بھارت کی دہشتگردی کے ناقابل تردید شواہد کے بعد دنیا خاموش نہیں رہ سکتی، وزیر اعظم

14 نومبر 2020
وزیر اعظم نے کہا کہ کہیں کوئی شک باقی نہیں رہنا چاہیے کہ ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کرنا جانتے ہیں — فائل فوٹو / اے ایف پی
وزیر اعظم نے کہا کہ کہیں کوئی شک باقی نہیں رہنا چاہیے کہ ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کرنا جانتے ہیں — فائل فوٹو / اے ایف پی

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت کی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد کے بعد دنیا خاموش یا لاتعلق نہیں رہ سکتی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد مہیا کردیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی اور مادی امداد کی تفصیلات کے ساتھ دہشت گردی میں ریاستِ ہندوستان کے براہِ راست کردار کی تفصیلات دنیا کے سامنے رکھ دی گئی ہیں، جو ان شواہد کی موجودگی میں اب مزید خاموش یا لاتعلق نہیں رہ سکتی۔

عمران خان نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری دہشت گردی ترک کرنے اور پاکستان میں ہزاروں معصوم انسانوں کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے بھارت کو مجبور کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری باہمت و بہادر حفاظتی ایجنسیاں اور افواج اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے اپنا سب کچھ نچھاور کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گی۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ اور ترجمان پاک فوج کی مشترکہ پریس کانفرنس: بھارتی دہشتگردی کے ثبوت پیش

ان کا کہنا تھا کہ کہیں کوئی شک باقی نہیں رہنا چاہیے کہ ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، چنانچہ اپنے اجتماعی قومی عزم کے ساتھ دفاعِ وطن کا فریضہ سرانجام دیتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے مشترکہ پریس کانفرنس میں پاکستان میں بھارت کی جانب سے دہشت گردی اور دہشت گردوں کو مالی معاونت کے ثبوت پیش کیے تھے اور اس حوالے سے ایک ڈوزیئر بھی جاری کیا۔

اس کے ساتھ ساتھ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹوں کی آڈیو اور ویڈیو بھی پریس کانفرنس میں دکھائی گئی، جبکہ مختلف ’ناقابل تردید‘ ثبوت پیش کیے گئے۔

شاہ محمود نے کہا کہ وہ ریاست جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتی تھی، وہ اپنی حرکتوں، اپنی کارروائیوں سے ہماری اطلاعات کے مطابق ایک سرکش اور بدمعاش قوم کا روپ اختیار کرنے جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایسی مصدقہ اطلاعات اور شواہد ہیں کہ جس کی بنیاد پر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہندوستان ریاستی دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، ہندوستان نے پاکستان عدم استحکام کا شکار کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت ملک میں دہشت گردی کی کارروائی کرسکتا ہے، شیخ رشید

اس موقع پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حالیہ بدامنی میں اضافہ بھارت کے تمام دہشت گرد برانڈز، قوم پرست اور علیحدگی پسندوں سے براہ راست رابطوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے افسر کرنل راجیش جو افغانستان میں بھارتی سفارتخانے میں ملازم تھے جنہوں نے دری زبان میں خط میں واضح لکھا کہ ان کی ان دہشت گرد گروہوں کے کمانڈرز کے ساتھ 4 ملاقاتیں ہوئی ہیں کہ پاکستان کے میٹروپولیٹن شہروں کراچی، لاہور اور پشاور میں نومبر اور دسمبر 2020 میں دہشت گردی کی کارروائی کی جائے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں داعش پاکستان بنا کر پاکستان کا داعش کے ساتھ تعلق جوڑنے کی کوشش کر رہی ہیں، حالیہ دنوں میں 30 بھارتی داعش کے عسکریت پسندوں کو بھارت سے افغانستان اور پاکستان سرحد کے ساتھ مختلف کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے۔

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ یہ بھارت کے 2 انٹیلیجنس آپریٹو کی جانب سے کیا گیا ہے، ان عسکریت پسندوں کو داعش کمانڈر شیخ عبدالرحیم عرف عبدالرحمٰن مسلم دوست کے حوالے کیا گیا۔

انہوں نے بھارت کی دہشت گردوں کو معاونت کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ناقابل تردید ثبوت سامنے آئے ہیں کہ پاکستانی سرحد کے ساتھ آپریٹ کرنے والے بھارتی سفارتخانے اور قونصل خانے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کے لیے دہشت گردوں کی معاونت کے گڑھ بن چکے ہیں، ہمارے پاس بھارتی دہشت گردی کی فنڈنگ کے ثبوت ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں