گلگت بلتستان: وزرا، ارکان پارلیمنٹ کی انتخابی مہم چلانے پر عائد پابندی معطل

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2020
پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان چیف کورٹ کے فیصلے کو سپریم اپیلیٹ کورٹ میں چیلنج کیا تھا — فوٹو: ویب سائٹ
پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان چیف کورٹ کے فیصلے کو سپریم اپیلیٹ کورٹ میں چیلنج کیا تھا — فوٹو: ویب سائٹ

سپریم اپیلیٹ کورٹ نے بلاول بھٹو زرداری سمیت ارکان پارلیمنٹ اور وزرا کی انتخابی مہم چلانے پر چیف کورٹ کی طرف سے عائد پابندی معطل کر دی۔

وکیل اور پیپلز پارٹی کے صدر امجد ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ان کی طرف سے دائر درخواست پر سپریم اپیلیٹ کورٹ نے فیصلہ سنا دیا۔

انہوں نے کہا کہ چیف جج سید ارشد حسین شاہ اور جسٹس وزیر شکیل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پیپلز پارٹی کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

عدالتی فیصلے کے بعد سینیٹ میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری 12 نومبر تک گلگت بلتستان میں قیام اور انتخابی مہم جاری رکھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم جاری رکھنے کی اجازت

واضح رہے کہ چیف کورٹ کی جانب سے وزرا اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت اراکین پارلیمنٹ کو انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر 72 گھنٹوں کے اندر گلگت بلتستان کے علاقے سے نکل جانے کے فیصلے کے خلاف پیپیلز پارٹی نے دو روز قبل سپریم اپیلٹ کورٹ آف گلگت بلتستان میں درخواست دائر کی تھی۔

چیف جج ملک حق نواز اور علی بیگ پر مشتمل گلگت بلتستان کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے جمعہ کے روز چیئرمین پیپلز پارٹی، وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور سمیت دیگر سرکاری عہدیداران کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 72 گھنٹوں کے اندر علاقے سے باہر نکل جانے کا حکم جاری کیا تھا۔

مذکورہ حکم پیپلز پارٹی کے نائب صدر جمیل احمد کی گلگت بلتستان کے چیف کورٹ سے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 15 نومبر کے انتخاب تک وفاقی وزرا اور سرکاری عہدیداروں کو علاقے سے باہر نکالنے کی درخواست پر ہونے والی سماعت میں جاری کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان عدالت کے فیصلے کے خلاف پیپلز پارٹی کی درخواست

دوسری جانب گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) راجا شہباز خان نے بھی ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین، وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور اور دیگر سرکاری عہدیداران کو عدالتی احکامات کے مطابق گلگت بلتستان چھوڑنے کے لیے کہا تھا۔

خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت سرکاری عہدیداران بشمول صدر، وزیر اعظم، چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر، وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، گورنرز، چیف وزرا، صوبائی وزرا، وزیر اعظم کے مشیر اور وزرائے اعلیٰ، میئرز، چیئرمینز، ناظم اور ان کے نائب کو کسی بھی طرح کی الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں