جوبائیڈن کی صدارت میں امن کے میدان میں مزید گہرے تعلقات قائم ہوں گے، اشرف غنی

08 نومبر 2020
انہوں نے مزید کہا کہ جس میں دہشت گردی کے خاتمے اور افغانستان میں امن لانا شامل ہے—فائل فوٹو: اے پی
انہوں نے مزید کہا کہ جس میں دہشت گردی کے خاتمے اور افغانستان میں امن لانا شامل ہے—فائل فوٹو: اے پی

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے جوبائیڈن کو امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کابل اور واشنگٹن کے مابین انسداد دہشت گردی اور امن کے میدان میں مزید گہرے تعلقات استوار ہوں گے۔

غیرملکی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق اشرف غنی نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'افغانستان کثیر الجہتی اسٹریٹجک شراکت داری کو جاری رکھنے کا منتظر ہے'۔

مزیدپڑھیں: صدارتی انتخاب میں فتح ہمیں ہی ملے گی، جوبائیڈن

انہوں نے مزید کہا کہ 'جس میں دہشت گردی کے خاتمے اور افغانستان میں امن لانا شامل ہے'۔

واضح رہے کہ افغانستان میں جوبائیڈن کی کامیابی پر عام شہریوں نے بھی مسرت کا اظہار کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 29 فروری کو طالبان کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس میں مئی 2021 تک تمام امریکی افواج کو افغانستان سے انخلا کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

کابل میں گارمنٹس بیچنے والے محمد داؤد نے کہا کہ جبائیڈن بھی جنگ کو ختم کردیں گے لیکن وہ ٹرمپ کی طرح جلدی بازی نہیں کریں گے وہ جنگ کو ایک ذمہ دار انجام تک پہنچانا چاہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخاب کے نتیجے پر بین الاقوامی اخبارات کی دلچسپ سرخیاں

انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کو سست کردیں گے اور کچھ فوجیں یہاں رہیں گے جو خوشخبری ہے۔

افغانستان میں امریکی یونیورسٹی کے ایک لیکچرر تیمور شرن نے ٹوئٹر پر کہا کہ جوبائیڈن آنے والی انتظامیہ کا امن مذاکرات کے لیے 'زیادہ روادار' انداز ہوگا کیونکہ واشنگٹن کا طالبان کے ساتھ معاہدہ 'خوفناک' تھا اور اس سے حکومت کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا تھا۔

کابل میں یونیورسٹی کے ایک طالب علم احمد جاوید نے کہا کہ جوبائیڈن کا صدر منتخب ہونا افغانستان کے لیے خوشخبری ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ وہ ٹرمپ کی طرف سے کی گئی غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے اور امریکا اور طالبان معاہدے پر نظر ثانی کریں گے اور پھر کسی طرح سے کچھ فوجیں افغانستان میں رکھیں گے'۔

مزیدپڑھیں: جب امریکی میزبان نشریات کے دوران جو بائیڈن کی فتح پر آبدیدہ ہوگئے

جو بائیڈن کے صدر اور کمالا ہیرس کے ملک کی پہلی خاتون نائب صدر بننے کے اعلان کے بعد جہاں امریکا بھر کی سڑکوں پر شہریوں کی ایک بڑی تعداد جشن مناتی دکھائی دی وہیں جو بائیڈن کے امریکا کے 46ویں صدر کے انتخاب کے اعلان کے بعد امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے میزبان وان جونز نشریات کے دوران آبدیدہ ہوگئے۔

خیال رہے کہ امریکا میں 3 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے نتیجے کا اعلان 4 روز کے انتظار کے بعد گزشتہ رات کیا گیا تھا جس کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کے جو بائیڈن، ری پبلکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر اب آئندہ 4 برس تک امریکا پر حکمرانی کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں