردی گئی تاکہ وہ کھڑے ہوکر چل سکے'۔

ایک ٹائم لیپس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح یہ اسکول ایک سے دوسری جگہ منتقل ہورہی ہے۔

مقامی انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابقق لاگینا پرائمری اسکول 1935 کو تعمیر ہوا تھا اور اسے دوسری جگہ منتقل کرنے کا مقصد ایک نئے کمرشل اور آفس کمپلیکس کے لیے جگہ کا حصول ہے، جو 2023 میں مکمل ہوگا۔

اس مققصد کے لیے مزدوروں نے پہلے عمارت کے ارگرد کھدائی کرکے اس کے نیچے 198 موبائل سپورٹس نصب کیے guy.

عمارت کے ستونوں کو کاٹنے کے بعد یہ روبوٹک ٹانگیں اوپر کی جانب پھیل گئی اور عمارت کو اٹھا کر آگے بڑھنے لگیں۔

18 دن میں اس عمارت کو 21 ڈگری کے زاویے پر گھما کر 62 میٹر دور نئی جگہ پر پہنچایا گیا۔

یہ عمل 15 اکتوبر کو مکمل ہوا اور اب اس عمارت کو تاریخی ورثے کے تحفظ اور ثقافتی تعلیم کے مرکز کی حیثیت دی گئی ہے۔

یہ اس پراجیکٹ کے تحت پہلا منصوبہ تھا جس میں واکنگ مشینوں کے ذریعے ایک تاریخی عمارت کو ایک سے دوسری جگہ گرائے بغیر منتقل کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں