صدارتی انتخاب میں فتح ہمیں ہی ملے گی، جوبائیڈن

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2020
وٹوں کی گنتی ہمیں واضح اور قابل اعتماد کہانی سناتی ہے، ہم اس دوڑ کو جیتنے والے ہیں، امریکا میں صدارتی انتخاب کے ڈیموکریٹک امیدوار — فوٹو:رائٹرز
وٹوں کی گنتی ہمیں واضح اور قابل اعتماد کہانی سناتی ہے، ہم اس دوڑ کو جیتنے والے ہیں، امریکا میں صدارتی انتخاب کے ڈیموکریٹک امیدوار — فوٹو:رائٹرز

امریکا میں صدارتی انتخاب کے ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے الیکٹورل ووٹس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر برتری حاصل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخاب میں فتح ان کی ہوگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ ’ووٹوں کی گنتی ہمیں بتاتی ہے، یہ ایک واضح اور قابل اعتماد کہانی ہے، ہم اس دوڑ کو جیتنے والے ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اور ان کی نائب صدر کی امیدوار کمالا حارث وائٹ ہاؤس کے لیے تیاری کرتے ہوئے ماہرین سے ملاقات کر رہے ہیں‘۔

واضح رہے کہ امریکا صدارتی انتخاب میں فاتح کو دیکھنے کے لیے انتظار میں ہے جس کے نتائج میں تاخیر دیکھی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: بائیڈن یا ٹرمپ؟ امریکی صدارت کا فیصلہ اہم ریاستوں کے نتائج پر منحصر

جہاں ہزاروں ووٹوں کی گنتی اب بھی باقی ہے، یہ اب تک واضح نہیں ہوسکا کہ مقابلہ کب اختتام پزیر ہوگا۔

جو بائیڈن کے حامیوں نے فلاڈیلفیا کی گلیوں میں رقص کیا جبکہ فینکس اور ڈیٹرائٹ میں ٹرمپ کے مسلح حامیوں نے بے ضابطگیوں کے کسی ثبوت کے بغیر کہا کہ الیکشن چوری کیا جارہا ہے۔

’چوری کو روکو‘ کے بینر تلے ٹرمپ کے حامیوں نے ہفتے کے روز درجنوں ریلیوں کے انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے۔

بائیڈن کی اپنی آبائی ریاست ڈیلاویئر میں تقریر دراصل فتح کے جشن کے طور پر کی جانی تھی تاہم ٹیلی ویژن نیٹ ورکس پر باضابطہ اعلان کے بغیر ہی انہوں نے اپنا نقطہ نظر تبدیل کرتے ہوئے یہ تقریر کی۔

نتائج کا فیصلہ کرنے والی 4 ریاستیں پینسیلوانیا، جارجیا، ایریزونا اور نیواڈا میں جو بائیڈن کی برتری بڑھ رہی ہے۔

ملک بھر میں کل 14 کروڑ 70 لاکھ ووٹوں میں سے ٹرمپ سے 41 لاکھ ووٹ اضافی لیتے ہوئے جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ امریکیوں نے ان کو وبائی امراض، معیشت، ماحولیاتی تبدیلی اور منظم نسل پرستی سے نمٹنے کا مینڈیٹ دیا ہے۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے یہ واضح کر دیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک اکٹھا ہو، ایک دوسرے سے الگ نہ ہو‘۔

یہ بھی پڑھیں: الیکٹورل کالج کیا ہے؟ وہ امریکی صدر کا انتخاب کیوں کرتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ہفتے کے روز ایک بار پھر امریکیوں سے خطاب کریں گے۔

ووٹوں کی گنتی

ووٹوں کی گنتی کا عمل 5ویں روز میں داخل ہوا ہے اس وقت سابق نائب صدر جو بائیڈن کو الیکٹورل کالج میں ٹرمپ پر 253-214 کی برتری حاصل ہے۔

پینسلوانیا کے 20 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے کے بعد جو بائیڈن 270 ووٹ حاصل کرلیں گے جو انہیں صدر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے ضروری ہیں۔

ایریزونا میں جو بائیڈن 97 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد 29 ہزار 861 ووٹون کی برتری حاصل ہے جبکہ نیواڈا میں 93 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد وہ 22 ہزار 657 ووٹ آگے ہیں۔

جارجیا میں وہ 99 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد صرف 4 ہزار 289 ووٹ آگے ہیں جبکہ 96 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے پر 27 ہزار 130 ووٹ آگے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں